اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز(پی آئی اے) کے چترال سے اسلام آباد جاتے ہوئے حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہونے والے مسافر طیارے میں معروف شخصیت جنید جمشید بھی سوار تھے۔
جنید جمشید اور ان کی اہلیہ نیہا جنید اس حادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں، جنید جمشید جو تبلیغی دورے پر چترال میں موجود تھے وہ اہل خانہ کے ہمراہ متاثرہ طیارے سے اسلام آباد آرہے تھے۔
اطلاعات کے مطابق ، جنید جمشید نے پارلیمنٹ کی مسجد میں جمعے کا خطبہ دینا تھا۔ ایک امدادی کارکن کاشف نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ سرچ آپریشن کے دوران انہیں جنید جمشید کے وزیٹنگ اور شناختی کارڈز ملے۔
پی آئی اے کی پرواز پی کے 661 میں 47 افراد سوار تھے۔ جنید جمشید نے چترال میں اپنی مصروفیات کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی شیئر کی تھی۔
انہوں نے فیس بک پر 3 گھنٹے قبل اپنی نماز ادا کرتے ہوئے تصویر بھی شیئر کی۔
واضع رہے کہ 52 سالہ جنید جمشید نے اپنے کیریئر کا آغاز وائٹل سائنز نامی پاپ بینڈ میں مرکزی گلوکار ہونے کی حیثیت سے کیا، اس بینڈ کے ذریعے انہیں اپنی زندگی میں بےشمار شہرت ملی۔
گلوکاری میں بے انتہا شہرت حاصل کرنے کے بعد ان کا رجحان اسلامی تعلیمات کی طرف بڑھ گیا اور آہستہ آہستہ انھوں نے موسیقی کی صنعت کو خیر آباد کہہ دیا۔
ان کا شمار پاکستان کے نامور نعت خوان اور بزنس مین کے طور پر بھی کیا جاتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ جنید جمشید رمضان کے مہینے میں ٹی وی چینل پر مذہبی پروگرام کی میزبانی بھی کرتے آئے ہیں۔
[pullquote]جنید جمشید کو 2007 میں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔[/pullquote]
[pullquote]جنید جمشید: پاپ میوزک سے تبلیغی جماعت تک[/pullquote]
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز(پی آئی اے) کے چترال سے اسلام آباد آنے والے مسافر طیارہ میں پاکستان کی معروف شخصیت جنید جمشید کے موجود ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
ڈان نیور کے مطابق جنید جمشید اپنے دوستوں کے ہمراہ اس طیارے میں موجود تھے اور ان کی موت کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے طیارہ گر کر تباہ
جنید جمشید نے گلوکاری کے شعبے سے آغاز کرکے پاکستان سمیت دنیا بھر میں شہرت حاصل کی اور بعد ازاں ان کا رجحان مذہب کی جانب ہوگیا اور وہ تبلیغی جماعت کا حصہ بن گئے اور گلوکاری کو ترک کردیا۔
یہاں ان کے زندگی کے اس سفر کی تصویری جھلکیاں پیش کی جارہی ہیں۔