اگلی بار پھر ہمیں ووٹ دو گے ناں؟

آج بہت ہی بڑا دن ہے، آج وزیر اعظم کی ہدایات کی روشنی میں وزارت پانی و بجلی نے لوڈ شیڈنگ آدھی کرنے کا اعلان کر دیا ہے، تالیاں۔۔ تالیاں تو بنتی ہیں ناں؟ دیکھیں جناب جہاں لوڈ شیڈنگ آٹھ گھنٹے تھی وہاں اب چار گھنٹے ہوگی اور جہاں چھ گھنٹے تھی وہاں اب صرف تین گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو گی، ہے ناں اچھی خبر؟ تو پھر تالیاں کیوں نہیں۔

اس لیے نہیں کہ اکتوبر کے آخری ہفتہ کے دوران ہماری لوڈ شیڈنگ ہی زیرو ہو گئی تھی، میرے گھر میں لائٹ جا ہی نہیں رہی تھی، میرا یو پی ایس ٹھیک نہیں تھا لیکن پھر بھی سکون تھا کیونکہ بتی بند نہیں ہوتی تھی لیکن آج جیسے ہی وزیر اعظم نے لوڈ شیڈنگ آدھی کرنے کا اعلان کیا دس بجے لائٹ بند ہو گئی۔میں نے بڑے فخر سے بیگم کو بتایا ہی تھا لوڈ شیڈنگ آدھی ہو گئی ہے اچانک اندھیرا چھا گیا۔

بیگم نے کہا کمال ہے حکومت کا بھی اور وزیر اعظم کا بھی ، جہاں لائٹ بند نہیں ہو رہی تھی وہاں اچانک لوڈ شیڈنگ آدھی کرنے کے اعلان نے ایک بار پھر ہمیں تاریکی میں ڈبو دیا۔ یہ تو وہی بات ہوئی کہ قتل کے ملزم کے لیے گھر والوں نے وکیل کیا، وکیل سے ملزم کا بھائی بولا کسی طرح عمر قید ہو جائے پھانسی نہ ہو۔
مقدمہ چلا، وکیل نے بڑی خوشی سے ملزم کے بھائی کو فون کیا مبارک ہو آپ کے بھائی کو عمر قید ہو گئی ہے۔۔ بھائی صاحب نے وکیل صاحب کا شکریہ ادا کیا۔
وکیل صاحب گویا ہوئے، جج صاحب تو آپ کے بھائی کو بری کر رہے تھے میں نے بڑی مشکل سے انہیں راضی کیا عمر قید دینے پر۔۔۔ لو کر لو گل۔۔ جناب وزیر اعظم نے بھی ہمارے ساتھ ایسا ہی کیا ہے۔ لوڈ شیڈنگ ہو ہی نہیں رہی تھی ، اسے آدھا کرنے کا اعلان کر کے نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کو بتا دیا آج سے لوگوں کی بتیاں گل کرنے کا کام دوبارہ چالو کردو۔۔

اب این پی سی سی کے حکام بھی اتنے مستعد ہیں ادھر آٹھ بجے وزیر اعظم نے یہ اعلان کیا اور ادھر جناب نے نیا شیڈول بنا ڈالا، بلا کے مستعد ہیں یہ این پی سی سی حکام۔۔لیکن ذرا رکیے جناب ۔۔ مجھے یاد آ گیا ابھی دو ہفتے پہلے ہی نیپرا میں سماعت تھی، وہاں چیئرمین نیپرا نے لوڈ شیڈنگ پر برہمی کا اظہار کیا تو این ٹی ڈی سی حکام نے بتایا صرف اکیاون فیصد پاور پلانٹس چلائے جا رہے ہیں اور 49 فی صد پلانٹس بند رکھے جا رہے ہیں۔ لوڈ شیڈنگ اس لیے ہو رہی ہے کہ حکومت نے لوڈ شیڈنگ آٹھ اور چھ گھنٹے کرنے کا شیڈول دے رکھا ہے۔

یہ چیئرمین نیپرا کے لیے بھی انکشاف تھا۔۔ انہوں نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا مہنگے پاور پلانٹس چلائے جا رہے ہیں جبکہ سستے پاور پلانٹس بند رکھے جا رہے ہیں، یہ کیا مذاق ہے۔ چیئرمین نیپرا نے فوری طور پر وزارت پانی و بجلی اور این ٹی ڈی سی کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔اس کے بعد یا شاید عمران خان کے دھرنا دینے کے اعلان کے بعد سے آج تک لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی تھی۔ آج شاید دھرنے کا زور ٹوٹ گیا ہے۔ سپریم کورٹ کی سماعت کے بعد بھی دل کی بے قابو دھڑکنوں کو کچھ قرار ملا ہے جس کے بعد بادشاہ سلامت نے یہ نادر شاہی حکم صادر فرمایا ہے۔

میں قربان جاؤں اپنے شہنشاہ معظم کے ان درباری وزیروں اور مشیران بے تدبیروں کو جو اتنے اچھے مشورے دیتے ہیں جو ماضی کے کیے فیصلوں سے مماثلت رکھتے ہیں جن کے بعد مقدر یا ہمارے علاقہ اٹک کا قلعہ بنتا ہے یا جدہ کا سرور پیلس۔۔

سب سے پہلے وزراء کا جائزہ لے لیتے ہیں۔ سمدھی سرکار جناب اسحاق ڈار ۔ ہمیشہ انہیں وزیر خزانہ بنانا کیوں ضروری ہوتا ہے، اس لیے کہ ان کو نوٹ گننے کی عادت پڑ چکی ہے۔ انہیں کچھ اور آتا ہی نہیں ہے، معلوم نہیں کیوں جب یہ لوگ اپنا کوئی کاروبار شروع کرتے ہیں تو کیسے برکت پڑ جاتی ہے مگر جب یہ کاروبار مملکت چلاتے ہیں تو وہ خسارے میں جاتا ہے؟ اس کی مثال ایسے ہی ہے جیسے پی ٹی وی کا مقابلہ آپ کسی نجی ٹی وی چینل سے کر لیں۔ پی ٹی وی میں اگر چالیس افراد کی گنجائش ہو تو وہاں ایک سو ساٹھ افراد بھرتی کر لیے جاتے ہیں کیونکہ پیسے قومی خزانے سے جانے ہیں۔ نجی ٹی وی چینلز میں اگر چالیس کی ضرورت ہو تو چار افراد سے بھی کام چلا لیا جاتا ہے۔ پھر منافع کیوں نہیں ہو گا اور پی ٹی وی کو ہمارے بجلی بلوں سے پینتیس روپے لینے کے باوجود خسارہ کیوں نہیں ہو گا؟

چوہدری احسن اقبال۔۔ جی ہاں ۔۔ ان کے سیاست میں آنے سے پہلے اپنے باغ تھے۔۔ سبز باغ ، انہوں نے یہ باغ نواز اور شہباز نامی دو بھائیوں کو دکھائے جس کے بعد سے وہ ان سبز باغوں اور اس کے مالی سے اتنا متاثر ہوئے کہ کبھی پروگرام 2010 اور کبھی ویژن 2020 کا نگران ان کو بنا دیا۔ منصوبہ بندی کی وزارت ان کے حوالہ کی، انہوں نے اس اہم وزارت میں بیٹھ کر اتنی اچھی منصوبہ بندی اپنے آئندہ الیکشن کے لیے کی کہ تمام کے تمام ترقیاتی فنڈز کا رخ اپنے علاقہ نارووال کی جانب موڑ دیا۔ ظاہر ہے اس کے بعد وہ گائیک ابرارالحق کیسے نارووال سے الیکشن جیت سکتا ہے، ہے ناں اچھی منصوبہ بندی؟

خواجہ آصف۔ وہ جو ہے اور کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے کے خالق ۔احسن اقبال کے بعد خطہء سیالکوٹ کے ایک اور قابل فخر سپوت۔ انہوں نے جن رینٹل پاورمنصوبوں کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس کیا، آج وہ رینٹل پاور منصوبے چلائے بھی تو ایسے کہ عوام کی چیخیں نکال دیں۔ بجلی چاہے سارے دن نہ آئے مگر بل تو اتنا ہی آتا ہے ناں۔۔ ہے ناں کمال؟ نندی پور منصوبہ ہو یا کوئی اور۔۔ ہر ایک میں ایسا میٹر فٹ کیا ہے بجلی چاہے استعمال نہ ہو بل دینا ہو گا، کے الیکٹرک میں بھی چینی کمپنی کو شراکت دلوا دی۔

مشیران میں دیکھئے امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز صاحب، ماشااللہ ، اتنے بردبار سیاستدان ہیں اگر کسی مرد سے غلطی کے ساتھ ہاتھ ملانا پڑجائے تو دیر نہیں کرتے فوراً گرم پانی سے ہاتھ دھو لیتے ہیں لیکن اگر وہی ہاتھ سشما سوراج سے ملا لیں تو کئی روز تک ہاتھ ہی نہیں دھوتے۔ الحمدللہ ، یہ اپنے ہم عمر طارق فاطمی کے ہمراہ مل کر وزارت خارجہ میں رسہ کشی کا کھیل رہے ہیں، اب تک وزارت خارجہ کے افسران کو بھی سمجھ نہیں آ رہا وہ طارق فاطمی کے ماتحت ہیں یا سرتاج عزیز کے۔ بہرحال دونوں چراغان سحر مل کر خوب اجالا کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر مصدق ملک، اس وقت نہ معلوم ان کا عہدہ کیا ہے لیکن کتنے مزے کی بات ہے جس شخص کا تمام تر تجربہ خاص قسم کی ادویات کی سپلائی کا رہا ہو، اس کا امور حکومت میں کیا کردار ہو سکتا ہے؟ یہ لوگوں میں بجلی بھرنے کا کام جانتے تھے انہیں وزارت پانی و بجلی میں مشیر مقرر کیا گیا، وہاں سے وہ وزیر اعظم ہاؤس پہنچے تو بہت نام روشن کیا۔نیشنل گرڈ میں بجلی یہ نہ بھر سکے لیکن خواجہ آصف اپنے بھڑکیلے جملوں سے ہی وزارت کو چلا رہے ہیں اور یقین مانیں ان کی باتوں سے ہی بجلی سر پلس ہو گئی ، جیسے ہی دھرنے کا اعلان ہوتا ہے لوڈ شیڈنگ غائب۔ نیپرا کی سرزنش پر لوڈ شیڈنگ آدھی کرنے کا اعلان۔

جیسے ہی نواز حکومت اپنے آخری سال میں داخل ہو گی ، عوام کے لیے بجلی سستی بھی ہو جائے گی اور بلا تعطل ملتی بھی رہے گی۔۔ کیونکہ پھر ووٹ بھی تو لینے ہیں ناں۔۔۔ یعنیشیر۔۔ایک واری فیر۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے