اسرائیل : عربی کے استعمال کو محدود کرنے کی تیاریاں شروع

اسرائیل نے عربی زبان کے استعمال کو محدود کرنے لئے قانون سازی کی تیاری شروع کردی ہے، کئی وزراء نے حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

برطانوی اخبار کے مطابق اسرائیلی حکومت کی عربی زبان کے خلاف سازش چار سال قبل شروع ہوئی جس کے تحت ایسا قانون تیار کرنا ہے جس میں عبرانی زبان کو مملکت کی واحد سرکاری زبان قرار دی جائیگی۔

اسکے ساتھ ہی یہودیوں کے علاوہ اسرائیل میں مقیم کسی بھی قوم کو خود ارادیت کے فیصلے کرنے کا حق نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ اسرائیل کی لگ بھگ اٹھارہ سے بیس فیصد آبادی فلسطینی عرب مسلمانوں پر مشتمل ہے۔

تاہم گزشتہ دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی حکومت اور قانون سازوں کی جانب سے قانون کی تیاری میں تیزی دیکھی جارہی ہے جس کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیل آمد سے قبل اس قانون کو اسرائیلی کنیسٹ (اسمبلی) سے منظور کرانا ہے۔

عرب ممبران کا کہنا ہے قانون کی منظوری کے بعد مقبوضہ بیت المقدس سمیت تمام عرب اکثریتی علاقوں کی عرب شناخت اور نشانیاں ختم کردی جائیگی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے