دنیا کو میل وئیر سے بچانے والا 22 سالہ نوجوان

برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ایک بائیس سالہ نوجوان نے دنیا کو ایک خطرناک میل وئیر وائرس سے بچایا اور اب اس کی شناخت سامنے آگئی ہے۔

مارکوس ہٹچینز نامی یہ نوجوان سائبر سیکیورٹی محقق ہے جس نے وانا کرائی نامی رینسم وئیر کے حملے کو اپنے چھوٹے سے بیڈروم میں بیٹھے بیٹھے روک دیا تھا۔

اس نوجوان کی شناخت کئی روز بعد اتوار کی شب سامنے آئی جو کہ اس سے پہلے میل وئیر ٹیک کے نام سے جانا جاتا تھا۔

اس نوجوان نے کمپیوٹر کوڈنگ کو خود سیکھا اور لاس ویگاس میں ہیکنگ برادری کی ایک کانفرنس میں شرکت بھی کی۔

ٹوئٹر پر میل وئیر ٹیک کے نام سے مشہور اس نوجوان کو حادثاتی ہیرو قرار دیا جارہا ہے جس نے دنیا بھر میں کمپیوٹرز کو نشانہ بنانے والے وائرس کو ایک ڈومین رجسٹر کرکے پھیلنے سے روک دیا تھا۔

نوجوان نے ایک بلاگ میں بتایا ‘ میں بہت جلدی میل وئیر کا نمونہ اپنے ایک دوست کی مدد سے لینے میں کامیاب ہوگیا تھا، اس نمونے کو اپنے تجزیے کے دوران چلاتے ہوئے میں نے فوری طور پر دیکھا کہ وہ غیر رجسٹرڈ ڈومین کو تلاش کررہا ہے جسے میں نے رجسٹرد کردیا’۔

نوجوان نے بتایا ‘ اس کے بعد ہم نے اس میل وئیر کو پھیلنے سے روک دیا اور ڈومین کی رجسٹریشن کے بعد وہ کسی نئے کمپیوٹر کو ہدف نہیں بنا سکا’۔

اس میل وئیر نے جمعہ کو برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کو معطل کردیا تھا جبکہ دنیا کے 150 ممالک میں کمپنیاں اس سے متاثر ہوئیں۔

اس حملے کے ذریعے ایسا سافٹ وئیر متاثرہ کمپیوٹر میں انسٹال ہوجاتا جو سٹم کو انکرپٹ کردیتا اور اسے دوبارہ کھولنے کے لیے تین سو ڈالرز بٹ کوائن کی شکل میں تاوان کا مطالبہ کیا جاتا۔

اب تک لوگ ہیکرز کو اپنی ڈیوائسز کھولنے کے لیے بائیس ہزار برطانوی پاﺅنڈز سے زیادہ ادا کرچکے ہیں۔

انٹرنیٹ سیکیورٹی ماہرین کے مطابق اس حملے سے کم از کم دو لاکھ افراد متاثر ہوئے جس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے