خون کی کمی کے اسباب، علامات اور بچاؤ کی تدابیر

جسم میں خون کی کمی یا انیمیا درحقیقت جسم میں خون کے ان سرخ خلیات کی کمی کو کہا جاتا ہے جو آکسیجن کی فراہمی کا کام کرتے ہیں۔

یہ مرض کچھ افراد کو پیدائشی طور پر ہوتا ہے جسے تھلیسیمیا بھی کہا جاتا ہے مگر بیشتر افراد ایسے ہوتے ہیں جو آئرن یا وٹامن بی 12 کی کمی کے باعث اس کا شکار ہوجاتے ہیں۔

اینیمیا کیا ہوتا ہے؟
اس مرض میں خون کے صحت مند سرخ خلیات میں ہیمو گلوبن کی کمی ہوجاتی ہے جو جسم کے مختلف حصوں میں آکسیجن پہنچاتے ہیں، ہیموگلوبن وہ جز ہے جو خون کو سرخ رنگ دیتا ہے۔

اینیما کی علامات کیا ہیں؟
اگر آپ مناسب نیند کے باوجود تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں یا روزمرہ کے کاموں کے لیے جسمانی توانائی کم لگتی ہے تو یہ جسم میں خون کی کمی کی جانب اشارہ ہوسکتا ہے، اس کی واضح علامات یہ ہیں:

کمزوری

زرد جلد

سردرد

ہاتھوں اور پیروں کا سن ہونا یا ٹھنڈے پڑجانا

جسمانی درجہ حرارت میں کمی

سر چکرانا

دل سے متعلقہ علامات
خون کی کمی کے شکار افراد کے جسم میں خون کی کمی ہوتی ہے جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے تاکہ اعضاءتک مناسب مقدار میں خون کی سپلائی ہوسکے، تو ایسا ہونے پر دل کی دھڑکن میں خرابی، سانس گھٹنا اور سینے میں درد جیسی علامات سامنے آسکتی ہیں۔

بچوں میں اینیمیا
دو سال کی عمر کے ہر سات میں سے ایک بچے میں خون کی کمی کا مرض ہوسکتا ہے، جس کی وجہ ان کی غذا میں آئرن کی مناسب مقدار نہ ہونا ہے، آئرن کی کمی کے باعث لاحق ہونے والے اس مرض میں بچوں کے اندر مختلف چیزیں جیسے مٹی، لکڑی، برف یا آٹا کھانے کی خواہش ہوسکتی ہے، اس کا علاج نہ ہونے پر دماغی نشوونما متاثر ہوسکتی ہے۔

اس مرض کا سبب بننے والے عناصر
خواتین اور مرد جو مختلف امراض کا شکار رہے ہوں ان کے بچوں میں اس کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے، اسی طرح دوران حمل بھی خواتین کے دوران خون میں تبدیلیاں آنے سے یہ خطرہ بڑھتا ہے، جبکہ گردوں کے امراض بھی جسم کے سرخ خلیات بنانے کی صلاحیت پر اثرانداز ہوتے ہیں، آئرن یا وٹامن بی 12 کی کمی بھی یہ خطرہ بڑھاتے ہیں۔

تشخیص
اس مرض کی تشخیص کے لیے خون کا مکمل ٹیسٹ ہوتا ہے جس میں سرخ خلیات، سفید خلیات، ہیمو گلوبن اور پلیٹیلٹس کی تعداد کو دیکھا جاتا ہے۔

علاج
بنیادی طور پر یہ مرض آئرن کی کمی کا نتیجہ ہوتا ہے لہذا آئرن سے بنی گولیاں یا کیپسولز کا استعمال اس مشکل پر قابو پانے کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے، تاہم اس کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے ہی کیا جانا چاہیے۔

خون کی کمی دور کرنے والی غذائیں
آئرن کی کمی کی صورت میں اگر جسم میں خون کی کمی ہو تو چند غذائیں فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں جیسے دودھ سے بنی اشیاء، کیلشیئم سے بھرپور خوراک، کیلشیئم سپلیمنٹس، کافی اور چائے وغیرہ، جبکہ لیموں کو بھی اس حوالے سے بہترین سمجھا جاتا ہے۔

اس سے بچیں کیسے؟
آپ چند اقسام کے اینیمیا سے صحت بخش غذا کا استعمال کرکے بچ سکتے ہیں، آئرن سے بھرپور خوراک بشمول چربی سے پاک گوشت، کلیجی، مچھلی، دالیں ، بیج، سبز پتوں والی سبزیاں اور خشک میوہ جات اس حوالے سے بہترین ہیں، جبکہ وٹامن بی 12 اور فولک ایسڈ سے بھرپور اشیاءجیسے انڈے، دودھ سے بنی مصنوعات، پالک، کیلے، جو کا دلیہ وغیرہ بھی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں، اسی طرح وٹامن سی والے ترش پھل اور سبزیاں جسم کو آئرن جذب کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

اس مرض کے ساتھ کیسے زندگی گزاریں؟
اس مرض کا علاج کرانے اور صحت بخش غذا کا استعمال جسمانی توانائی اور عمر کو بڑھاتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے