جانان: ایک حسین تحفہ

جانان پاکستان میں حالیہ بنائے جانے والی فلموں میں ایک منفرد فلم ہے جو کینیڈا سے پاکستان آئی ہوئی ایک رحم دل لڑکی اور سوات کے ایک بہادر جوان کی محبت کی داستان ہے۔

فلم کی کہانی مینا (آرمینا خان) سے شروع ہوتی ہے جو اپنی چچا زاد بہن کی شادی میں شرکت کرنے کینیڈا سے اپنے آبائی شہر سوات جارہی ہے۔ کینیڈا میں اس کے امریکی دوست اسے چھیڑتے بھی ہیں کہ پاکستان جاکر تمہیں برقعہ پہننا پڑے گا اور طالبان سے واسطہ پڑے گا۔

لیکن سوات آکر اسے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا خاندان ایک کھلے زہن اور روشن خیال سوچ کا حامل ہے۔ یہیں اس کی ملاقات اپنے ایک کزن اسنفدیار ( بلال اشرف) سے ہوتی ہے جو بچبن میں کافی بدتمیز ہوا کرتا تھا مگر اب ایک استاد ہے اور گاؤں کے بچوں کا ایک سکول چلاتا ہے۔

سوات کی روایات اور وہاں کے لوگوں کا حسن سلوک دیکھ کر مینا کا دل وہیں اٹک جاتا ہے خاص طور پر ضدی مگر کھرے اسفندیار پر جو کسی غلط بات کو برداشت نہیں کرپاتا۔ فلم میں محبت کا ایک مثلث دکھانے کی کوشش بھی گئی ہے جس میں ایک اور کزن دانیال (علی رحمان ) شامل ہے جو مینا کو پسند کرتا ہے مگر مینا اسے ایک صرف ایک دوست کی نظر سے دیکھتی ہے۔ ادھر اسفندیار کے اکھڑ پن کی وجہ سے مینا کے دل میں ایک اس کے لیے غلط فہمی پیدا ہوجاتی ہے اور وہ واپس کینیدا جانے کا فیصلہ کرتی ہے۔

فلم کی کہانی میں آدھے نصف کے بعد ایک تجسس پیدا ہوتا ہے جو آخر تک برقرار رکھا گیا ہے۔

IMG-20160802-WA0004

آرمینا خان خوبصورتی کے ساتھ ساتھ ی اداکاری کی صلاحیتوں سے بھی مالا مال ہیں۔ اور اس فلم میں انہوں نے کینیڈا سے آئی ہوئی لڑکی کے اردو اور پشتو بولنے کے انداز کو بہت مہارت سے اختیار کیا ہے۔ مکالموں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ انھوں نے چہرے کے تاثرات بھی بھرپور طریقے سے دیے یں اور ثابت کردیا ہے کہ وہ اپنے کردار کو خوبی سے ادا کرنا جانتی ہیں۔

بلال اشرف پاکستانی فلم انڈسٹری کے ایک اینگری ینگ مین کے طور پر سامنے آئے ہیں جنھوں نے اپنی پہلی فلم میں ہی بتا دیا ہے کہ وہ ماڈل ہونے کے علاوہ ایک اچھے اداکار بھی ہیں۔وہ اپنے کثرتی بدن اور ایکشن سین مہارت سے ادا کرنے کے لیے جلد ہی فلم سازوں کا انتخاب ہوجائیں گے۔

علی رحمان کی شکل میں فلم انڈسٹری کو ایک خوش شکل کامیڈین ملا ہے۔ علی کی اداکاری فلم میں انتہائی متاثر کن ہے اور انہوں نے یہ رحجان بنایا ہے کہ نفیس شخصیت والے لوگ بھی بھرپور انداز میں کامیڈی کرسکتے ہیں۔ بلکہ اگر کہا جائے کہ فلم میں آئٹم نمبر کی کمی علی رحمان نے پوری کردی تو غلط نہ ہوگا۔

Third poster of #Janaan

گوکہ فلم میں پاکستان کی پختون کمیونٹی کا ایک روشن خیال پہلو دکھانے کی کوشش کی ہے۔ لیکن کئی چیزیں حقیقت سے دور دکھائی دیتی ہیں۔ مثلا شادی کی تقریبات دیکھ کر ایسا لگتاہے کہ یہ ایک پختون خاندان تو ہوسکتا ہے لیکن سوات نہیں۔ اس کے علاوہ خواتین کو ہر وقت بےتحاشہ میک اپ اور شادی بیاہ کے کپڑوں میں دکھایا گیا ہے۔

فلم میں کئی جگہ کنفیوژن ہے مثلا کہانی مینا سے شروع ہوتی ہے لیکن آگے جا کر لگتا ہے کہ مرکزی کردار اسفندیار ہے۔ اس کے علاوہ فلم کہیں کہیں طوالت کا شکار بھی محسوس ہوتی ہے ۔

فلم کی ایک انفرادیت یہ بھی ہے کہ اسے دیکھتے ہوئے کسی بھی بالی وڈ یا ہالی وڈ فلم کا منظر زہن میں نہیں کوندتا۔ کیمرہ ورک مناسب ہے سوات کے حسن کو خوبصورتی سے فلمایا گیا ہے۔

فلم کی موسیقی زیادہ جاندار نہیں ہے البتہ ٹائٹل سونگ جانان کی کمپوزیشن پر اثر ہے جو سننے والوں کو سینما ہال نکلنے کے بعد بھی یاد رہتی ہے۔

janaan-title-song-1

جانان حریم فاورق، عمران رضا کاظم، منیر حسین اور ریحام خان کی مشترکہ پیشکش ہے۔ فلم کے ہدایات کار اظفر جعفری ہیں جن کا تعلق آئی ٹی
انجینئرنگ سے ہے اور وہ اس سے قبل کئی مختصر فلمیں بھی بناچکے ہیں جن میں ۲۰۱۳ کی فلم ’سیاہ‘ قابل زکر ہے جبکہ فلم کی کہانی معروف اداکار اور مصنف عثمان خالد بٹ نے تحریر کی ہے۔

فلم کے ڈسٹری بیوٹرز اے آورائی فلمز ہیں جن کا دعوٰی ہے کی فلم اب تک پاکستان اور دیگرممالک میں ۱۳ کروڑ سے زائد کا بزنس کرچکی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے