آج ریلیز ہونے والی بھارتی فلم ’ہیپی پھاگ جائے گی‘ کی ریلیز کو پاکستان میں بوجہ سینسر روک دیا گیا ہے۔
پاکستان کے مرکزی سینسر بورڈ کے چیئرمین مبشر حسن کے مطابق اسلام آباد میں موجود نو رکنی فل بورڈ نے فلم کے کچھ مناظر اور جملوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے جس کے بعد سینسربورڈ کی ساری کارروائی وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات کے سپرد کردی گئی ہے۔
مبشر حسن کے مطابق اب فلم کی ریلیز کا فیصلہ وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے ہی کیا جائے گا جس پر سینسر بورڈ عمل کا پابند ہوگا۔
یہاں یہ بات قابل زکر ہے کہ اس فلم میں پاکستانی اداکار جاوید شیخ اور ان کی بیٹی مومل شیخ بھی شامل ہیں۔ یہ مومل شیخ کی پہلی فلم ہے جس میں وہ ایک پاکستانی لڑکی کا کردار ادا کررہی ہیں، جبکہ جاوید شیخ کو گورنر پنجاب کے کردار میں دکھایا گیا ہے۔
مومل شیخ اس فلم کے بارے میں بہت پر جوش تھیں اور ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس فلم سے انہیں بہت امیدیں وابستہ ہیں۔
سنسر بورڈ کے مطابق فلم میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے بارے میں کچھ قابل اعتراض جملے شامل ہیں اور کئی مقامات پر پاکستان کو بھی تضحیک کا نشانہ بنایا گیا ہے، اور سنسر بورڈ کے قوانین کے تحت پاکستان میں کسی بھی ایسی چیز کی نمائش کی اجازت نہیں دی جاسکتی جس سے عوام کے جذبات مجروح ہوں۔
خیال رہے کہ اس فلم کو بھارت کے سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن نے بغیر کچھ کاٹے ہی ریلیز سرٹیفیکیٹ جاری کردیا تھا۔
ہیپی بھاگ جائے گی ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے رشتے سے ناخوش ہونے کی وجہ شادی والے دن گھر سے بھاگ کر ایک ٹرک میں چھپ جاتی جو پاکستان جارہا ہوتا ہے۔ اس طرح ہیپی بھی پاکستان کے شہرلاہور پہنچ جاتی ہے۔ یہاں پر ایک پاکستانی گھرانے کے ساتھ اس کی زندگی میں پیش آنے والے واقعات کو ایک مزاحیہ فلم کی شکل دی گئی ہے۔
فلم کی ہدایات مدثرعزیز نے دی ہیں جبکہ مرکزی کرداروں میں ڈیانا پنٹی، ابھی دیول، جمی شیرگل، علی فضل اور مومل شیخ شامل ہیں۔
اس سال ایک اور بھارتی فلموں ’ڈشوم‘ کو بھی پاکستانی سینسر بورڈ مسترد کرچکا ہے۔