ایشیا کی 300 بہترین جامعات میں پاکستان کی 7 یونیورسٹیاں

دی ٹائمز ہائیر ایجوکیش نے سال 2017 کے لیے ایشیائی جامعات کی درجہ بندی کا اعلان کردیا جبکہ 300 بہترین یونیورسٹیوں کی فہرست میں پاکستان کی 7 جامعات بھی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

ان میں سے پانچ جامعات ایسی ہیں جو پہلی بار اس فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

دی ٹائمز ہائیر ایجوکیش کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے بہترین جامعات کی فہرست میں قائد اعظم یونیورسٹی نے دیگر پاکستانی تعلیمی اداروں کے مقابلے میں سب سے بہتر درجہ بندی حاصل کی اور اسے 121 سے 130 ویں پوزیشن کے درمیان رکھا گیا ہے۔

اس کے علاوہ کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کو 141 سے 150 ویں پوزیشن کے درمیان جگہ ملی ہے۔

دی ٹائمز ہائیر ایجوکیشن کے ڈائریکٹر فل باٹے کا کہنا ہے کہ ’یہ امر خوش آئند ہے کہ ایشیا کی بہترین جامعات کی فہرست گزشتہ برس کی نسبت اس سال پاکستان کی تین گنا زیادہ یونیورسٹیاں شامل ہیں، گزشتہ برس صرف دو پاکستانی جامعات اس میں شامل تھیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی واحد یونیورسٹی ہے جو اس سال 200 بہترین جامعات میں سے ایک رہی اور 141 سے 150 ویں پوزیشن کے درمیان جگہ حاصل کی۔

فل باٹے کا مزید کہنا تھا کہ ’گزشتہ سال کی نسبت اس سال دو پاکستانی جامعات کی تنزلی ہوئی ہے، قائداعظم یونیورسٹی 101 تا 110 کے پیٹے سے نکل کر 121 تا 130 کے درمیان چلی گئی ہے جبکہ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی 121 تا 130 سے نکل کر 151 تا 160 کے درمیان چلی گئی ہے‘۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ’درجہ بندی میں پاکستانی جامعات کی تنزلی کی وجہ یہ ہے کہ دیگر ایشیائی جامعات تیزی سے اپنا معیار بہتر کررہی ہیں جبکہ مسابقت بھی بہت بڑھ گئی ہے کیوں کہ گزشتہ برس 200 جامعات رکھی گئی تھیں تاہم اس سال رینکنگ میں 300 جامعات کو شامل کیا گیا‘۔

پاکستان میں ہائیر ایجوکیشن کے معیار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فل باٹے نے بتایا کہ ’پاکستان میں ہائیرایجوکیشن میں داخلے کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، 2002 میں طلبا کی تعداد 2 لاکھ 80 ہزار تھی جو اب 13 لاکھ تک جاپہنچی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے 47 فیصد تعداد خواتین پر مشتمل ہے حالانکہ 10 برس قبل خواتین کی تعداد 36 فیصد تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یونیورسٹی جانے کی عمر کے صرف 10 فیصد افراد ہی یونیورسٹی جاتے ہیں اور یہ شرح بھارت اور سری لنکا سے کم ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تعلیمی اصلاحات کے نتیجے میں ملک میں جامعات کا قیام زیادہ آسان ہوگیا ہے جس کے سبب 2000ء کے بعد سے پاکستان میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

ایشیا کی 300 بہترین جامعات کی فہرست میں شامل دیگر پاکستانی یونیورسٹیوں میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (151 تا 160 کے درمیان)، فیصل آباد زرعی یونیورسٹی (201 تا 250 کے درمیان) جبکہ بہاء الدین زکریا یونیورسٹی، کراچی یونیورسٹی اور لاہور یونیورسٹی 521 سے 300 کے درمیان جگہ بناسکی ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے