قومی ادارہ برائے امراض قلب جہاں ہر روز350 ایکوہوتی ہیں

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ قومی ادارہ برائے امراض قلب بورڈ سے متعلق اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو، ایم پی ایز شہلا رضا، ڈاکٹر سہراب سرکی، شمیم احمد فرپو، عارف حبیب، این آئی سی وی ڈی بورڈ کے چیئرمین، میئر کراچی وسیم اختر اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں ڈاکٹر ندیم قمر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ این آئی سی وی ڈی میں اب 5000بنیادی انجیوپلاسٹی ہوں گی۔تیس ماہ میں 9ہزار58انجیوپلاسٹی کی ہیں اور ڈھائی سال میں84فیصد ایمرجنسی کیسزمیں اضافہ ہوا ہے۔

این آئی سی وی ڈی میں 200کارڈیک سرجریز ہر ماہ ہوتی ہیں۔اس سال تقریباً3000سرجریز ہوں گی۔

وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بتایا گیاکہ سرجیکل آئی سی یو 20بستر سے بڑھا کر 34 بستروں پر کیا گیا ہے۔ایکو کی 11نئی مشینیں خریدیں گئی ہیںروزانہ ایکو 70سے بڑھ کر اب 350فی دن تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے بورڈ کو مزید بتایا کہ این آئی سی وی ڈی نے مفت پیس میکر لگانے کا کام بھی شروع کیا ہے جو نجی اسپتالوں میں پیس میکر کا خرچہ 4000اور 8000سے لیکرایک لاکھ 35ہزار تک جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ این آئی سی وی ڈی میں پوسٹ گریجویشن کے پروگرام سے 2015سے17تک 37ایف سی پی ایس اور 37 نے کارڈیو میں ڈپلومہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ این آئی سی وی ڈی کی عمارت 50سال پرانی ہے نئی تین منزلہ او پی ڈی عمارت اگلے 6 ماہ میں مکمل ہو جائے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے احکامات پر قومی ادارہ برائے امراض قلب اور سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنس کے درمیان سہون شہر کیلئے 4سینے کے درد کے یونٹس قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے گئے جوگلشن، گلبائی اور دیگر جگہوں پر قائم کیے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے