ایدھی صاحب کے جانے کے بعد ان سے ملاقات

ارض پاک میں اچھے انسانوں کی کمی نہیں ہے۔ بس ضرورت ہے تو وہ آنکھ جسے دیکھنے کی وہ صلاحیت بھی ہو ۔اپنی اڑتیس سالہ زندگی میں وہ دن آیا جب مجھے اللہ پاک نے فرشتہ صفت انسانوں سے ملاقاتیں کروانی تھی۔ اللہ کی طرف سے ایک آزمائش آئی زندگی کے وہ دن کیسے بھول سکتا ہوں۔ ڈاکٹروں نے میرے گردے کے اندر ٹیومر کا پتہ چلایا اور فوری آپریشن کا مشورہ دیا۔ کافی لوگوں کی ہمدردیاں، کچھ تو ڈرانے کے مترادف تھیں ، کچھ دوستوں نے ہمت دلوائی ۔ میں نے اپنے آپ پہ کنٹرول کرتے ہوئے ڈاکٹروں کے فوری آپریشن کروانے کے مشورے کو ایک ماہ تک طول دیا۔ پھر وہ دن آیا تیس اکتوبر دو ہزار سولہ کا جب میں طیارے میں سوار ہوا اور اپنا رخ کراچی میں ایس آئی یو ٹی کی طرف کیا.

گو کے مجھے اپنے ادارے سے میڈیکل کی پوری سہولیات میسر تھیں میں چاہتا تو اپنا علاج پاکستان میں موجود کسی بھی اچھے سے اچھے ہسپتال میں کروا سکتا تھا۔ لیکن اللہ کی طرف سے جو قسمت میں ہو رہا تھا وہ خود بخود ہو رہا تھا۔میں نے چین ،امریکہ اور بھارت سے بھی ڈاکٹروں سے رائے لی، قسمت مجھے ان لوگوں کے پاس لے آئی ۔ میں نے نبی پاک ﷺ کی سنت کے مطابق استخارہ کروایا جس میں یہی اشارہ ہوا کہ علاج کروانا بہت ہی ضروری ہے۔

ایس آئی یو ٹی جنو بی ایشیا ءمیں گردوں کے علاج کے حوالے سے ایک مستند ادارہ ہے۔ میں بہاولپور سے کراچی دو گھنٹے میں پہنچا اور اور سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یو رالوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن پہنچا۔ ایس آئی یو ٹی کی عمارت کے باہر کھڑا لوگوں کے جم غفیر کو دیکھ رہا تھا کہ اچانک مجھے اندر جانے کا موقع مل گیا اور میں نے اپنی ایک ای میل کا حوالہ دیا اور مجھے فورا بلایا گیا دودھ کا گلاس اور بسکٹ کا پیکٹ پیش کیا گیا جو کہ ہر آنے والے مریض کو دیا جاتا ہے۔

صفائی کا بہت اچھا انتظام جیسے میں کسی غیر ملکی ہسپتال میں ہوں کیونکہ سب سہولتیں جو کسی بھی دنیا کے اچھے سے اچھے ہسپتال میں ہوتی ہیں سب دستیاب دیکھ کر مجھے فخر ہوا یوں تو ہم روز سنتے ہیں کہ ہمارے ہاں زیادہ تر کالی بھیڑیں پائی جاتی ہیں۔ کرپشن کی کہانیاں ،زیادہ تر ڈاکٹروں کی لاپرواہیاں ہماری روز مرہ زندگی میں یہ چیزیں ہمارا روز پیچھا کرتی ہیں یہ بد قسمتی ہے۔ نئے ڈاکٹروں کی حرکات آج کل ہمارے سامنے ہیںان جضرات کی ہڑتالوں سے عوام تنگ ہے ۔ اورآج کل کے نفسہ نفسی کے دور میں بھی فرشتہ صفت انسانوں کا موجود ہونا کسی بھی نعمت سے کم نہیں ہے ۔ میرا ایس آئی یو ٹی میں جانا اللہ کا خاص کرم جو میں زندیگی بھر نہیں بھول سکتا ۔ دو انسانوں کو دیکھ کر عبدالستارایدھی صاحب کی یاد تازہ ہوئی۔

ابھی میں ایس آئی یو ٹی کراچی میں داخل ہوا دس منٹ گزرے ہی تھے کہ اسی اثناءمیں ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی اور ڈاکٹر الطاف ہاشمی کی آمد ہوئی ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کا نام تو سب جانتے ہیں لیکن ایک اور بڑا نام ڈاکٹر الطاف حسین ہاشمی کی محبتیں وہاں سر چڑ کر بولتی ہیں جس مریض سے بھی پوچھو وہ بس یہی کہتا ہے کہ بڑی محبت سے ہاشمی صاحب نے دیکھا ہے لیکن ساتھ ساتھ ایس آئی یو ٹی کے بانی ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کی محبت کی چادر بھی ان کے وہاں پائے جانے والے اسٹاف سے لیکر پورے پاکستان سے آنیوالے مریضوں پے رہتی ہے۔

ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی وہ واحد پاکستانی سرجن اور دنیا کے پانچ میں سے واحد پاکستانی ہیں جن کو پچھلے سال 2016میں امریکن کالج آف سرجری کی طرف سے اعزازی فیلو شپ سے نوازا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بھی دنیا انکو ایس آئی یو ٹی کے بانی کے نام سے ہمیشہ یاد رکھے گی اللہ پاک ان کا سایہ ہمارے اوپر قائم رکھے۔ ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کی ٹیم کے سینئر ڈاکٹر الطاف حسین ہاشمی کو بھی میڈیسن میں خدمات پے اعزاز ات سے نوازہ گیا ہے انکو میڈیسن میں خدمات پے حکومت پاکستان نے 2011میں ستارہ امتیاز سے نوازہ تھا۔ ایس آئی یو ٹی میں تمام علاج مفت ہو تا ہے صرف علاج ہی نہیں بلکہ مریض کی رہائش اور دوائیوں کےساتھ ساتھ کھانے کا بھی انتظام ہو تاہے۔ تمام انتظامات انٹرنیشنل معیار کے مطابق ہوتے جسے دیکھ کر دل خوش ہوتا ہے ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی اور ڈاکٹر الطاف حسین ہاشمی اور ان کی ٹیم پاکستان بھر سے آنیوالے ہم وطنوں کو عبدالستار ایدھی کی یاد دلاتے ہیں۔

یوں تو مجھے کئی دفعہ عبدالستار ایدھی صاحب اللہ ان کو جنت الفردوس میں جگہ دے جو اس وقت ہم میں نہیں رہے سے ملنے کا کئی دفعہ موقعہ ملا تھا۔ ان کے جانے کے بعد ایس آئی یو ٹی میں مجھے دو انسان ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی اور ڈاکٹر الطاف حسین ہاشمی کی شکل میں ملے جن کی شفقت نے مجھے ایدھی صاحب کی یاد دلائی ان کو دیکھ کے ایسا لگتا ہے کہ پاکستان میں اور خاص طور پر کراچی کی مٹی ایسے بہت سے ایدھی پیدا کر چکی ہے۔جو پاکستانیوں کے لئے کسی مسیحا سے کم نہیں ہیں اور ملک کی بے لوث خدمت پے معمور ہیں۔ اللہ پاک نے ان کی قسمت میں انسانیت کی خدمت کرنا لکھا ہوا ہے اور وہ یہ نوکری بڑے احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں۔ اور ایسے بہت سے لوگ جو ایس آئی یو ٹی کو بڑے بڑے عطیات دیتے ہیں کیونکہ انہوں نے پاکستان میں صرف ایس آئی یو ٹی وہ واحد ہسپتال پایا ہے جہاں ہر وقت غریبوں کے لیے دروازے کھلے رہتے ہیں۔

وہ بھی انسانیت کی خدمت کے لےے اللہ کی طرف سے معمور ہیں۔ ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی اور ڈاکٹر الطاف ہاشمی صاحب وہ کرشمہ ساز مسیحہ ہیں جن کی وجہ سے کروڑوں مریض مفت علاج سے مستفید ہو چکے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کا سایہ اس ملک و قوم پر سلامت رکھے۔ میں دس دنوں میں ایس آئی یو ٹی سے اپنا گردے کا آپریشن کروا کے صحت یاب ہو کے واپس لوٹ چکا ہوں اور اب فالو اپ چیک اپس پے ہوں۔ میرے دل سے ہر وقت دعائیں نکلتی ہیں کہ اے اللہ پاک اس ادارے اور ڈاکٹر ادیب رضوی اور ڈاکٹر الطاف ہاشمی کا سایہ ہر وقت پاکستانیوں کے سر پے قائم رکھے ۔ آمین

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے