سر رہ گزر ڈار بطور بہترین وزیر خزانہ

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا ایک قول ہے:ڈار بہترین وزیر خزانہ، ان تمام فیصلوں پر اتفاق نہیں۔ اب وزیراعظم اس سے بڑھ کر اور کیا کہیں مگر ڈار صاحب کو ان کی بات سمجھ نہیں آتی، وزیراعظم نے کسی کو روکنا بھی ہو تو اس سے کہتے ہیں چلتے رہو مگر کہیں رک بھی جایا کرو،یہ ان کے مسکراتے لب و لہجے کا ایک خاص دھیما مگر زور دار اظہار ہے مگر کوئی سمجھے تو، ہمیں یہ شوق تھا انتظار بھی کہ کبھی ڈار صاحب کو غصے میں دیکھیں سو جے آئی ٹی میں پیشی پر انہوں نے کمرے سے نکلتے ہی ہماری یہ خواہش پوری کر دی، اب خاقان صاحب کے بارے میں ایسی ہی خواہش ہے لیکن تاحال ہم بے نیلِ مرام ہیں، آرزو ادھوری تھی ادھوری رہ گئی، ہم آج یہ بھی بتاتے چلیں کہ جب ایک مزاح نگار سیاسی کالم لکھتا ہے تو یہ اس کا سب سے بڑا مزاحیہ کالم ہوتا ہے ایسا ایک کالم ہمیں پچھلے دنوں پڑھنے کو مل گیا، پڑھ کر بہت ہنسا اور مزاح نگار کے اس نئے انداز مزاح سے خوب لطف اندوز ہوا، ایک تجزیہ کار نے بھی ہمیں بہت متاثر کیا وہ تجزیہ کاروں کے عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی ہیں اور وقفے وقفے سے آسمان سے تارا توڑ لاتے ہیں، بریکنگ نیوز کی اتنی افراط ہے، کہ ہر چینل اپنے نیوز اپ ڈیٹ کا نام بریکنگ نیوز اپ ڈیٹ رکھ دے
اس غیرت ناہید کی ہر نیوز ہے بریکنگ نیوز
شعلہ سا لپک جائے ذرا سانس چڑھانے کا انداز تو دیکھو
٭٭٭٭
تندیٔ الیکشن کمیشن سے نہ گھبرا اے عمران!
عمران کو گرفتار کرنے کا حکم الیکشن کمیشن نے غیر ملکی فنڈنگ کیس میں توہین عدالت پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے، 26اکتوبر کو پیش کیا جائے، عمران خان کے الیکشن کمیشن سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر اقبال کا ایک شعر یاد آ گیا مگر ہم نے اس میں خفیف سی تحریف کر دی تاکہ شعر اپ ڈیٹ ہو جائے؎
اسی عمران کی میں آرزو کرتا رہا برسوں
بڑی مشکل سے آخر یہ شاہیں زیر دام آیا
الیکشن کمیشن نے بڑا معرکہ سر کیا ہے کہ وہ جو دوسروں پر کمند ڈالتا تھا اس کی ’’کڑکی‘‘ میں آ گیا، کچھ متوسلین و معتقدین خان کہتے ہیں عمران سے؎
تندیٔ الیکشن کمیشن سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لئے
قائداعظم کے علاوہ ہمارے سارے قائدین کے لئے جیل جانا بہت ضروری ہے، اور اب اڈیالہ جیل میں رونقوں کا کیا عالم ہو گا جب مل بیٹھیں گے دیوانے کئی ایک بنی گالہ کے بدمست کھلاڑی نے للکار کر کہا:خان صاحب بنی گالہ میں موجود ہیں ہمت ہے تو پکڑ لو! یہ ملک اس لئے بھی درست نہیں ہو رہا کہ ہم اسے سیاست کے ذریعے ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، دیانتدار عقل اور اخلاق حسنہ کے ذریعے نہیں، دین کو ہم نے ایک ایسا تمبو بنا دیا ہے کہ سارے اونٹ اس میں گھسنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ اونٹوں کے لئے تمبو کے باہر تختی آویزاں کر دی گئی ہے داخلہ ممنوع ہے، مگر اونٹ رے اونٹ تیری کونسی کل سیدھی کے مطابق یہ اونٹ ان پڑھ بھی ہیں، صرف اپنے اپنے مطلب کی ڈگری رکھتے ہیں، ہمارے لیڈروں کو ان کے اردگرد جمع افراد ہی ڈبوتے ہیں، عمران کو بھی بنی گالہ سے دھکا ان کے مریدین ہی دیں گے، وقت ضائع ہو رہا ہے، معاشی ایمرجنسی کی آوازیں آنے لگی ہیں، اس ساری شورش سے ہم تیزی کے ساتھ پیچھے جا رہے ہیں۔
٭٭٭٭
نابینائوں کے خلاف نابینائوں کا احتجاج
آنکھوں والو! آنکھیں بہت بڑی نعمت ہیں، یہ نہ ہوں تو اور بھی بڑی نعمت، مگر یاد رہے کہ ہم بینا نابینائوں اور نابینا بینائوں کی بات کر رہے ہیں، حکمرانوں اور احتجاج کرنے والے بصارت سے محروم افراد نے نہ جانے مذاکرات میں ایک دوسرے سے کیا مانگ لیا کہ دونوں نابینا ہو گئے، شیخ رشید بھی ایک سیاسی نابینا ہیں انہوں نے بڑا زور لگایا اپنا مشن پورا کرنے کے لئے مگر نتیجہ یہ نکلا کہ وہ اب انقلاب پر آ گئے گویا
اس زلف پہ پھبتی شبِ دیجور کی سوجھی
اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی
سارا ملک نابینا ہو چکا ہے ثبوت یہ ہے کہ چھرا مار دہشت گرد نہیں پکڑا جا رہا، ایک اور ثبوت کہ خیبر پختونخوا میں کچھ بھی نہیں ہو رہا اور کہا جاتا ہے سب اچھا ہے، اور مزید یہ کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے سے اجتناب کیا جا رہا ہے، کالا باغ ڈیم نہیں بنایا جا رہا، بہرصورت اجتماعی اندھا پن کی سینکڑوں نظیریں موجود ہیں، اور یہ تو ہم بھول ہی گئے کہ زرداری وعظ فرما رہے ہیں، آمدم برسرِ مطلب حکومت نے جب 3فیصد نابینائوں کے لئے ملازمتوں میں کوٹہ مقرر کیا ہے تو انہیں کیوں نہیں دیا جا رہا اور وہ سڑکوں پر میٹرو روک کر بیٹھے ہوئے ہیں، اگر کسی نابینا نے ان نابینائوں پر میٹرو چڑھا دی تو ایک اور جھگڑا پھوٹ پڑے گا جو قابو میں نہیں آئے گا، بصارت سے محروم افراد کے مطالبے پورے کئے جائیں، ورنہ حکمرانوں پر یہ آیت لاگو ہو جائے گی ’’عبس و تولٰی ان جاء ہ الاعمیٰ‘‘ (ناراضی کا اظہار کیا اور منہ پھیر لیا جب اس کے پاس نابینا آیا) ہمیں پورا یقین ہے کہ سی ایم خود ہیٹ پہن کر نابینائوں کی سنیں گے اور انہیں کسی سی پی او ڈی پی او کے حوالے نہیں کریں گے۔
٭٭٭٭
راکھ کے ڈھیر میں شعلہ بھی ہے چنگاری بھی
….Oپبلک اکائونٹس کمیٹی میں انکشاف کہ نندی پور کرپشن اسیکنڈل میں ملوث افسر کو تمغہ دے کر سیکرٹری زراعت لگا دیا گیا،
یہ نہ کرتے تو کیا خود کو پیش کر دیتے؟
….Oکراچی کے بعد چھرا مار لاہور پہنچ گیا۔
یہ افراتفری پھیلانے کا ایجنڈا ہے، افراتفری پھیلانے میں اپنا مفاد ڈھونڈنے والوں کو ڈھونڈا جائے، چھرے نیام میں چلے جائیں گے۔
….Oسعد رفیق:جس نے جب بھی مارشل لا کی حمایت کی غلط کام کیا۔
قبلہ مارشل لا کا نام بھی نہ لیں سونگھنے والے سونگھ لیتے ہیں!
….Oلاہور ہائیکورٹ:انصاف کرنے پر روزانہ عدالتوں کو گالیاں دی جا رہی ہیں۔
ملاوٹ شدہ دودھ پینے والے کو خالص دودھ پلا دیا جائے تو مروڑ اٹھتے ہیں۔
….Oجمالی ن لیگ اور اسمبلی رکنیت چھوڑ کر گھر چلے گئے،
نہ جانے اس راکھ میں ابھی کتنے جمالی پوشیدہ ہیں، یہ غلط ہے کہ راکھ کے ڈھیر میں شعلہ ہے نہ چنگاری!

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے