بُکیو،کچھ توشرم کرو

کرکٹ میں جوا ءکوئی نئی بات نہیں۔ ہمارے ملک میں ہی نہیں دنیا میں موجود دوسری کرکٹ ٹیموں کے پیچھے بھی ان کے ملک کے علاوہ غیر ملکی بکی ہاتھ دوھ پڑے ہوتے ہیں۔ بھارت میں منعقد آئی پی ایل میں بھی بڑے بڑے نام جوئےمیں ملوث پائے گئے۔

کہا جاتا ہے کہ جس نے ٹیم خریدی ہوتی ہے ان میں بھی بعض مالک میچ فکس کروانے میں ملوث ہوتے ہیں۔بکی دنیا میں موجود ہر گیم میں حصہ لیتے ہیں اور پیسے بانٹتے اور اکھٹے کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔شرطیں لگانے والوں کی ہمارے ہاں کمی نہیں ہے۔سننے میں آیا ہے کہ کچھ دن قبل صوبائی حکومت کو لاہور میں پائے جانے والے ایک سو پچاس سے زائد بکیوں کے ہونے کا پتہ دیا ہے۔

ہمیں پتہ ہے کہ بکیوں کو گرفتار کرنا ممکن نہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ بکیوں کی جڑیں ہمارے ملک میں کرپشن اور ہمارے ہاں پائے جانے والی دہشت گردی کی طرح بہت مضبو ط ہیں۔ اس لیے بکیوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ مہربانی کریں ہمارے ہاں پہلے ہی بہت مسائل ہیں ایک بچی کھچی کرکٹ ہے جو لوگ دیکھ کی دل بہلاتے ہیں اس پہ ہماری عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہ پہنچائیں ورنہ اگر ہم نے ان بکیوں کے خلاف آپریشن کیا تو ان کا وہ حال ہو گا جو ہمارے ہاں آجکل دہشت گردوں کا ہو رہا ہے۔ چن چن پر پکڑیں گے۔

اس لیے پہلے مذاکرات کی طرح اپیل ان تمام بکیوں کے لیے جو ہمارے ہاں پائے جاتے ہیں۔ساتھ ساتھ ایک جملہ بہت ضروری جو کہ ہے: شرم کرو ۔او کوئی حیا کرو۔ ایک دوسرے کا منہ کیا دیکھ رہے ہو ۔ او کوئی شرم کرو۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے