خبردار۔۔ کرپشن کو کچھ نہ کہو

آج کل سب کو تواتر سے نیب کا ایس ایم ایس آ رہا ہے، ایک جملہ لکھا ہے” "Say no to Corruption ، اب اس کا مطلب کچھ لوگ اپنے انداز سے نکال رہے ہیں۔ میرے چھوٹے بھائی عمار برلاس نے بہت ہی اعلیٰ ترجمہ کیا ہے، وہ کہتا ہے نیب کے اس ایس ایم کا درست ترجمہ ہے : کرپشن کو کچھ نہ کہو۔۔۔۔یہ میں بھی مانتا ہوں اور سمجھتا ہوں پانامہ کیس کی روشنی میں درست ترجمہ یہی ہے۔

ایک اور دوست نے اپنی دیوار شکل کتاباں یعنی فیس بک وال پہ لکھا ۔۔ میں یہ سوچ رہا ہوں میرا نمبر کس نے نیب کو دیا ہے؟۔

کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو بلا وجہ اس ایس ایم ایس کے باعث پریشانی کا شکار ہیں، ہمارے ایک نازک سے دوست نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ، میں نے بھی ٹھیک کیا ہے نیب والوں کے ساتھ، ساری زندگی یاد رکھیں گے۔ مجھے پیغام ملا "سے نو ٹو کرپشن "۔۔ میں نے جواب دیا پہلے آپ خود کہیں۔۔ میں نے اس دوست کو کہا آپ کو ایسے ہی برا لگا جیسے ایک فلم بین کو سلطان راہی کی فلم دیکھتے ہوئے برا لگا جب سلطان راہی بولامیں سارے کنجر مار دیاں گا(میں سارے کنجر مار دوں گا) تو وہ سینما گھر میں کھڑے ہو کر بولا ، راہی صاحب ، میں کی کیتا اے؟ (راہی صاحب، میں نے کیا کیا ہے؟)۔

ایسے سرکاری اہلکاروں کی ریڑھ کی ہڈی میں بھی یہ پیغام پڑھ کر سنسناہٹ ضرور ہوتی ہو گی جو اپنے نئے گھر پہ ہٰذی من فضل ربی لکھواتے ہیں۔ اور وہ ضرور نیب میں اپنے کسی عزیز یا دوست سے کہتے ہوں گے یار مجھے یہ چیک کر کے بتاؤ، یہ ایس ایم ایس تمام نمبروں پر جا رہا ہے یا صرف مجھے ہی ٹارگٹ بنایا جا رہا ہے؟۔جواب ملنے پر بھی ان کی تسلی نہیں ہوتی ہو گی۔ ایسے لوگ خاموشی سے اپنی پرانی سم دراز میں پھینک کر نئی سم نکلوا لیتے ہیں۔

ویسے جن لوگوں کو ان پیغامات کی اصل ضرورت تھی وہ اس سے اب بھی محروم ہیں کیونکہ ان کے فون ان کے پرسنل اسسٹنٹ اٹھا کر پھرتے ہیں، جو بہت مستعد اور پھرتیلے ہوتے ہیں وہ فوری ایسے پیغامات کو پڑھنے کے بعد ہنستے ہنستے ڈیلیٹ کر دیتے ہیں۔ جو نئے نئے اس فیلڈ میں آئے ہیں وہ کمرہ بند کر کے خاموشی سے پردے گرانے کے بعد خوب احتیاط کے ساتھ ڈیلیٹ کرتا ہے پھر کمرہ سے باہر نکلتے ہوئے بھی دائیں اور بائیں جانب دیکھ بھال کر نکلتا ہے کہ کوئی اسے دیکھ تو نہیں رہا تھا۔

کئی لوگوں نے اپنے جاننے والوں کو شک کی نظروں سے دیکھنا شروع کر دیا ہے، انہوں نے اپنا آئی فون اپنے گھر میں رکھ کر اپنے لیے ایک سادہ سا فون خرید لیا ہے، ان کو شک ہے کہ دفتر کے کسی بندے نے ان کا نیا آئی فون سکس پلس دیکھ کر نیب کو ان کی شکایت کی ہے۔ ان لوگوں نے فوراً گھر میں نماز پڑھنی چھوڑ کر باجماعت نماز کی ادائیگی شروع کر دی ہے بلکہ پچھلے ہفتے سے تو کئی شرفاء نے خط بنوانا بھی چھوڑ دیا ہے۔ کہتے ہیں یہ بھی گناہ ہے۔

ویسے تو سنا ہے صدر مملکت ممنون حسین نے گزشتہ روز نیب کی تقریب میں کہا کرپشن کرنے والے بے غیرت اور بے شرم ہیں ان کو سزا ملنی چاہئے ، ان کو نشان عبرت بنایا جائے، تقریب کے اختتام پر ان کو ایک فون آیا جس کے جواب میں وہ بار بار یہ کہتے رہے سر میری یہ جرات ہو سکتی ہے؟ کیا میں آپ کو کچھ کہہ سکتا ہوں؟ نہیں سر نہیں، میں آپ کو ایسا نہیں سمجھتا نہ ہی آپ کے لیے میں ایسے قبیح الفاظ ادا کر سکتا ہوں ، سر آپ تو میرے محسن ہیں۔۔

معلوم نہیں کس کا فون تھا لیکن اس کے بعد ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے انہوں نے چیئرمین نیب سے کہا آپ کی وجہ سے آج میرے ساتھ ٹھیک نہیں ہوا ، نہ آپ نے مجھے یہاں بلایا ہوتا تو نہ میں یہ تقریر کرتا، اب آپ ہی میری سفارش بھی کریں گے۔ چیئرمین نیب نے ان کو کہا وہ بالکل فکر نہ کریں، کوئی انہیں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

ایک دوست کہنے لگا، یہ نیب والے بھی فضول لوگ ہیں، یہ انہوں نے سب کو یہ پیغام بھیجنے شروع کر دیئے ہیں حالانکہ ضرورت اس بات کی تھی کہ یہ پیغام براہ راست ہدف تک پہنچایا جاتا۔ یعنی یہ پیغام اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جانا چاہئے تھا، پھر اس کا اثر دیکھتے کتنا تیزی سے ہوتا ہے۔

جی ہاں، اگر ہر تقرری یا تبادلے کے موقع پر ملنے والے نوٹیفکیشن پر یہ تحریر کر دیا جائے ، کرپشن نہ کریں، کرپشن کرنے والے پر خدا کی مار بھی ہے اور ہماری نظر بھی، یا یہ کہ خبردار آپ کو نیب کی آنکھ دیکھ رہی ہے کرپشن کی کوشش نہ کریں۔۔ وغیرہ وغیرہ تو اس سے خاطر خواہ فرق پڑے گا جبکہ الیکشن کمیشن بھی اثاثہ جات کے ڈیکلیریشن کے فارم پر واضح لکھے خبردار ، آپ کو منتخب عوام کے مسائل کے حل کے لیے کیا گیا ہے کرپشن سے پرہیز کریں، کسی بے نامی ٹرانزیکشن کا شکار نہ ہوں، آف شور سے پرہیز اچھا۔۔وغیرہ وغیرہ
اس کا بھی ڈسپرین کی گولی کی طرح فوری اثر ہو گا، کرپشن نوے فیصد تک ختم ہو جائے گی لیکن درحقیقت نیب بھی نہیں چاہتا کرپشن ختم ہو کیونکہ اسی کے ساتھ تو ان کی روزی وابستہ ہے ، انہیں تنخواہ بھی پلی بارگین سے ملتی ہے ۔۔ یہ ایس ایم ایس بھی جو بھیجا جا رہا ہے یہ کسی بڑے چور سے ملنے والی پلی بارگین کی رقم سے آ رہا ہے، اس میں بھی کسی کو کمیشن مل رہا ہو گا۔ اس لیے لگے رہو منا بھائی اور گاتے رہو، اے خدا ہمارا نیب سلامت رہے۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے