’پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے سے افغانستان مستحکم نہیں ہوگا‘

اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے پرامن افغانستان کے لیے تمام عالمی کوششوں کی حمایت کی ہے لیکن پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے سے افغانستان مستحکم نہیں ہوگا۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد سینیٹ میں پالیسی بیان دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کمیٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان پر الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کو غیر مستحکم نہیں کر رہا، پاکستان نے پرامن افغانستان کے لیے تمام عالمی کوششوں کی حمایت کی ہے اور ہمیشہ دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں افغان تنازع سے مہاجرین، منشیات اور اسلحہ آیا اور پاکستان کے خلاف افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں بنیں، پاکستان افغانستان کو مستحکم کرنے کے لیے تمام عالمی کوششوں کا ساتھ دیتا رہے گا لیکن پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے سے افغانستان مستحکم نہیں ہوگا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیں 120 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان ہوا، آج بھی پاکستان کو مشرق اور مغربی سرحد سے غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، پاکستان اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف تشدد کے لیے استعمال نہیں ہونے دیتا لیکن دوسرے ممالک سے بھی ایسا ہی تعاون چاہتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے