اویس توحید،جسے میں‌جانتاہوں

زندگی میں کچھ لوگ ایسے آتے ہیں کہ جو آپ کی زندگی کو بدل کر رکھ دیتے ہیں ، انسان سوچتا ہے کہ اگر یہ شخص زندگی میں نہ ملتا تو خدا کی کتنی بڑی نعمت سے محروم رہتا ، کاش یہ شخص مجھے جلدی مل جاتا ، اتنی دیر سے کیوں ملا
لیکن خدا کا بھی ایک اپنا قانون ہے کہ ہر نعمت ایک مخصوص وقت پر ملتی ہے

اویس توحید ان شخصیات میں شامل ہے کہ جس کے ملنے کے بعد میں نے خدا کا بارہا شکر ادا کیا ، کہ مجھے اس سچے پروفیشنل کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا ، پی ٹی وی میں جب اویس توحید بطور چینل ہیڈ آئے تو میں چھٹیوں پر تھا ، دو دن بعد آفس گیا تو دوستوں نے بتایا ، دل میں ایک ڈر سا تھا کہ اتنا بڑا صحافی جو بطور چینل ہیڈ آیا ہے ، لہجہ سخت ہو گا ، مغرور ہو گا ، دوسروں کی کہاں سنتا ہو گا ،

دھیمے دھیمے قدم اٹھائے جب ان کے دفتر میں گیا تو اپنی مصروفیات چھوڑ کر او ٹی صاحب میرے سے گفتگو کرنے لگے

دلکش انداز، نرم لہجہ اور مسکراتا چہرہ ، میں تو ایک دم گرویدہ ہو گیا ، تمام خوف جاتا رہا ، تقریبا ایک گھنٹے تک گفتگو رہی اور پہلی ہی ملاقات میں چائے کا دور بھی چلا ، اس کے بعد تو یہ سلسلہ دراز ہوتا گیا تمام اہم ایونٹس کی لائِیو کوریج کو خود مانیٹر کرنا ، نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانا ، ان کی حوصلہ افزائی کرنا ، اور پھر سٹاف کیلئے اپنے پلے سے ریفرشمنٹ منگوانا اور سب کے ساتھ مل کر کھانا یہ اویس توحید کے وہ اعمال تھے جنہوں نے ہم سب کو اپنا گرویدہ کیا
میری صحافتی اور پروڈکشن کی صلاحیتوں کو اگر صیح معنوں میں نکھار ملا ، تو اس کا سہرا اویس توحید کے سر ہی جاتا ہے ، جس دن وہ چینل سے جا رہے تھے ہم سب کی آنکھیں نم تھیں

کل شب ایک پروگرام دیکھا جس میں استاد محترم اویس توحید صاحب کیلئے ایک صاحب بازاری زبان استعمال کر رہے تھے تو دل کو بہت تکلیف پہنچی
بس ایک ہی فقرہ دماغ و زبان پر تھا کہ کاش آپ او ٹی سے ملے ہوتے

اویس توحید کا کردار آسمان کی مانند بلند ہے جس پر تھوکو گے تو واپس تھوک منہ پر آئے گی

میرا استاد نفیس ہے جس کا نام اویس توحید ہے ، اس لیے زیادہ کچھ نہیں کہنا چاہتا ، لیکن اگر پھر گستاخی کی تو ایسا جواب دیا جائے گا کہ سب کو کہتے پھرو گے

"غالب فلم دیکھی ہے کیا”

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے