جامعہ کراچی میں مالیکیولر میڈیسن اور ادویاتی تحقیق پر چار روزہ بین الاقوامی سمپوزیم کا آغاز

کراچی: جامعہ کراچی میں واقع بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) میں سالماتی ادویات اورادویاتی تحقیق (مالیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ) کے اہم موضوع پر چھٹے چار روزہ بین الاقوامی سمپوزیم اور ٹریننگ کورس کا باقاعدہ افتتاح ہوا جس میں 30 ممالک کے 80 سے زائد سائنسداں اور اسکالر شرکت کررہے ہیں۔

افتتاحی تقریب میں اعلیٰ تعلیمی کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ سائنس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچنا ضروری ہیں اور اسکالرز کو ان کےمسائل کے حل کے لیے کام کرنا ہوگا۔

مختار احمد نے کہا کہ ایچ ای سی 2019 تک پاکستان کے ہر ضلع میں ایک اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی ادارہ قائم کرے گا۔

دوسری جانب کمیشن جامعہ کراچی میں ’اسٹیم سیل ری جنریٹوو میڈیسن سینٹر کے قیام کے لیے بھی مالی تعاون کرے گا جسے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی ) کے تحت قائم کیا جائے گا۔

اس اہم سائنسی سمپوزیم میں 80 غیرملکی ماہرین کے علاوہ پاکستان بھر سے 450 سے زائد اسکالر شریک ہیں جو اپنےمتعلقہ شعبے میں ہونے والی نت نئی تحقیق پر روشنی ڈالیں گے۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر پروفیسر محمد اجمل خان نے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے اس اہم سمپوزیم کے انعقاد کو سراہا اور اسے جدید علوم تبادلہ خیال کا ایک اہم پلیٹ فارم قرار دیا۔

پاکستان کے ممتاز کیمیاداں اور ایچ ای سی پاکستان کے سابق چیئرمین ڈاکٹر عطاالرحمان نے کہا کہ ملک میں ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو معاشی ترقی میں علم کے کردار سے واقف ہو۔ ڈاکٹر عطا الرحمان نے کہا کہ کہ ملک میں دس کروڑ سے زائد افراد ایسے ہیں جن کی عمر 20 سال سے کم ہیں اور یہی نوجوان ملک کی اصل دولت ہیں۔

اس موقع پر محترمہ نادرہ پنجوانی نے اعلان کیا وہ ڈاکٹر پنجوانی سینٹر فار مالیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ڈسکوری ( پی سی ایم ڈی) میں ایک نئے اسٹیم سیل ری جنریٹوومیڈیسن سینٹر کے قیام میں مالی تعاون کریں گی۔ دوسری جانب جرمن سفیر انگولف وجیل نے کہا کہ حکومتِ جرمنی وائرلوجی سینٹر کی تعمیر میں ہر طرح کا تعاون کرے گی۔

آئی سی سی بی ایس کے سربراہ ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ پی سی ایم ڈی میں حقیقی اثاثہ یہاں کے لائق طالب علم، انسانی صلاحیت اور بلند انفراسٹرکچر ہیں۔

سمپوزیم میں ایکو سائنس فاونڈیشن کے انجینئر خلیل رضا، ٹورنٹو یونیورسٹی کے ڈاکٹر ایم اختر حامد، پاکستان میں فرانسیسی سفارت خانے کے کونسلر برائے تعاون و ثقافتی امور اینڈری ڈی بزی، جرمن سفارت خانے کے اتاشی انگولف وجیل سمیت سمپوزیم کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عصمت سلیم نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ساتھ ہی جامعہ کراچی میں سائنس فیکلٹی کی ڈین پروفیسر ڈاکٹر تسنیم آدم علی اور جرمن اور فرانسیسی کونسل خانوں کے اٖفیشل سمیت دیگر معززین نے اس تقریب میں شرکت کی۔

مالیکیولر سائنس اسوقت دنیا بھر میں تحقیق کا ایک ابھرتا ہوا موضوع ہے جس میں ادویات، علاج اور دیگر تحقیق کی راہیں کھل رہی ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے