پشاور میں ’اتن‘ پرفارمنس کی منصوبہ بندی

پشاور: پختون سماجی کارکنوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ پشاور کے علاقے حیات آباد میں موجود پاغِ ناراں میں جلد اتن پرفارمنس کا انعقاد کریں گے۔

اتن پرفارمنس کا انعقاد لاہور کی جامعہ پنجاب کے طلبہ کے لیے اظہار یکجہتی ہے، جن پر یونیورسٹی کیمپس میں اپنا ثقافتی ایونٹ منعقد کرنے کے بعد ایک گروپ نے حملہ کردیا تھا۔

اتن ایک قسم کا رقص ہے جو پختون علاقوں میں کافی مقبول ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس رقص کی مہم کی نمائندگی کرنے والے سماجی کارکن طارق افغان نے 21 مارچ کو انٹرنیشنل اتن ڈے منانے کا مشورہ بھی دیا تھا۔

انہوں نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کے ساتھیوں نے پنجاب یونیورسٹی میں ہونے والے واقع پر اتن رقص کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک پیغام پوسٹ کیا۔

انہوں نے کہا ‘ہم لاہور میں پنجاب یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے ہمارے پختون بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا چاہتے ہیں، جنہیں انتہا پسند گروپ نے اپنے ثقافتی ایونٹ کو منانے سے روکا، ہم 21 مارچ کو پختون کی تاریخ میں ایک یادگار دن قرار دینا چاہتے ہیں’۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اور ان کے ساتھ کئی اور ساتھیوں نے ارادہ کیا ہے کہ اسلام آباد میں موجود افغان سفارتخانے کی مدد سے افغانستان کے صدر اشرف غنی کو خط لکھا جائے جس میں 21 مارچ کو ملک میں اتن ڈے کے طور پر منسوب کرنے کا فیصلہ ہو۔

ان کے مطابق یہی مطالبہ خیبر پختونخوا کی حکومت سے بھی کی جائے گی۔

طارق افغان کا کہنا تھا کہ اس مہم کے دیگر اراکین نے پشاور کے ڈپٹی کمشنر سے درخواست کی کہ وہ شہر میں اگلے پیر کو اتن پرفارمنس کی اجازت دیں۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے طلبہ اور سماجی و ثقافتی کارکن بڑی تعداد میں اس ایونٹ میں شریک ہوں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے