جب میںJIT پیش ہوا تو وہاں سائیں سہیلی سرکار کے دربار پر دال روٹی لینے والوں کی طرح کے 6 لوگ تھے . کیپٹن صفدر

اتوار کے روز مانسہرہ میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کے دوبارہ وزارت کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے حلقہ آمد پر داماد میاں نواز شریف کیپٹن ر محمد صفدر بھی ان کے ہمراہ تھے سینکڑوں کارکنوں نے ان کا استقبال کیااور ایک ریلی کی شکل میں انہیں مرکزی ختم نبوت چوک تک لایا گیا اس موقع پر ن لیگ کے کارکنوں اور قائدین کا جوش دیدنی تھا.

وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے تو اپنی نپی تلی روایتی تقریر کی جس میں ایک قابل ذکر بات کہ ہم یہودیوں کے آلہ کاروں کی سازشوں کاڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور اس کے علاوہ تعمیر وترقی اور خوشحالی کے تذکرے تھے مگر دوسری طرف داماد نواز شریف کیپٹن ر صفدر نے خطاب میں اپنی درویشی اور صوفی ازم کے تذکروں کے علاوہ عدلیہ اسٹیبلشمنٹ اور آرمی کی خوب کلاس لی . وہ تذکرے تو سقوط ڈھاکہ ایوب خان چیف جسٹس منیر جنرل یحییٰ اور جنرل نیازی کے کر رہے تھے مگر سنا موجودہ اسٹیبلشمنٹ و عدلیہ کو رہے تھے . انہوں نے اپنے پرجوش خطاب کے دوران کہا کہ جس معاشرے میں انصاف نہ ہو وہ بنگلہ دیش بن جاتا ہے،چیف جسٹس منیر کو اب بھی قبر میں عذاب ہو رہا ہو گا،جسٹس منیر کے غلط فیصلے نے ملک دولخت کیا،22 کروڑ عوام جسٹس منیر کی قبر پر لعنت بھیجتی ہے،جب عدالتوں کے فیصلے پسند وناپسند اور اور بندوق کی نوک پر ہوں تو انصاف نا پید ہو جاتا ہے.

ہم 71ء والا تجربہ نہیں کرنا چاہتے،یہ اٹک کے قلعے جیلیں اور جلا وطنیاں ہم آزما چکے ہیں،ان توپوں ٹینکوں سے ہم 12 اکتوبر کو ٹکرا چکے ہیں،جیل جانا غیرت کی انتہا ہو گی نواز شریف نکلو ملک لرزے کی حالت میں ہے،اگر ایوب خان آئین نہ توڑتا تو ملک دو ٹکڑے نہ ہو تا،ہم کسی ایسے شخص کے ہاتھ میں اقتدار نہیں دے سکتے جو ہروڑہ سنگھ کے آگے ہتھیار پھینک دے،ووٹ اور آئین کی پامالی قبول نہیں،22 کروڑ عوام اپنے ووٹ کی عزت پامال نہیں ہونے دینگے.

[pullquote]میں نیب کی عدالت کو نہیں مانتا، کیپٹن صفدر[/pullquote]

[pullquote]کیپٹن صفدر نے اس دوران جے آئی ٹی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب میں وہاں پیش ہوا تو 6 مسافر عاجز سے لوگ بیٹھے ہوئے تھے جیسے سائیں سہیلی سرکار کر دربار پر دال روٹی کے لیے کوئی بیٹھا ہو،[/pullquote]

انہوں نے کہا کہ ہم اسمبلی میں ناموس رسالت کی بات کی مقدمات تو بننے ہی تھے انہوں نے ایک موقع پر موجودہ حالات کو ن لیگ کے خلاف قادیانیوں کی سازش بھی قرار دیا،کیپٹن صفدر نے اس موقع پر تحریک ختم نبوت،تحریک پاکستان اور دیگر تحریکوں کا اس طرح پرجوش انداز میں ذکر کیا جیسے وہ اس ختم نبوت چوک سے ایک نئی تحریک کا آغاز کر رہے ہوں،

کیپٹن صفدر نے 73 کے آئین کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی مغفرت کے لیے یہی کافی ہے کہ اس نے دیگر اسلامی شقوں کے ساتھ ختم نبوت کی شک ڈال کر قادیانیوں کو کافر قرار دیا،انہوں نے اس موقع پر بار بار آئین کےتقدس،ناموس حفاظت کے عزم کا اعادہ بھی کیا،

اپنی تقریر کے آخر کیپٹن ر محمد صفدر نے جیلوں اور قید بند کا تذکرہ کرتے ہوئے پردرد اور آبدیدہ انداز میں کہا اگر ہم جیل چلے گئے تو میرا بیٹا لندن سے تعلیم چھوڑکر آپ کے پاس آئے گا،ہم وقت کے کسی یزید کے آگے نہیں جھکیں گے میں نے اپنی بیٹی کو کہا ہے کہ ایسا وقت آئے تو کربلا کی بیبیوں کا حوصلہ اورکردار ادا کرنا انہوں نےکارکنوں۔کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے(جیل جانے کے) بعد میری بیٹی آپ کے پاس آئے گی اس کا ساتھ دینا،اور اپنے آئین اپنے ووٹ کی عزت پر آنچ نہ آنے دینا،

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے