شاہ رخ خان ہیرو نہیں ’زیرو‘

بالی وڈ کے کنگ خان سے’بادشاہ‘ کا تاج تو کب کا چھن گیا اور ’فین‘ بننے کے بعد اب انھیں کامیابی کیلیے کم ظرف، بد تمیز، چھچھورا اور دھوکے باز یعنی ’زیرو‘ بننا پڑرہا ہے۔

وہی ’زیرو‘ جو کسی کے آگے لگ جائے تو اس کی حیثیت بدل جاتی ہے لیکن ’زیرو‘ اکیلا صفر ہی رہتا ہے۔ فلم تو اس سال کے کرسمس ویک پر ریلیز ہوگی لیکن فلم کا ٹیزر ابھی سے ریلیز کردیا گیا ہے۔

ایسا اس لیے کیا گیا کہ سوشل میڈیا کے دور میں اس فلم کی شوٹ اور مناظر ’لِیک‘ ہونے کا خطرہ تھا تو فلم بنانے والوں نے پہلے ہی ایک اسپیشل ٹیزر بناکر مفت کی پبلسٹی اور کریڈٹ حاصل کرلیا۔

بالی وڈ میں ’بادشاہ‘، ’دیوداس‘، ’ڈان‘ اور ’رئیس‘ بن کر دھاک بٹھانے والے شاہ رخ خان کو اپنے کیریئر کے سب سے نازک دور میں اب باکس آفس پر کامیابی کے لیے ’زیرو‘ مطلب چھوٹے قد کے ’بونے‘ کا مختلف کردار ادا کرنا پڑ رہا ہے۔

فلم لگتا ہے فلم انڈسٹری یا شو بز سے جڑی ہوئی لگتی ہے جس میں بہت سارے مہمان کردار بھی ہوں گے اور ان مہمان کرداروں میں شاہ رخ کی فیورٹ کاجول اور رانی مکھر جی بھی ہونگی۔ یہ دونوں کبھی شاہ رخ کیلئے کامیابی کی گارنٹی ہوتی تھیں لیکن اس فلم میں مرکزی کردار کترینہ کیف اور انوشکا شرما نے ادا کیے ہیں۔

شاہ رخ خان کی کترینہ کیف کے ساتھ یہ دوسری فلم ہے، اس سے پہلے دونوں نے ’جب تک ہے جان‘ میں مرکزی کردار ادا کیے تھے اس فلم کی تکون انوشکا نے ہی مکمل کی تھی، انوشکا ’فلم رب نے بنادی جوڑی‘ اور ’جب ہیری میٹ سیجل‘ میں بھی شاہ رخ کے ساتھ مرکزی کردار میں نظر آئی ہیں۔

مہمان اداکاروں میں صرف کاجول اور رانی ہی نہیں بلکہ سری دیوی، کرشمہ کپور، کرینہ کپور، دپیکا پڈوکون، جوہی چاؤلہ اور سب سے بڑھ کر سلمان خان بھی ہوں گے، جی ہاں سلمان کی فلم ’ٹیوب لائٹ‘ میں شاہ رخ مہمان کردار میں نظر آئے لیکن ’ٹیوب لائٹ‘ کو فیوز ہونے سے بچا نہیں پائے تاہم اب یہاں کیا ہوگا یہ تو وقت ہی بتائے گا۔

اتنے سارے کرداروں کی موجودگی صاف بتاتی ہے کہ اس فلم میں شا رخ خان کی ’اوم شانتی اوم‘ اور امیتابھ کی ’نصیب‘ کی طرح فلم انڈسٹری والاکوئی اسپیشل گانا بھی ہوگا۔ ویسے سلمان کی انٹری اتنی سرپرائز نہیں ہوگی لیکن اگر اچانک فلم دیکھنے والوں کو عامر خان کا بطور مہمان اداکار سر پرائز مل گیا تو فلم کی کروڑوں کی گنتی کیلئے بہت اچھا ہوگا۔

’جب ہیری میٹ سیجل‘ شاہ رخ خان کی باکس آفس پر ریلیز ہونے والی آخری فلم تھی جس کے بعد شاہ رخ خان فلم کے گانے کی طرح ’اِدھر کا رہا نہ اُدھر کا رہا‘ یعنی ’جب وی میٹ‘، ’لوآج کل‘، ’راک اسٹار‘ اور ’ہائی وے‘ جیسی بلاک بسٹر فلمیں بنانے والے امتیاز علی بھی شاہ رخ کو بڑی ہٹ دلانے میں ناکام رہے۔

اب یہی ذمہ داری ’زیرو‘ سے ملی ہے ’تنو ویڈز منو‘ جیسی کامیاب سیریز اور سپر ہٹ ’رانجھنا‘ بنانے والے ہدایت کار اور ’ہیپی بھاگ جائے گی‘ اور ’شبھ منگل ساودھان‘ جیسی ہَٹ کر لیکن کامیاب فلموں کے پروڈیوسر آنند ایل رائے کو۔

’زیرو‘ کرسمس ویک پر اکیس دسمبر کو ریلیز ہوگی ابھی تک اس فلم کے ساتھ کسی فلم کی ریلیز نہیں جڑی اور اگر ایسا ہی رہا تو اس فلم کو 25 دسمبر بروز منگل کو بھی اچھا بزنس ملے گا لیکن نیو ایئر سے پہلے ہی ’زیرو‘ کی ریلیز کے ایک ہفتے بعد رنویر سنگھ اور روہت شیٹھی کی کامیڈی ایکشن فلم ’سمبا‘ ریلیز ہوگی یعنی ’زیرو‘ کے پاس کُھل کربزنس کرنے کیلئے صرف ایک ہفتہ ہی ہوگا۔

رنویر سنگھ کی ’سمبا‘ شاہ رخ خان کے دو سو کروڑ کے ٹارگٹ کو ضرور نقصان پہنچا سکتی ہے۔ شاہ رخ کا فلمی کیریر اتنا نیچے گیا ہوا ہے کہ انھوں نے کروڑوں کی ڈبل سنچری پورے چار سال پہلے فلم ’ہیپی نیو ایئر‘ سے بنائی تھی اور اس کے بعد ’دل والے‘ اور ’رئیس‘ نے کروڑ کی سنچری ہی بنائی اور ’جب ہیری میٹ سیجل‘ اور ’فین‘ تو کروڑ کی سنچری سے پہلے ہی آؤٹ ہوگئی۔

فین سے یاد آیا کہ ’زیرو‘ کے ٹیزر سے فین کا ٹائٹل سونگ جو فلم میں تھا ہی نہیں سب کو یاد آگیا ہے۔ ’فین‘ فلاپ لیکن اس کا ٹائٹل سانگ سپر ہٹ تھا جس میں شاہ رخ کا فین والا روپ چھا گیا تھا، فلم میں بھی شاہ رخ کا ’فین‘ والا کردار زیادہ پسند کیا گیا تھا اور وہ لوگوں کو یاد بھی ہے لیکن اس کمزور اور اسپیشل ایفکٹس والے شاہ رخ خان کی جھلک زیرو میں بھی آرہی ہے۔

’فین‘ جنھوں نے دیکھی ہے وہ شاہ رخ کے اُس کردار کا زیرو کے کردار سے ضرور موازنہ کریں گے اور یہ موازنہ شاہ رخ کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔

ایک طرف شاہ رخ کی فلمیں کروڑوں کی ڈبل سنچری نہیں کر پارہی تو دوسری طرف سلمان خان کی 3 اور عامر خان کی 2 فلموں نے کروڑوں کی ٹرپل سنچری بنالی ہیں۔

بالی وڈ کی ٹاپ ٹین کامیاب فلموں کی بات ہو تو اس فہرست میں نویں نمبر پر شاہ رخ خان کی صرف ایک فلم ’چنئی ایکسپریس‘ شامل ہے اور یہ فلم بھی 2013 میں ریلیز ہوئی تھی ،باقی ایک ’باہو بلی‘ کو چھوڑ کر سب سلمان خان اور عامر خان کی فلمیں ہیں۔

شاہ رخ کی بونے والے فلم آرہی ہے یہ تو سب کو پتہ تھا لیکن اس فلم کا ٹائٹل ’زیرو‘ ابھی سامنے آیا ہے اس سے پہلے اسی فلم کیلیے ’باٹلا‘، ’بونا‘، ’رنگ باز‘ اور یہاں تک کہ ’کترینہ میری جان‘ کے نام سامنے آرہے تھے لیکن اب ’زیرو‘ فائنل ہوگیا ہے۔

ویسے ٹیزر دیکھنے والوں نے دیکھ لیا جتنے نام اس فلم کیلئے سوچے گئے ہونگے یا اس کردار کی خصویت ہونگے و ہ سب ٹیزر میں استعمال بھی ہوگئے مثلاََ پاگل، شاعر، عاشق، مکار، کم ظرف، مینٹل، دل دار، دھوکے باز، کھوٹا، مطلبی، بے حیا، کمینہ، بدتمیز، چھچھورا، لیچڑ اور یہاں تک کہ لُچا بھی لیکن یہی نام اور خاصیت فلم دیکھنے والوں کے لیے سب سے بڑا سرپرائز ہوسکتا ہے۔

اگر شاہ رخ خان کا کردار لوگوں کی ہمدردی کے لیے کمزور نہیں بلکہ ان خامیوں سے جو یہاں خوبیاں کہلانی چاہیے لبریز ہوا یعنی ’کمینہ‘ ہوا تو فلم بڑی ہِٹ ثابت ہوسکتی ہے۔ یہ لفظ فلاپ فلم ’شکتی‘ میں بھی استعمال ہوا تھا جب شاہ رخ خان اور ایشوریا پرآئٹم سانگ ’عشق کمینہ‘ سپر ہٹ ہوا تھا۔

زیرو کا نام غالباََ ابھی تک بالی وڈ میں تو کسی فلم کا نہیں رکھا گیا لیکن 2016 میں ایک تامل فلم کا نام ’زیرو‘ رکھا گیا تھا، ہوسکتا ہے فلم کا نام رکھنے والوں کو اُس فلم کی وجہ سے بھی کچھ مدد ملی ہو۔

شاہ رخ کو فلم انڈسٹری میں زیادہ تر کامیابی یش چوپڑا، عزیز مرزا، کرن جوہر، آدتیا چوپڑا، فرحان اختر، فرح خان اور روہت شیٹھی کے ساتھ ہی ملی باقی مختلف ہدایت کاروں کے ساتھ ان کی ہَٹ کر فلمیں بھی زیادہ نہیں چلی۔

امتیاز علی کے ساتھ ’جب ہیری میٹ سیجل‘، منیش شرما کے ساتھ ’فین‘، پریا درشن کے ساتھ ’بلو‘، امول پالیکر کے ساتھ ’پہیلی‘، اسوتوش گواریکر کے ساتھ ’سوادیس‘ مہیش بھٹ کے ساتھ ’ڈپلی کیٹ‘ اور ’چاہت‘ اس کی مثال ہیں۔

دوسری طرف سنجے لیلیٰ بھنسالی کے ساتھ ’دیوداس‘ اور سبھاش گھئی کے ساتھ ’پردیس‘ کی مثالیں بھی موجود ہیں لیکن یہ دونوں فلمیں بڑے بینر کی بڑے ڈائریکٹرز کی میگا بجٹ اور مکمل کمرشل رومانٹک فلمیں تھیں۔

صرف ’چک دے انڈیا‘ ایسی فلم ہے جس میں شاہ رخ خان کا کردار ہٹ کر تھا اور ڈائریکٹر بھی مقبول نہیں لیکن فلم بڑی ہٹ ہوئی تھی۔

اب ’زیرو‘ شاہ رخ خان کے لیے نہیں بلکہ آنند ایل رائے کیلئے بڑا امتحان ہے لیکن لگتا ہے وہ اپنے امتحان میں پاس ہو کر کروڑوں کی سنچری میں بہت سارے ’زیرو‘ لگا کر شاہ رخ خان کو نئے روپ میں ’زیرو‘ یعنی ہیرو کے طور پر مقبول کرائیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے