لاپتہ افراد کی بازیابی کیس، عدالت کا اظہار برہمی

کراچی میں 100 سے زائد لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق کیس میں سندھ ہائیکورٹ نےشہریوں کی گمشدگی اورجعلی مقابلوں پر شدید اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے کہا کہ پولیس کی ناقص تفتیش کے باعث لاپتا شہری بازیاب نہیں ہوتے۔

لاپتا افراد کی بازیابی اورجعلی مقابلوں میں شہریوں کی ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت میں عدالت نے کہا کہ بظاہر لگتا ہے کہ پولیس چاہتی ہے کہ شہریوں کو لاپتا ہی رہنے دیا جائے۔

مقابلے میں جاں بحق شہری ایجبا احمد کی پولیس رپورٹ پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے رینجرز سےمقابلوں میں مارے جانے والوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔ عدالت نے ڈی جی رینجرز سے 27 اپریل تک تحریری جواب بھی طلب کرلیا۔

ایجبا احمد کے والد نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میرے دو بیٹوں ایجبا احمد اور اسبا احمد کو ایس ایچ او شعیب نے 2015 میں حراست میں لیا۔

انہوں نے اپناموقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایجبا احمد کو دیگر لاپتا شہریوں کیساتھ جعلی مقابلے میں ماردیا گیا جبکہ دوسرا بیٹا اسبا احمد جامعہ کراچی میں لیکچرار تھا جوتاحال لاپتا ہے۔

عدالت نےلاپتا شہریوں کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے