الطاف حسین کی کراچی پریس کلب تادم مرگ بھوک ہڑتال کے دوران تقریر کا متن جو آج صبح سویرے کی گئی۔
اس تقریر میں الطاف حسین نے کہا کہ پاکستان ایک ناسور ہے ، ایک کینسر ہے . اسے ختم ہو جانے چاہیے . اس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دینے چاہییں .
” یہ ڈی جی رینجز کارکنوںکے خون کا پیاسا ہے ”
”اُٹھ کھڑے ہوںیہ کتا ہے حرامی ہے”
” 12 گھنٹے میںکچھ نہ ہوا تو اُٹھ کھڑے ہونا اور رینجرز ہیڈ کوارٹرز جانا”
”جو ٹی وی والے ہمارے خلاف پروگرام میںباتیں کریں، ان کا کوئی بندہ ہمارے جلسوں میںنظر نہ آئے ”
”ان کا کوئی بندہ کراچی میں نظر نہ آئے کارکنو! سن لو ۔ ۔ ۔”
” جیو ، اے آر وائی اورباقی ٹی وی والے ہمارے پیسوں سے پلتے ہیں اور ہمیںنہیںدکھاتے ٹی وی پر”
”12 گھنٹے کے اندر لاکھوں عورتیںاور چاہیں مجھے ،یہ فوجیوں کے خاندانوں سے بدلا لیںگے”
”گھنٹے میںبڑا فیصلہ لینا ہے ، جو کارکن نہیںکر سکتا وہ پارٹی چھوڑ دے”
”میںبھی پارٹی چھوڑ کر چلا جاتا ہوں اور رابطہ کمیٹی ختم کر دیتا ذمہ داران اگر کچھ نہیںکرتے”
کارکنوں کا جواب: ”نہیںبھائی ہم 12 گھنٹے میںکر کے دکھائیںگے ، رینجزر کے لیے تو آپ کی مائیںہی کافی ہیں ”
الطاف حسین کا جواب: ”اچھا پھر آپ تیاری کریں۔ 12 گھنٹے میںکر کے دکھائیں ۔تب تک کے لیے اللہ حافظ ۔ ۔ اور ہاں سی ایم ہاوس کو کراچی سے اندرون سندھ شفٹ کرادو ، کارکنو! مجھے نہیںچاہئے کہ سی ایم ہاوس کراچی میں ”
کارکنوں کا جواب: بھائی ہم شفٹ کرا دیں گے ”
الطاف حیسن : ٹھیک ہے تب تک اللہ حافظ آپ تیاری کریں”