شام میں فتح کا جشن منانے کیلئے جانے والا روسی طیارہ بحیرہ اسود میں گر کر تباہ

ماسکو: روس کا ایک فوجی طیارہ بحیرہ اسود میں گر کر تباہ ہوگیا، جہاز میں 91 مسافر سوار تھے۔

روسی وزارت دفاع نے اس بات کی تصدیق کی کہ 91 افراد کو شام لے جانے والا فوجی جہاز بحیرہ اسود میں گر کر تباہ ہوگیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ تباہ ہونے والے طیارے کے ٹکڑے ساحلی شہر سوچی سے ڈیڑہ کلو میٹر دور بحیرہ اسود سے 50 سے 70 میٹر کی گہرائی سے ملے ہیں۔

روس کی وزارت دفاع نے ایک شخص کی لاش ملنے کی بھی تصدیق کی۔اس سے پہلے طیارے کے ریڈار سے غائب ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

جہاز کے تباہ ہونے سے پہلے روسی خبر رساں ادارے آر ٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ روس کی وزارت دفاع نے اس بات کی تصدیق کی کہ ٹی یو-154 طیارہ بحیرۂ اسود کے ساحل پر واقع روس کے تفریحی شہر سوچی سے اڑان بھرنے کے بعد ریڈار سے غائب ہوا۔

جہاز پر مشہور فوجی بینڈ الیگزینڈروف اینسامبل کے 64 ارکان سوار تھے جو روسی فوج کا سرکاری بینڈ ہے اور اسے 1928 میں قائم کیا گیا تھا
جہاز پر مشہور فوجی بینڈ الیگزینڈروف اینسامبل کے 64 ارکان سوار تھے جو روسی فوج کا سرکاری بینڈ ہے اور اسے 1928 میں قائم کیا گیا تھا

رپورٹس کے مطابق طیارہ جنگ زدہ ملک شام کے شہر لاذقیہ جا رہا تھا، جہاں روس کے فوجی اڈے پر سال نو کے موقع پر جشن کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا تھا۔طیارے میں 9 صحافیوں اور فوج کے ایک میوزیکل گروپ کے افراد بھی سوار تھے، وزارت دفاع کے مطابق میوزیکل گروپ سال نو کے موقع پر منائے جانے والے جشن میں فن کا مظاہرہ کرنے جا رہا تھا۔

روسی وزارت دفاع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ طیارے میں 83 مسافر اور 8 عملے کے ارکان سوار تھے۔ رپورٹس کے مطابق طیارہ سوچی کی ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے کے بعد مقامی وقت صبح 5 بج کر 40 منٹ پر ریڈار سے غائب ہوا۔وزارت دفاع کا یہ بیان بھی سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ریسکیو ٹیموں کو طیارے کی تلاش میں فوری طور پر مصروف کردیا گیا۔

خیال رہے کہ حالیہ دو سال میں روس کے متعدد طیارے حادثات کا شکار ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ 6 روز قبل ہی 19 دسمبر کو سائیبریا کے شمال مشرقی علاقے میں روس کے فوجیوں کو لے جانے والے ایک طیارے نے کریش لینڈنگ کی تھی، تاہم حادثے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی، البتہ جہاز میں سوار 32 فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

اس سے قبل مارچ 2016 میں بھی دبئی سے روس جانے والا مسافر طیارہ لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں عملے کے 6 ارکان سمیت 61 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ رپورٹس کے مطابق بوئنگ 737 طیارہ روس کے جنوبی شہر روستو آن ڈان کے ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہوا۔

گزشتہ برس نومبر 2015 میں ترکی نے مبینہ طور پر سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر شامی سرحد پر روسی جنگی طیارہ ’سو 24‘ مار گرایا تھا، اس یہ جہاز شام میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی میں حصہ لیتے ہوئے ترکی کی فضائی حدود میں داخل ہو گیا تھا، بعد ازاں ترکی میں فوجی بغاوت کی قبل از وقت اطلاع دینے پر ترکی اور روس کے تعلقات بحال ہوئے، اور ترک صدر نے طیارہ مار گرانے پر روس سے معافی مانگی تھی۔

روس کا ایک اور طیارہ اکتوبر 2015 میں مصر میں گر کر تباہ ہوا تھا، طیارے میں 220 سے زائد افراد سوار تھے، جن میں عملے کے 7 افراد شامل تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے