’نواز شریف چوتھی مرتبہ بھی وزیراعظم منتخب ہوں گے، مریم اورنگزیب

سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما پیپرز کیس پر وزیراعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دینے اور ان کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کے فیصلے پر وزیر اطلاعات و نشریات مریم اونگزیب نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد بھی مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے خلاف ایک روپے کی سرکاری کرپشن کا الزام ثابت نہیں ہوسکا ہے۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر حیران نہیں ہوں بلکہ افسوس ہوا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف اس فیصلے کے بعد چوتھی بھی مرتبہ بھاری مینڈیٹ سے وزیراعظم منتخب ہوں گے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک کا وزیراعظم کوئی بھی ہو پاکستان کے عوام کے دلوں میں وزیراعظم نواز شریف ہی رہیں گے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں جتنی مرتبہ بھی وزیراعظم نواز شریف کو زبردستی عہدے سے ہٹایا گیا اگلی مرتبہ وہ بھاری مینڈیٹ کے ساتھ پارلیمنٹ میں آئے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاناما فیصلے کی تفصیلات کو دیکھا جائے گا اور آئینی اور قانونی ماہرین سے مشاورت کرکے مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے اور پاکستان میں سب سے زیادہ کارکن پی ایم ایل ان کے ہیں، پی ایم ایل این کے کارکن اور پاکستانی عوام جانتی ہے کہ نواز شریف ایک حقیقت ہے اور سب جانتے ہیں کہ پی ایم ایل این کے ساتھ بالخصوص 2013 کے بعد جو بھی ہوا وہ پوری قوم جانتی ہے۔

دوسری جانب وزیر مملکت انوشے رحمٰن نے عدالتی فیصلے پر کہا کہ مسلم لیگ (ن) فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کررہی ہے۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ پارٹی کی قیادت پر اثر انداز نہیں، رانا ثناء اللہ
ان سے قبل پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے ڈان نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پارٹی کی قیادت صرف میاں نواز شریف کے پاس ہی رہے گی اور فیصلے پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر پارٹی موقف وزیراعظم ہی دیں گے، تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل وزیراعظم نواز شریف کہہ چکے ہیں کہ عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی اسے قبول کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی قیادت صرف میاں نواز شریف کے پاس ہی رہے گی اور عدالتی فیصلے پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن پر کڑا وقت ہے، ہم اپنے سیاسی موقف, 58 ٹو بی سے دستبردار نہیں ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ منتخب وزیر اعظم کو کسی غیر قانونی اور غیر انتخابی عمل کے ذریعے نہیں ہٹایا جاسکتا۔

پاناما پیپرز کیس پر وزیراعظم نواز شریف کو سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دینے کے فیصلے سے قبل وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اسلام آباد میں قائم وزیراعظم ہاؤس پہنچے، اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وفاقی وزراء، قانونی مشیر اور پارٹی رہنماؤں کے ساتھ یہاں موجود تھے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل ڈان نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عدالت کا فیصلہ جو بھی ہوگا تسلیم کیا جائے گا۔

ان سے قبل وزیراطلاعات مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ پاناما کیس میں وزیراعظم نوازشریف سرخرو ہوں گے، ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے جلد فیصلے کے لیے خود عدالت کو خط لکھا تھا۔

سپریم کورٹ شریف خاندان کے خلاف پاناما کیس کا فیصلہ بروز جمعہ (28 جولائی) کو سنایا گیا جس میں بینچ کے سربراہ جسٹس سعید کھوسہ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا جبکہ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اور رکن قومی اسمبلی کیپٹن (ر) صفدر کو بھی نااہل قرار دے دیا گیا۔

ملکی تاریخ کے اس سب سے بڑے کیس کا حتمی فیصلہ عدالت عظمیٰ کے کمرہ نمبر 1 میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے سنایا۔

فیصلہ سنانے سے قبل ججز نے اپنے چیمبر میں مشاورت کی۔

دوسری جانب عدالت عظمیٰ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو 6 ہفتے میں جے آئی ٹی رپورٹ پر نواز شریف کے خلاف ریفرنس داخل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

عدالتی بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز، حسین نواز، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کیا جائے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے