ابھرتی ہوئی بھارتی ماڈل انامیکہ ڈوبے کی پراسرار ہلاکت

ممبئی: مغرب وسطی بھارتی ضلع اندور میں نامور اور ابھرتی ماڈل انامیکہ ڈوبے کی ہراسرار ہلاکت معمہ بن گئی۔

انامیکہ ڈوبے کی عمر 23 برس تھی، وہ مغرب وسطی بھارت کی فیشن وٹی وی انڈسٹری میں ابھرتی ہوئی ماڈل تھیں، مگر وہ مستقل طور پر کسی نوکری کی تلاش میں تھیں۔

انامیکہ ڈوبے 10 مئی کو گھر سے نوکری کی تلاش میں جانے کا کہ کر نکلی تھی، مگر اس کے گھر والوں کو 2 دن بعد انامیکہ کے دوستوں نے ہسپتال سے فون کرکے لاش لے جانے کو کہا۔

انامکہ ڈوبے گھر سے نکلنے کے بعد اپنے دوست دھیرج شرما کے فلیٹ پر پہنچی، جہاں ان کے مزید 2 دوست بھی موجود تھے۔

بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا ‘ کے مطابق ماڈل انامیکہ ڈوبے کو دھیرج شرما اور ان کے دوستوں نے تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا، جہاں وہ دوران علاج چل بسیں۔

ماڈل کی پراسرار ہلاکت کی تحقیقات کرنے والی ٹیم میں شامل ایک پولیس عہدیدار کے مطابق لڑکی اور تینوں لڑکے رات کا کھانا ایک ساتھ کھانے کے بعد ایک ہی کمرے میں سوئے۔

تفتیشی ٹیم کے مطابق لڑکوں سے ابتدائی پوچھ گچھ سے پتہ چلا کہ انامیکہ ڈوبے صبح 8 بجے اٹھیں، اور واش روم گئیں، تو انہوں نے پیٹ میں درد کی شکایت کی، بعد ازاں سب لڑکے اپنے دفتر چلے گئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق صبح 10 بجے انامیکہ ڈوبے کی طبعیت ایک بار پھر خراب ہوگئی، اور انہیں دو پہر ڈھائی بجے چوتھے رام ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ اگلے دن ہلاک ہوئیں۔

ایک اور بھارتی اخبار ڈیلی بھاسکر نے اپنی خبر میں بتایا کہ انامیکہ ڈوبے کی شروعاتی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ماڈل کے اندرونی جسمانی اعضاء پر سخت چوٹیں تھیں۔

اخبار کے مطابق ماڈل انامیکہ ڈوبے اپنے دوست کے پاس ہلاکت سے 2 دن قبل آئیں تھیں، اور اس کے فلیٹ پر رکی ہوئیں تھیں، جہاں دیگر دو لڑکے بھی تھے۔

پولیس معاملے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے، تاہم تاحال واقعے سے متعلق کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے بھی بھارتی اداکارہ جیا خان کی بھی 2013 میں پراسرار ہلاکت ہوئی تھی، بظاہر تو انہوں نے خودکشی کی تھی، مگر ان کے ممکنہ قتل میں ادکار ادیتہ پنچولی کے بیٹے کو گرفتار بھی کیا گیا۔

اس سے پہلے بھی بولی وڈ یا بھارتی فلم اور ٹی وی انڈسٹری سے منسلک خواتین کی پراسرار ہلاکتیں ہوتی رہی ہیں، ایسی ہی ہلاکتوں میں اداکارہ دیویا بھارتی کی ہلاکت بھی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے