سر رہ گزر… مشکلیں مجھ پر پڑیں اتنی کہ آساں ہو گئیں

سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے:جانتا ہوں میرے ساتھ کیا ہو گا، سویلین بالادستی تسلیم کی جانی چاہئے، سازش بے نقاب کروں گا۔ پہلی بات یہ ہے کہ ہمارے ہاں سازش پردہ نہیں کرتی، حسین اور جوان ہوتے ہوئے بھی آدھی رات کو ویران سڑک پر بے پردہ کیٹ واک کرتی ہے، اب یہ معلوم نہیں کہ سازش کیا ہے، کون کس کے خلاف کر رہا ہے اور مقاصد کیا ہیں، بہرحال نواز شریف نے ایک مقصد تو بتا دیا کہ سویلین بالادستی کو تسلیم نہیں کیا جاتا، یہ سویلین بالادستی یہ عوام سے سب کا رومانس آخر چکر کیا ہے، جتنا نام حکمران، عوام کا لیتے ہیں اتنا وہ خدا کا نام نہیں لیتے، اور نام خدا عوام ہیں کہ ساری محرومیاں ساری زیادتیاں کھا کے بھی بے مزا نہیں ہوتے، مسئلہ حکمرانوں کے ساتھ نہیں لگتا ہے عوام کے ساتھ ہے، کہ ہم اکثر لکھتے ہیں سو سو گنا ہ کئے صرف عوام کے زور پر، میاں صاحب کا یہ کہنا کہ ان کو اپنے انجام کا پتہ ہے، کہ ان کے ساتھ کیا ہو گا، لیکن یہ ان کی اپنے عوام سے محبت ہے کہ وہ بھی سپریم کورٹ کا فیصلہ سن کر بے مزا نہیں ہوئے، شاید ہم سب من حیث القوم اب یہ مسلک رکھنے لگے ہیں؎

رنج سے خوگر ہوا انساں تو مٹ جاتا ہے رنج
مشکلیں مجھ پر اتنی پڑیں کہ آساں ہو گئیں

سویلین حکومتوں کو غریب عوام پر بالادستی حاصل رہی ہے، تو یہ کیا کم ہے، باقی آرمی چیف نے تو ایک سے زائد بار واضح کر دیا ہے کہ وہ ہرگز ہرگز جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، پھر ڈر کس بات کا سویلین حکومت بھی قائم ہے، اور یہ کہ سویلین حکومت کسی فرد واحد کا نام نہیں، جمہوریت کی بالادستی ہے، اور وہ ہے تو عدالت عظمیٰ نے آزادانہ ایک فیصلہ دیا جسے خود نواز شریف نے بسر و چشم قبول کیا سازش کیا ہے براہ کرم میاں صاحب اس کا نقاب اگر ہے تو ضرور اتاریں۔
٭٭٭٭

لوڈ شیڈنگ۔ یہ تیرا پاکستان ہے یہ میرا پاکستان ہے
لوڈ شیڈنگ بے قابو، فتح گڑھ، لال پل، تاجپورہ میں 14گھنٹے بجلی بند، گرین ٹائون میں شہری سڑکوں پر نکل آئے، لاہور کے 45فیڈرز سے بجلی کی سپلائی بند، خراب ٹرانسفارمر تبدیل کر رہے ہیں لیسکو ترجمان،
عمر دراز مانگ کے لائے تھے پانچ سال
چار مہنگائی لوڈ شیڈنگ کی نذر ہوئے باقی بچا ہے ایک سال
یہ جو ایک سال بھی بچا ہے پورا نہیں یہی ہماری خوش قسمتی ہے، کیا 2018میں لوڈ شیڈنگ مہنگائی کا خاتمہ ہو جائے گا؟ یہ سوال بھی شاید سوال ہی رہے، جو عذاب رات 6اور 7اگست کے درمیان گزرا ہے،
جو ہم پہ گزری سو گزری مگر شب لوڈ شیڈنگ!
تو پاکستان میں سیاست کی عاقبت سنوار چلی
.
چونکہ میں بھی اس شب عذاب کے متاثرین میں شامل تھا، اس لئے اس کا احوال جانتا ہوں مگر بیان کرنے کا یارا نہیں، لوڈ شیڈنگ پر بھی اگر ایک جے آئی ٹی بٹھا دی جائے تو اس کا سارا کچا چٹھا سامنے آ سکتا ہے، ہم لوڈ شیڈنگ کا ذمہ دار کس کس کو قرار دیں اس کو رہنے ہی دیا جائے مگر لگتا ہے کہ صرف لوڈ شیڈنگ ہی سے کام شروع کر دیتی تو آج حکمرانوں کی جے ہوتی، مگر اب تو دعا ہی کر سکتے ہیں کہ تابڑ توڑ لوڈ شیڈنگ اور کمر توڑ مہنگائی نے وہ کام بھی کر دیا جو شاید مخالف حریف نہ کر سکیں، لوگ بھی کیا یاد کریں گے کہ حکومت رکھتے تھے! ڈاکٹروں کی ہڑتال میں لوڈ شیڈنگ، حبس ، مہنگائی ملا دی جائے تو وہ ’’ریسپیی‘‘ تیار ہو جاتی ہے جسے کھاتے ہی لوگ سب کچھ بھول جائیں گے اور وہ آئندہ انتخابات میں ایک اور عذاب رات کے مزے لوٹنے کے لئے لمبی قطاروں میں کھڑے ہوں گے، کاش ایران سے بجلی لے لی ہوتی اور امریکہ کو خوش رکھنے اور اپنی قوم کو رلانے کا اہتمام نہ کیا جاتا، یا اور کچھ نہ کیا جاتا لوڈ شیڈنگ کا کچھ کیا جاتا۔
٭٭٭٭

اسکینڈل

سیاست میں جنسی ہراسانی کے اسکینڈلز کی انٹری نے آسمان سیاست پر چار چاند چڑھا دیئے ہیں۔ جن میں سے دو نظر آ گئے ہیں، باقی دو کے لئے ’’رویت ہلال کمیٹی‘‘ کا اجلاس جاری ہے، حیرانی ہے یہ دن بھی سیاست پر آنا تھے ۔ اگر زیادہ غور کیا جائے تو بات کچھ غلط بھی نہیں، یہ نیا سلسلۂ الزام و بہتان اگرچہ بہت غلیظ ہے لیکن آج ہر زبان اس کے ذکر سے نجس ہو رہی ہے، چلو مالی اسکینڈل وغیرہ تو کوئی بات نہیں کہ ایک مدت سے ہم اس کی آبیاری کر رہے ہیں، مگر اب یہ جو سیاست میں ایک طرح سے رنگ تغزل بھی شامل ہو گیا ہے، تو سیاست دوراں کا چہرہ کچھ اور ہی دمک اٹھا ہے، خدا کے لئے تمام سیاستدان مل کر اس نئی ملاوٹ کا سدباب کریں ورنہ پھر سیاسی حمام کے بند دروازے کھل جائیں گے اور اس کے اندر کے مزید مناظر اسکرینوں پر رقص کرتے نغمۂ جاں گسل گاتے ہوئے دکھائی دیں گے، اگر کسی نامہ نگار کا موڈ بنے تو مواد کافی ہے، ’’اسکینڈل‘‘ نام کا ایک ناول ہی لکھ دے، تاکہ تاریخ رقم ہو جائے کیونکہ ان دنوں ہم سب اپنی نئی تاریخ رقم کرنے اور پرانی مٹانے کے ٹاسک میں جتے ہوئے ہیں، ویسے اسیکنڈل بھی ایک کوالیفیکیشن ہے اس لئے اس سے کم از کم اہل سیاست تو خوف مت کھائیں کہ شاید کسی نے کہا تھا جو گناہ نہیں کر سکتا وہ نیکی بھی نہیں کر سکتا یہ جو بجلی ہے اور انگ انگ میں بھری ہے تاروں میں آتی ہی نہیں اس پر بھی ایک کمیٹی بٹھانی چاہئے کہ یہ بھی کہیں کوئی سازش تو نہیں، ویسے جو اسکینڈل سامنے آ رہے ہیں ان سے ارباب سیاست پر حریفوں کو نو دو گیارہ کرنے کا ایک اور دریچہ وا ہو گیا ہے، اب سیاست میں رومانویت کا تڑکا نہ جانے کونسا روز روشن دکھائے کسی کو معلوم نہیں۔
٭٭٭٭

ہر مشکل دی کنجی ہتھ مرداں دے آئی

….Oامریکہ میں مسجد پر حملہ،
خدا کے گھر پر حملہ ناقابل برداشت ہے۔ ہماری پوری انسانیت سے گزارش ہے کہ ابھی قیامت کو دعوت نہ دیں، قیامت کا انتظار کریں۔

….Oجی ٹی روڈ سے نواز شریف کی لاہور آمد بدھ کو متوقع ہے، تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
نواز شریف گئے نہیں آ رہے ہیں اور وہ بھی گرینڈ ٹرنک روڈ سے جو شیر شاہ سوری نے بطور خاص اہل سیاست کے لئے بنائی تھی، جو بات جی ٹی روڈ میں ہے وہ موٹر وے میں کہاں ۔

….Oینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال 7ویں روز بھی جاری بر طرف ینگ ڈاکٹرز کی تعداد 74ہو گئی،

شہباز شریف تو مسائل حل کرنے کے بادشاہ ہیں اور مرد پنجاب بھی ہے میاں محمد بخش ؒنے بھی کہا تھا؎
ہر مشکل دی کنجی ہتھ مرداں دے آئی

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے