آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ اور ون ڈے لیگ منظور

آکلینڈ: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹیسٹ چیمپئن شپ اور ون ڈے انٹرنیشنل لیگ کی منظوری دے دی جبکہ 2019 تک آزمائشی بنیادوں پر چار روزہ ٹیسٹ میچز کے انعقاد کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔

جمعہ کو آکلینڈ میں آئی سی سی بورڈ نے چیف ایگزیکٹو اور دیگر ذیلی کمیٹیوں کی سفارشات پر ٹیسٹ چیمپئن شپ، ون ڈے انٹرنیشنل لیگ سمیت آزمائشی بنیادوں پر چار روزہ ٹیسٹ میچز کے انعقاد کی باضابطہ طور پر منظوری دے دی ہے۔

پہلی ٹیسٹ چیمپئن شپ 2019 میں شیڈول آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد کھیلی جائے گی اور چیمپئن شپ میں دنیا کی صف اول کی نو ٹیموں کے درمیان دو برس کے دوران ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر چھ سیریز کھیلی جائیں گی اور ہر سیریز میں کم از کم دو میچز ہوں گے۔

اس میں تمام میچز پانچ روز پر مشتمل ہوں گے، ٹاپ دو ٹیموں کے درمیان اپریل 2021 میں فائنل کھیلا جائے گا۔

زمبابوے، افغانستان اور آئرلینڈ ابتدائی طور پر ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ نہیں ہوں گی لیکن چار روزہ سیریز کی منظوری کے بعد انہیں زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ سیریز کھیلنے کا موقع ملے گا۔

اس کے علاوہ آزمائشی بنیادوں پر چار روزہ ٹیسٹ میچز کی بھی منظوری دی گئی ہے جو کہ ورلڈ کپ 2019 تک کھیلے جائیں گے اور ان کی میزبانی انگلینڈ کرے گا۔

چار روزہ میچ کی منظوری ملنے کے بعد جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے درمیان رواں سال باکسنگ ڈے پر چار روزہ میچ کو بھی ٹیسٹ درجہ ملنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔

ون ڈے انٹرنیشنل لیگ کا آغاز 2021 سے ہو گا جس میں دنیائے کرکٹ کی 13 ٹیمیں حصہ لیں گی اور ون ڈے انٹرنیشنل لیگ ورلڈ کپ کے حوالے سے کوالیفائنگ ٹورنامنٹ تصور ہو گا، نئی لیگ کے تحت 13 ٹیمیں تین برس کے دوران آٹھ سیریز کھیلیں گی اور ہر سیریز تین میچز پر مشتمل ہو گی۔

2023ء میں شیڈول ون ڈے ورلڈ کپ کے پیش نظر پہلی لیگ کا دورانیہ دو برس ہو گا جس کے بعد اسے تین برس کر دیا جائے گا۔

آئی سی سی چیئرمین ششانک منوہر نے اپنے بیان میں کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کے وسیع مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلے کیے گئے ہیں اور ٹیسٹ چیمپئن شپ کے انعقاد سے شائقین کرکٹ کی اس فارمیٹ میں دلچسپی بھی بڑھے گی اور انہیں دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔

دونوں لیگ کے پوائنٹ سسٹم، ڈھانچے اور شیڈول کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے