بھارت:داعش کے خطرے کے بعد ’تاج محل‘ کی سیکیورٹی سخت

نئی دہلی: داعش کے حامی دہشت گرد گروپ کی جانب سے حملوں کی دھمکی کے بعد بھارتی حکومت نے ’محبت‘ کے حوالے سے پہچانی جانے والی یادگار ’تاج محل‘ کی سیکیورٹی بڑھادی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق مقامی میڈیا میں شائع ہونے والی تصاویر میں تاج محل کے اطراف میں سیکیورٹی فورسز کے کئی اہلکار چوکنا کھڑے دکھائی دیئے۔

دہشت گردی کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے امریکی انٹیلی جنس گروپ کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے داعش کے حامی ’احوال امت میڈیا سینٹر‘ نے یہ گرافک ٹیلی گرام میں شائع کیے۔

سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ پریتندر سنگھ نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ’حملے سے متعلق اب تک ہمیں کوئی مخصوص انٹیلی جنس رپورٹ یا سرکاری الرٹ موصول نہیں ہوا ہے، تاہم میڈیا پر چلنے والی رپورٹس کے بعد ہم نے تاج محل کی سیکیورٹی بڑھادی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’سیکیورٹی مشقیں بھی اب دن میں ایک بار کے بجائے ہر 6 گھنٹے کے وقفے سے کی جارہی ہیں، جبکہ تاج محل کے ساتھ بہنے والے دریائے یَمونا کی پیٹرولنگ کرنے والے اضافی سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار اور اسپیشل ویپنز اینڈ ٹیکٹکز کی ٹیم بھی تعینات کی گئی ہے۔‘

بھارتی رہنما یہ کہتے آئے ہیں کہ ایک ارب 20 کروڑ سے زائد آبادی والے ملک میں داعش کا کوئی اثر و رسوخ نہیں ہے، جہاں 20 کروڑ سے زائد مسلمان آبادی بھی موجود ہے۔

یہ رپورٹس بھی سامنے آئیں کہ بھارتی نوجوان داعش کا حصہ بننے کے لیے عراق اور شام جارہے ہیں، لیکن آبادی کے تناسب کے لحاظ سے ایسے نوجوانوں کی تعداد بہت کم ہے۔

گزشتہ ہفتے بھارتی پولیس نے ٹرین حملے کے ملزم اور داعش کے ہمدرد کو مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے