سر رہ گزر انصاف میں تاخیر اور عجلت سے اجتناب

چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثار نے کہا ہے: انصاف میں عجلت انصاف کی تدفین، یہ سمجھنے کی بات ہے کہ تاخیر اور عجلت میں بڑا فرق ہے، تاخیر کسی معاملے کو عمداً لٹکانا اور عجلت جلد بازی ہے، جس کے بارے ایک عربی کہاوت ہے ’’رب عجلۃ تہب ریثاً‘‘ (اکثر جلد بازی ہی تاخیر کو جنم دیتی ہے) کیونکہ جلد باز کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ نئے سرے سے کام شروع کرتا ہے تو اس میں غیر ضروری تاخیر ہو جاتی ہے، اس لئے بالخصوص منصفین کو بیجا تاخیر اور عجلت سے اجتناب کرنا چاہئے، تحمل غور و فکر اور گہری سوچ اگر فیصلہ دینے سے پہلے کارفرما ہو گی تو انصاف تاخیر کا شکار ہو گا نہ غلطی کے امکان کا، منصف کا کام مشکل بھی ہے آسان بھی اگر قانونی تقاضوں کی تکمیل میں کوئی اور رکاوٹ نہ آنے دی جائے تو بہت ہی آسان ہے ایک انصاف پر مبنی فیصلہ صادر کرنا، اور اگر قانون کی لکیر سے بال برابر بھی انحراف کیا جائے تو مشکلات ہی مشکلات، جب آئین اور قانون سامنے ہو اور اپنی رائے اور ذات اوجھل تو انصاف اپنا روشن چہرہ دکھاتا ہے، اعلیٰ عدالتوں میں نہایت مثبت تبدیلی آ چکی ہے مگر اب بھی نچلی عدالتوں میں عدل کو راہ دینے کی اچھی خاصی ضرورت ہے، عدالت عظمیٰ کے منصف اعلیٰ کی ضرور نیچے تک اصلاح احوال لانے کی کوشش کرنا ہو گی، اور ہم امید کرتے ہیں تھانہ کچہری میں جو ایک ناپسندیدہ کلچر غیر قانونی لین دین کا رائج ہے وہ بتدریج درست ہوتا جائے گا، کیونکہ اصلاح اوپر سے نیچے کو جاتی ہے، آج اعلیٰ عدلیہ خاصی حد تک مثالی ہو چکی ہے تو اس کے بہتر اثرات گراس روٹ لیول تک آئیں گے، عدل اور اعتدال ہو گا تو ہم آگے بڑھ سکیں گے۔
٭٭٭٭
ٹیکنیکل ایجوکیشن کا اہم ادارہ ’’ٹیوٹا‘‘
ٹیوٹا ایک اہم ٹیکنیکل ادارہ ہے، جہاں عمدہ ٹیکنیکل تعلیم دی جاتی ہے، اس کے کئی شعبے ہیں جو ہر ٹریڈ کے ماہرین پیدا کر رہے ہیں، اس کی اسناد کی بڑی وقعت ہے، اور یہ بیروزگاری ختم کرنے کے مشن کی ایک اہم مشین ہے، مگر یہ بات بہت افسوسناک ہے کہ اس کلیدی نوعیت کے ادارے میں بجلی چلی جائے تو یہ ٹھپ ہو جاتا ہے، حکومت پنجاب نے اتنا مفید عام انسٹیٹیوٹ قائم کر کے اس کو ایک جنریٹر دینے میں کیوں بخل سے کام لیا، ہمیں اس کے دیگر مسائل کا علم نہیں لیکن ہم اپنے مشاہدے کی بنیاد پر کہہ سکتے ہیں کہ اس مرکز علم و ہنر نے پنجاب کے نوجوانوں کو بہت سنبھالا دیا ہے اور یہاں کے ڈپلوما ہولڈرز بیروزگار نہیں، وہ خود اپنا کام بغیر کسی ملازمت کے بھی کر سکتے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب ایک دورہ اس ادارے کا بھی رکھ لیں جو مغلپورہ لاہور میں واقع ہے، اور جس کے پاس باقی کچھ ہے یا نہیں مگر یقیناً جنریٹر نہیں جو کم از کم داخلہ فارم چھاپنے کا کام تو چلا سکے، ٹیوٹا کو وسعت دینی چاہئے اور ہر آبادی میں اس کی شاخیں کھولی جائیں، اس کے بارے ایک جائزہ رپورٹ بھی مرتب کی جائے، کیونکہ آج ہمیں ٹیکنیکل ایجوکیشن کی بہت ضرورت ہے۔ یہ ادارہ مختلف تکنیکی شعبوں میں اچھے ہنر مند پیدا کر رہا ہے، اور نوجوانوں کو کارآمد بنا کر کمائو پتر بنا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب اس ادارے پر نظر کرم فرمائیں۔
٭٭٭٭
حسن اخلاق پر سیاسی اتفاق
تین بڑی سیاسی پارٹیاں ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی اگر ایک دوسری سے اختلاف کرنے کا اخلاقی معاہدہ کر لیں تو ان کے پاس 2018کے انتخابات کے لئے اچھا خاصا وقت بچ جائے گا، اور حسن اخلاق کا جادو سر چڑھ کر بولے گا، حکومتی غیر حکومتی کوئی بھی لیڈر اگر صرف اپنی زبان کو قابو کرے تو کوئی وجہ نہیں کہ بہت سی غلط فہمیاں دور نہ ہوں اور سیاست کے میدان میں امن و آشتی کی فضا قائم نہ ہو، حکومت میں شامل سیاستدان صبر و تحمل و برداشت اور جواب آں غزل سے اجتناب کریں گے قوم کی نظروں میں اتنا ہی اچھا مقام پائیں گے، یہ جو اداروں کا ٹکرائو موضوع بنا ہوا ہے اس کی کوئی حقیقت نہیں محض پہلے تولو پھر بولو کا فقدان ہے، ورنہ اس ملک میں تمام ادارے ملکی و قومی مفاد کے لحاظ سے ایک پیج پر ہیں، اگر کوئی سخت سست بولے تو دوسرا جواب نہ دے، اس سے سیاسی ساکھ بڑھے گی کم نہ ہو گی، اکثر سیاسی جماعتوں کے ارکان جب بیان دیتے ہیں تقریر کرتے ہیں تو حسنِ کلام کا دامن ان سے چھوٹ جاتا ہے، پارٹیوں کے سربراہوں کو اپنے ارکان کو سمجھا دینا چاہئے کہ لوگ اسی سیاسی پارٹی کو وزن دیتے ہیں جس کا اخلاق اچھا ہو، آج حسن اخلاق پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہو جائیں تو ان کی سیاست میں سے رخصت ہونے والی برکت واپس آ سکتی ہے، وزراء کرام بالخصوص اگر محتاط انداز میں بولیں، بیان دیں تو بہت سے بے بنیاد اختلافات ختم ہو سکتے ہیں، ہم جس قدر اندر اتفاق و اتحاد اور تعمیری تنقید کریں گے باہر کی دنیا میں ہمارا سافٹ امیج جائے گا، اس وقت اداروں میں کوئی ٹکرائو نہیں نادانی سے اسے پیدا کیا جا رہا ہے بچ کر رہیں۔
٭٭٭٭
چوری تو نہیں کی!
….Oمشرف:فوج کے خلاف بات کرنے والے ملک دشمن ۔
جو خود اپنے دشمن ہوں انہیں فوج یا ملک دشمنی کی کیا ضرورت؟
….Oمریم نواز:اب بھی سرخرو ہوں گے،
بلکہ آپ تو یہ بھی کہہ سکتی ہیں کہ آگے بھی سرخرو ہوں گے، اور سیدھے جنت جائیں گے۔
….Oاعتزاز احسن:ن لیگ جمہوریت کیلئے بڑا خطرہ،
پی پی سے بھی بڑا؟
….Oسیدہ عابدہ حسین:پی ٹی آئی ٹکٹ پر الیکشن لڑوں گی،
ضرور لڑیں مگر شیریں مزاری سے ذرا بچ کے،
….Oعمران خان:شریف خاندان اپنی 300ارب کی چوری بچانا چاہتا ہے، فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ضرور بچائے مگر ہم فقراء کا حصہ ادا کر کے، یہ ہم اس لئے کہہ رہے ہیں کہ اس نے چوری نہیں کی۔ فوج کے ساتھ ساری قوم کھڑی ہے، پی ٹی آئی سکورنگ نہ کرے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے