برطانیہ میں پاکستان مخالف مہم کے پیچھے غدار وطن میمو گیٹ کا خالق حسین حقانی نکلا۔ یاد رہے یہ وہی حسین حقانی ہے جس نے آصف زرداری کے دور حکومت میں آئی ایس آئی اور پاک فوج کو امریکہ کے ہاتھوں بیچنے کی کوشش کی تھی اور امریکہ سے آئی ایس آئی کو ختم کرنے کی مدد کی درخواست کی تھی۔
غدار ہمیشہ غدار ہوتا ہے، کہتے ہیں سانپ کو مارنا ہے تو پہلے اس کا سر کچل دو ورنہ وہ مرتا نہیں اور جب تک زندہ رہتا ہے مسلسل ڈنگ مارتا رہتا ہے کیونکہ سانپ کی فطرت ہی ڈنگ مارنا ہے، حسین حقانی بھی ایسا ہی ایک سانپ ہے جس نے کھایا تو پاکستان کا لیکن بیرونی دنیا جاکر اسی پاکستان کے خلاف کفار و مشرکین کا ساتھی بن چکا ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق حسین حقانی نے امریکی سی آئی اے اور ہندوستانی را کے کہنے پر پہلے علیحدگی پسند نام نہاد بلوچ رہنماؤں سے ملاقات کی، پھر جنیوا میں خان آف قلات سے ملا اور پھر لنڈن میں الطاف حسین سے بھی ملاقات کی ہے۔ سب سے ملاقات کرکے حسین حقانی نے عین امریکی سی آئی اے اور بھارتی را کے پلان کے مطابق سب کو آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا اور پاکستان مخالف ( سی پیک مخالف ) کام تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے جس کو یہ غدار خود مانیٹر کر رہا ہے۔ امریکہ نے اس کو ٹاسک دیا ہے کہ کام ہوتا نظر آنا چاہیے اسی لیے حسین حقانی اب بڑی تیزی سے بلوچستان پر واویلا کرکے سی پیک کو سبوتاڑ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہوچکا ہے۔
اسی کوششوں کے طور پر پہلے جنیوا میں فری بلوچستان کے پوسٹر لگائے گئے اور اب لنڈن میں ٹیکسیوں اور بسوں پر فری بلوچستان کے پوسٹر لگاکر انہیں پورے لنڈن میں گھمایا گیا جو کہ برطانوری قانون کی بھی خلاف ورزی تھی۔ (پاکستان کے برطانوی حکومت سے احتجاج کرنے پر اب وہ سب پوسٹر ہٹائے جاچکے ہیں۔)
امریکہ اور ہندوستان کا بلوچستان ایشو کو دنیا کی نظر میں بڑا کرکے پیش کرنے کے پیچھے اصل مقصد "پاک چائنہ اکنامک کوریڈور” یعنی سی پیک کو ختم کرنا ہے۔ سی پیک کی وجہ سے امریکہ اور بھارت ایک ہوچکے ہیں اور ہر صورت سی پیک کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور اسی مقصد کے لیے بلوچستان ایشو کو بڑھا چڑھاکر پیش کیا جارہا ہے اور اس مقصد کے لیے ہمیشہ کی طرح امریکہ کو اپنی خدمات پیش کرنے والا غدار وطن حسین حقانی ہے۔ دوسرا مقصد بلوچستان ایشو کو بڑھاکر انڈیا خالصتان تحریک آزادی اور کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم پر دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔
صورتحال بہت نازک ہوتی جارہی ہے، ہمیں آپس میں اتحاد کرنے کی اشد ضرورت ہے، ہمیں دشمنوں کے عزائم کو ہر صورت مل کر ناکام بنانا ہوگا۔ دشمن سوشل میڈیا ( فیس بک، ٹویٹر) کے ذریعے بلوچستان پر جھوٹی افواہیں پھیلانا شروع ہوچکا ہے
بلوچوں کے نام پر اکثر فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز ہندوستان سے چلائی جارہی ہیں جو خود کو بلوچ ظاہر کرکے پاکستانی بلوچوں کو پاک فوج کے خلاف اکساتے ہیں، یہ لوگ شام و عراق کے قتل عام کی تصویریں فوٹوشاپ میں ایڈٹ کرکے اس کو بلوچستان کے خلاف پاک فوج کا ظلم ظاہر کرتے ہیں
جس کو نادان معصوم ذہن محب وطن بلوچ سچ مان کر ان کی باتوں میں آجاتے ہیں
من گھڑت پوسٹیں، جھوٹی افواہیں پھیلانے میں امریکہ کا کوئی ثانی نہیں، انہیں جھوٹی افواہوں اور خبروں کی بنیاد پر امریکہ عراق، لبیا، شام اور افغانستان پر چڑھائی کرکے انہیں تہس نہس کرچکا ہے، پاکستان کو اس لیے تباہ نہیں کرسکا کیونکہ یہاں پاک فوج ایک سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے
یہ پاک فوج اور آئی ایس آئی ہی ہے جو امریکہ اور بھارت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ورنہ کون نہیں جانتا کہ ہمارے سب سیاستدانوں امریکہ کی انگلیوں پر ناچتے ہیں، پاک فوج سی پیک کو مکمل کر رہی ہے لیکن امریکہ بھارت نہیں چاہتے کہ سی پیک مکمل ہو بلکہ ایران اور دبئی بھی نہیں چاہتے کہ سی پیک مکمل کیونکہ گوادر پورٹ مکمل ہونے سے ایران اور دبئی کی بندرگاہیں بھی بیکار ہوجائیں گی۔ اصل دشمن تو امریکہ اور بھارت ہیں لیکن ایران اور دوسرے مفاد پرست ممالک بھی ان کا ساتھ دے سکتے ہیں۔
ہمیں مل کر بلوچستان کا دفاع کرنا ہے، ہر پاکستانی ردالفساد کا سپاہی ہے، اگر آپ سچے پاکستانی ہیں تو اپنے آپ کو ردالفساد کا سپاہی سمجھئے اور سوشل میڈیا پر جہاں بھی بلوچستان کے متعلق جھوٹی خبریں، افواہیں دیکھیں تو فوراََ سچے پاکستانی بن کر ان کا مقابلہ کیجیے۔
ناکہ بہتی گنگا میں ثواب سمجھ کر ہاتھ دھوئیے ۔۔۔
دشمن نے ہمارے لیے میدان سجایا ہے چالیں وہ چل رہا ہے اور اسکی ہر چال کا توڑ ایک سچا پاکستانی اور ردالفساد کا سپاہی بن کر ہمیں کرنا ہے