مولویوں کی تین قسمیں

مولوی تین قسم کے ہوتے ہیں ؛)

پہلی قسم وہ ہے جو علماء کہلوائے جانے کے سو فیصد مستحق ہیں ، یہ وہ لوگ ہیں جو للہیت کے پیکر ہوتے ہیں ساری ذندگی مدرسے میں پڑھا کر دین اگلی نسل کو منتقل کرتے ہیں ان میں اعلی معیار کا تقوی ہوتا ہے اور انہی کے دم سے یہ دنیا آباد ہے ۔

دوسری قسم وہ ہے جو اپنا علم دینیات سے سائنس و ٹیکنالوجی تک وسیع کرتے ہیں اور عام مسلمان کی طرح ذندگی گزارتے ہیں ان کے لئے کسی محفل میں دوستوں کے ساتھ گانے سننا اور فلمیں دیکھنا بھی عام سی بات ہے ، یہ کبھی آپ کو تقوی پہ مجبور نہیں کرتے بلکہ صرف رہنمائی کرتے ہیں ۔

تیسری قسم انتہائی خطرناک ہے ، یہ وہ بونے ہیں جو مدرسے سے فراغت کی ڈگری لے کر عقل سے بھی فارغ ہو جاتے ہیں ، تقوی ان میں برائے نام ہوتا ہے لیکن خود کو جنید بغدادی سے کم کبھی نہیں سمجھتے ، اپنے سوا ہر مسلمان کو فاسق سمجھنا ان کے لئے معمولی بات ہے اور اپنا یہ حال کہ جہاں مخلوق کی نظروں سے اوجھل ہوئے تو وہ سب کچھ کر ڈالا جو خالق کو ناپسند ہے۔

آپ دوسری قسم کے قریب رہیں اور پہلی قسم کی دل سے عزت و حترام کریں ، البتہ تیسری قسم سے اتنے دور رہیں جتنے آپ کسی دشمن سے رہتے ہیں اور ان کو پہچاننے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کے دوست صرف اپنے مسلک کے لوگ ہی ہونگے ؛)

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے