قومی سلامتی کے معاملات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ’اہم دن‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انھوں نے قومی سلامتی کے حوالے ایک ’اہم دن‘ کی منصوبہ بندی کی ہے جس میں امریکہ اور میکسکو کی سرحد پر دیوار بنانے کے حوالے سے اعلان بھی شامل ہے۔توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ چند روز میں نئے امریکی صدر امیگریشن اور سرحدی سکیورٹی کے حوالے سے متعدد صدارتی حکم ناموں پر دستخط کر دیں گے۔

ان حکم ناموں میں افریقہ اور مشرقِ وسطیٰ کے چند ممالک سے امریکہ آنے والے افراد کی کڑی جانچ پڑتال جیسے اقدامات شامل ہیں۔
ان اقدامات کی وجہ سے ملک میں پناہ گزینوں کی رسائی بھی مشکل ہو جائے گی۔صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ ’کل قومی سلامتی کے حوالے سے ایک اہم دن ہے۔ دیگر موضوعات سمیت، ہم وہ دیوار بنائیں گے!‘ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم میں ان کا ایک اہم انتخابی نعرہ میکسیکو کی سرحد پر 2000 میل طویل دیوار تعمیر کرنا تھا۔

اس کے علاوہ ایسے اقدامات بھی متوقع ہیں جن کی وجہ سے مختلف شہروں کے حکام غیرقانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے وفاقی حکام کے ساتھ تعاون کرنے پر مجبور ہو جائیں۔توقع ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ سات ممالک سے امیگریشن پر کڑی شرائط بھی لاگو کریں گے۔ ان ممالک میں شام، یمن، اور عراق بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ کچھ ممالک سے تارکینِ وطن کی آمد کو بھی اس وقت روکا یا کم کیا جائے گا جب تک جانچ پڑتال کے عمل کو بہتر نہیں کیا جاتا۔واشنگٹن میں بی بی سی کے نامہ نگار ڈیوڈ ولس کا کہنا ہے کہ امدادی تنظیموں کے ایسی پالیسیوں پر ناراض ہونے کا امکان ہے۔ادھر بی بی سی کے شمالی امریکہ کے ایڈیٹر جان سوپل کا کہنا ہے کہ ’اس ہفتے نئے صدر اپنے مشہور ترین انتخابی وعدوں کو پورا کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔‘

پیر کے روز صدر ٹرمپ نے ایک صدارتی حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت امریکہ نے بحرالکاہل کے پار چند ممالک کے ساتھ خصوصی تجارتی معاہدہ ٹرانس پیسیفک پارٹنرشپ (ٹی پی پی) ختم کر دیا ہے۔صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ وائٹ ہاؤس میں ان کی آمد کے پہلے دن ہی وہ بحرالکاہل کے آر پار ہونے والے مشترکہ تجارت کے معاہدے سے امریکہ کو الگ کر لیں گے۔

صدر ٹرمپ نے تجارتی معاہدے سے نکلنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کرنے کے بعد کہا ہے کہ ‘جو ابھی ہم نے کیا ہے وہ امریکی کارکنوں کے لیے بہت بڑی چیز ہے۔’خیال رہے کہ آسٹریلیا، ملائیشیا، جاپان، نیوزی لینڈ، کینیڈا اور میکسیکو سمیت 12 ممالک اس عالمی تجارتی معاہدے میں شامل ہیں اور یہ ممالک دنیا کی 40 فیصد تجارت کو کنٹرول کرتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے