شرارت ملعونہ

‏غلطی مسلمانوں کی سہی لیکن غلطی کا سبب کوئی اور ہے۔ غلطی کی بنیاد مذہب نہیں غلطی کی وجہ حالات ہیں ۔

بھوکے کو روٹی اچھی لگتی ہے، اسے گنتی میں بھی روٹی ہی دکھتی ہے۔ اسے دلیل یا غلیل سے نہیں، روٹی سے ہی قائل کیا جا سکتاہے۔

روتے کے ساتھ کھڑا ہونا انسانی فطرت ہے۔ جنگ امیر غریب کی نہیں، مذہبی اور لا مذہبی کی بھی نہیں، جنگ ظالم اور مظلوم کی ہے۔ جنگ انصاف اور جبر کی ہے ۔ اس جنگ میں وہی جیتے گا جو صبر کرے گا،

صبر ظلم پر خاموشی کا نام نہیں، ظالم کے خلاف قابل عمل حکمت عملی اختیار کرنے کا نام ہے لیکن بھوکا کیا حکمت عملی بنائے گا۔ حکمت عملی جہاں بننی چاہیے، وہاں خوراک برائے تخریب کا گودام کھلا ہوا ہے۔

تو جبر اور ظلم کے خلاف ڈھنگ سے کھڑے ہونا ہی صبر ہے، بے ڈھنگا بظاہر جابر اور ظالم کا مخالف دکھتا ہے لیکن اصلا و جبر اور ظلم کا ہی انجانے میں سہولت کار ہوتا ہے لیکن قرآن پکارتا ہے کہ واکثرھم لا یعقلون ۔واکثرھم لا یعقلون ۔

مکے کی گلیوں میں اسی قدسی صفت نے جب انسانوں کی تہذیب کی تھی تو ایک بار اس لشکر جرار کے چہروں کی طرف دیکھتے ہوئے آسمان دجل و فریب کو اپنی اصل اوقات پر لا کر کہا تھا، اتقو فراست المومن، مومن کی فراست سے بچو، وہ نظر الہی سے دیکھتا ہے ۔ جھوٹ اور ظلم نے جب اس امام اور مقتدیوں کو دیکھا تو ایک بار کانپ اٹھا تھا۔

سمجھنے والوں کےلئے حرف میں غیرت کا جہاں چھپا ہوتا ہے اور نا سمجھنے والوں کیلئے 280 لفظ بھی کم ہیں ۔

صرف ان کے لئے جو عقل رکھتے ہیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے