کابل:انٹرکانٹی نینٹل ہوٹل پر دہشت گردوں کا حملہ، 5 افراد ہلاک، 6 زخمی

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع انٹر کانٹی نینٹل ہوٹل میں دہشت گردوں کے حملے میں 5 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے 2 حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کی تعداد 4 ہے اور سیکیورٹی فورسز ان سے نمٹنے کی کوششیں کررہی ہیں جبکہ ہوٹل کی 5 منزلیں خالی کرالی گئیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ہوٹل میں مزید ایک یا دو حملہ آور ہوسکتے ہیں جبکہ ابھی چھٹی منزل کلیئر کرانا باقی ہے، تاہم ہوٹل میں اب کوئی یرغمالی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ 100 سے زائد مہمان اور ہوٹل کے اسٹاف کو نکال لیا گیا جبکہ ان افراد میں 16 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ شب افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع انٹرکانٹی نینٹل ہوٹل میں چار مسلح حملہ آوروں نے ہوٹل میں داخل ہو کر کئی افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔

خبررساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 4 مسلح حملہ آور انٹرکانٹی نینٹل ہوٹل میں داخل ہوئے تھے اور وہاں پر موجود افراد پر فائرنگ شروع کردی تھی۔

افغانستان کی خفیہ ایجنسی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) کے ایک عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ‘چار حملہ آور عمارت کے اندر ہیں اور وہ مہمانوں کو ماررہے ہیں’۔

[pullquote]Lotfullah Najafizada

@LNajafizada
Spoke with an eyewitness who managed to flee Kabul InterCon Hotel from a back door with five others. He said about 15 people are killed & wounded in the ongoing complex attack.
10:45 PM – Jan 20, 2018
4 4 Replies 142 142 Retweets 61 61 likes
Twitter Ads info and privacy[/pullquote]

کابل میں 1960 سے قائم اس ہوٹل کے ایک کمرے میں چھپے ہوئے ایک شخص نے اپنا نام ظاہر کیے بغیر اے ایف پی کو فون پر بتایا کہ وہ اندر فائرنگ کی آواز سن رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے یہ نہیں معلوم کہ حملہ آور ہوٹل کے اندر ہیں لیکن مجھے فرسٹ فلور کے قریب کہیں سے فائرنگ کی آواز آرہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ‘ہم اپنے کمروں میں چھپے ہوئے ہیں اور ہمیں مارنے سے قبل میں سیکیورٹی فورسز سے جتنا جلد ممکن ہو ہمیں بچانے کی درخواست کرتا ہوں’۔

اس حوالے سے افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کا ابتدائی طور پر کہنا تھا کہ ایک حملہ آور کو ہوٹل کے اندر مار دیا گیا اور ہماری اسپیشل فورسز علاقے میں موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘کارروائی جلد مکمل کرلی جائے گی اور حملہ آوروں کو مار دیا جائے گا’۔

وزارت داخلہ کے ڈپٹی ترجمان نصرت رحیمی کا کہنا تھا کہ ‘پہلے اور دوسرے فلور کو خالی کرادیا گیا ہے جبکہ 3 زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے’۔

پاکستان کی جانب سے کابل میں ہوٹل پر حملے کے فوری بعد مذمتی بیان جاری کیا گیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ‘پاکستان، کابل میں ہوٹل پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتا ہے، دہشت گردی قبول نہیں ہے’۔

[pullquote]
Dr Mohammad Faisal

@ForeignOfficePk
Pakistan condemns the terrorist attack on a hotel in Kabul. Terrorism is not acceptable.
11:16 PM – Jan 20, 2018
58 58 Replies 169 169 Retweets 462 462 likes
Twitter Ads info and privacy[/pullquote]

کابل میں کانٹی نینٹل ہوٹل میں ہونے والے حملے کی ذمہ تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔

بعد ازاں پاکستان کے دفتر خارجہ کے جاری بیان میں افغانستان کے دارلحکومت کابل میں انٹر کونٹینیٹل ہوٹل پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے کی سخت مذمت کی گئی۔

دفتر خارجہ نے دہشت گردوں کے حملے کو بزدلانہ اقدام قرار دیا اور حملے میں ہلاک ہونے والے قیمتیوں جانوں کے زیاں پر افسوس کا اظہار کیا۔

ترجمان نے کہا کہ ہوٹل پر دہشت گردوں کے حملوں کے خلاف پاکستان اور افغانستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور افغانستان کی ترقی کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کی جا سکتی ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ وہ زخمیوں کی جلد صحیابی کےلیے دعا گوں ہیں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

ترجمان نے زور دیا ‘ہم ہر قسم کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی بھر پورمذمت کرتے ہیں اور باہم رابطے کے ذریعے ریاستوں میں انسداد دہشت گردی کی سرگرمیوں کی بیخ کنی پر یقین رکھتے ہیں’۔

[pullquote]سیکیورٹی ناکامی پر تفتیش[/pullquote]

نجیب دانش کا کہنا تھا کہ ایک ہفتےقبل نجی کمپنی سے خدمات حاصل کرنے کے باوجود حملہ آور نے سیکیورٹی کو کیسے عبور کیا اس حوالے سے حکام تفتیش کررہے ہیں۔

[pullquote]
Ehsanullah Amiri

@euamiri
A man who has escaped the attack told me attackers were throwing guests from 3rd & 4th floors of Kabul Intercon Hotel. He saw four dead bodies outside the hotel. While firing and throwing people from windows of upper floors, assailants were shouting ‘Allah-u Akbar’, he added
12:10 AM – Jan 21, 2018
25 25 Replies 417 417 Retweets 227 227 likes
Twitter Ads info and privacy[/pullquote]

ان کا کہنا تھا کہ ‘حملہ آور ممکنہ طور پر کیچن کی طرف سے پچھلے دروازے سے داخل ہوئے جبکہ حملے کے وقت ہوٹل میں کوئی خاص تقریب بھی نہیں تھی’۔

انسداد دہشت گردی ذرائع کے مطابق پہلے دھماکے کے بعد ہوٹل کی بجلی بھی منقطع ہوئی تھی۔

قبل ازیں افغان-چین تعلقات کے حوالے سے ایک کانفرنس ہوئی تھی جس میں چینی سفارت خانے کے سیاسی قونصلر ژینگ ژی شن شرکت کی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال جون کے اوائل میں کابل کے ریڈ زون میں شہر کی تاریخ کا بدترین دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا جہاں غیرملکیوں سمیت 150 سے زائد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی جس کے بعد کابل میں مسلسل دہشت گردی کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے