بھارتی فلموں پر پابندی نہیں لگنی چاہیے، ہمایوں سعید

پاکستان ٹیلی ویژن اور فلم کے معروف اداکار ہمایوں سعید نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے ملاقات کی اور اپنے آنے والے منصوبوں کے بارے میں بتایا۔ انھوں نے بتایا کہ وہ اس وقت چھہ فلمیں بنارہے ہیں جن میں ’پنجاب نہیں جاؤں گی‘ کی عکسبندی شروع ہوچکی ہے۔ فلم کے ہدایت کار ندیم بیگ ہیں اور نمایاں کاسٹ میں مہوش حیات اور ہمایوں سعید شامل ہیں۔

پاک بھارت تنازعے کے تناطر میں پاکستانی اداکاروں پر پابندی اور پاکستان کی سینما انڈسٹری کی جانب سے بھارتی فلموں کی نمائش پر بین کے بارے میں بات کرتے ہوئے ہمایوں سعید نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی فلموں پر پابندی نہیں ہونی چاہیئے۔ ’ہمیں ان کو بتانا ہے کہ اگر وہ ہمارے اداکاروں کو بے عزت کرکے نکال رہے ہیں تو بدلے میں ہم ان کی فلموں پر پابندی نہیں لگارہے کیونکہ یہ معاملہ کچھ اور ہے اور اداکاروں اور فلموں پر پابندی اس کا حل نہیں۔‘

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستانی سینماؤں میں بھارتی فلموں کو لگنا چاہیے تاکہ ہماری سینما انڈسٹری چلے اور ان فلموں کی نمائش تب تک جاری رہنی چاہیے جب تک ہماری اپنی انڈسٹری اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہوجاتی۔

پاکستانی فلموں کے معیار کے بارے میں بات کرتے ہوئے ہمایوں سعید کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کی ان کی چھہ کی چھہ فلمیں اچھی ہوں یا پھر کوئی بھی اچھی نہ ہو لیکن وہ محنت کرتے رہیں گے اور بہتری کی طرف جائیں گے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ پاکستانی اپنے ملک کی فلمیں دیکھنا چاہتے ہیں۔

ہمایوں سعید نے کہا کہ حکومت کو پاکستان فلم انڈسٹری کی مالی اور تکنیکی اعتبار دونوں طرح سے مدد کرنی چاہیے اور فلم پروڈیوسر کو ٹیکس کی چھوٹ دینے کے علاوہ ان کے لیے لوکیشن اور سازو سامان کی فراہمی کو بھی آسان بنانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس پی آر اس سلسلے میں فلم انڈسٹری کی پہلے ہی مدد کررہا ہے اور انھیں امید ہے کہ حکومت بھی اس ضمن میں آگے بڑھ کر کچھ کرے گی۔

کراچی اور لاہور کی فلم انڈسٹری کی تفریق کے بارے میں جواب دیتے ہوئے ہمایوں کا کہنا تھا کہ ایسا کچھ نہیں ہے اور ان کی فلم میں کراچی، لاہور، اسلام آباد اور پشاور تمام شہروں کے لوگ کام کررہے ہیں۔

انہوں نے یقین دلایا کہ اگر پاکستانی فلم اچھی ہوگی تو ضرور چلے گی چاہے اس کے آگے کتنی ہی ہالی وڈ اور بالی وڈ کی فلمیں لگادی جائیں۔ انہوں نے ’جوانی پھرنہیں آنی‘ کی مثال دیتے ہوئےکہا کہ وہ ایک سپر ہٹ پاکستانی فلم تھی جس نے کئی بھارتی فلموں کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

سپر اسٹارز کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بالی وڈ یا ہالی وڈ کے اداکار اس وجہ سے سپر سٹارز نہیں کہ ان کا تعلق بڑی فلم انڈسٹری سے ہے بلکہ وہ اس لیے سپر اسٹارز ہیں کیونکہ وہ ایک بڑے اداکار ہیں اس ہی لیے اتنی بڑی انڈسٹری میں بھی چند اداکار ہی سپر سٹار کے درجے پر فائز ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے