امریکا تاریخ کے نازک دوراہے پر

تاریخ کے نہ صرف رنگ نرالے بلکہ ڈھنگ بھی نرالے ہیں ۔۔ تاریخ کبھی تیر کی طرح آگے بڑھتی ہے کبھی زگ زیگ (ZigZag) کی طرح ادھر ادھر ڈولتی رہتی ہے تو کبھی دائرے میں چکر لگاتی رہتی ہے۔

امریکہ جس نے پہلے برطانیہ سے سپر پاور کا تاج لیکر اپنے سر سجایا ۔۔ سویت یونین کو اتحادیوں کے ذریعے ٹکڑے ٹکرے کرکے پوری دنیا کا واحد چوہدری بن بیٹھا تو عالمگیریت کے خواب دیکھنے لگا۔۔ پھر دہشتگردی کے خلاف جنگ کی صورت میں پوری دنیا کے امن سے کھیلا ۔

لیکن پوری دنیا کے چوہدری صاحب کا اس بار انداز کچھ اور ہے۔۔ یعنی نرگسیت یا خودپسندی کی انتہا ۔۔ جس کے ریشمی حصار میں کچھ ایسا گرا ہے۔ جسے گاؤں کے کبڑے گلو کی طرح صرف اپنی پہلوانی دکھائی دے رہی ہے۔

نئے امریکی صدر کے انتخاب کے بعد کیا امریکا کی تاریخ کہیں دائرے کی شکل میں تو نہیں ڈھل گئی؟
کیا امریکہ جرمنی کے نقش قدم پر تونہیں چل رہا؟ جب جرمنی کے آمر ایڈولف ہٹلر پربرتری کا بت ایسا سوار ہوا کہ اسے ساری دنیا ہیچ نظر آئی اورپوری دنیا کے امن اور انسانیت کو تہہ تیغ کیا۔

سب سے پہلے امریکا کا نعرہ لگا کر ڈونلڈ ٹرمپ عالمگیریت سے متعلق اپنی رائے دے چکے ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ مختلف منفی پالیسیوں کا اعلان ببانگ دہل کرتے رہے ۔۔ جنہیں ماہرین صرف سیاسی چال قرار دے رہے تھے۔

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی اقتدار سنبھالا تو اپنی پالیسیوں کو حقیقت کا رنگ دے کر پوری دنیا کو ہیجان میں ڈال دیا۔۔ پہلے پہل تو انہوں نے وعدے کے مطابق میکسیکو کی سرحد پر 3000 کلومیٹر طویل دیوار تعمیر کرنے کا اعلان کیا جس پر میکسیکو کے صدر انریق پینا نیٹو نے امریکہ کا طے شدہ دورہ بھی منسوخ کردیا ہے۔

شدت پسندی کو لگام ڈالنے کی آڑ میں امریکی صدر نے مسلم ممالک کے خلاف انتہاپسندانہ رویہ اپنالیا ہے۔۔ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری ایگزیکٹیو آرڈر کے مطابق ایران ، عراق ، لیبیا اور صومالیہ سمیت سات مسلم ممالک پرتین ماہ تک پابندی لگائی گئی ہے۔

ٹرمپ کے اس اقدام کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے بھی ہورہے ہیں اور ساتھ ہی نیویارک کی ایک عدالت نے امریکی صدر کے اس حکمنامے پر عبوری طور پر عملدرآمد روک بھی دیا ہے۔

ٹرمپ کا تعصب صرف یہاں تک محدود نہیں ۔۔ شام سے امریکہ پہنچنے والے پناہ گزینوں کی انٹری پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔۔ جس پر یواین ایچ سی آر نے سخت تنقید کی ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ پاکستان سے متعلق پالیسی کا جائزہ بھی لے رہی ہے تو اس کا صاف مطلب یہ ہوا کہ مستقبل میں پاکستان بھی نشانے پر آسکتا ہے۔۔ اگرچہ مشیرخارجہ سرتاج عزیز کہہ رہے ہیں کہ وقت کے ساتھ ساتھ امریکی ویزہ پالیسی میں بہتری آئے گی۔ تو امریکہ کے لئے نامزد سفیر اعزاز چوہدری بھی بہتری کی آس لگائے بیٹھے ہیں۔

لیکن عالمی امور پر نظر رکھنے والوں کی رائے ہے کہ نئی امریکی سرکار کے کرتوت دیکھ کر مستقبل میں سب اچھا نظر نہیں آرہا ۔۔ انتہاپسندی کو روکنے کیلئے جو شدت پسندانہ طریقہ اختیار کیا گیا ہے عالمی سطح پر اس کے دوررس اثرات مرتب ہونگے۔

معاملہ شمالی امریکہ کا ہو ، مشرق وسطیٰ کا یا پھر جنوب مشرقی ایشاء کا۔۔۔ دنیا بھر کے مختلف ممالک کیلئے ٹرمپ کی نئی پالیسیاں کسی طوفان سے کم نہیں۔۔

لیکن یاد رہے یہ تو صرف ٹریلر ہے پکچر ابھی باقی ہے۔۔ کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ نے ابھی معاشی پہلوان چین اور دفاعی جیگوار روس سمیت دیگر ممالک سے متعلق اپنی پالیسی واضح نہیں کی۔۔

نئی امریکی سرکار کا جارحانہ موڈ دیکھ کراس حوالے سے کوئی دورائے نہیں کہ ٹرمپ اینڈ کمپنی سیموئل پی ہنٹنگٹن کے تہذیبوں کے تصادم والے نظریے کو عملی جامہ پہنا رہی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے