اتوار : 21 جنوری 2018 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]شامی فوج کا اہم فوجی مرکز پر قبضہ مکمل[/pullquote]

شام کے صدر بشار الاسد کی حامی فوج نے اِدلب صوبے میں واقع اسٹریٹیجک نوعیت کے ابو ظہور ایئر بیس پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس بیس پر قبضے کے لیے شامی فوج کو باغیوں کی سخت مزاحمت کا سامنا رہا۔ اس عسکری پیش رفت میں شام کی فوج کو روسی جنگی طیاروں کی مدد بھی حاصل تھی۔ شامی فوج کے بیان کے مطابق ابو ظہور بیس پر قبضے کے فوری بعد اس میں نصب بارودی مواد کو تلف کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ اس ایئر بیس پر جہادیوں نے سن 2015 میں قبضہ کیا تھا۔

[pullquote]سوشل ڈیموکریٹس وسیع تر مخلوط حکومت سازی کے لیے مذاکرات پر رضا مند ہو گئے[/pullquote]

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے قدامت پسند اتحاد کے ساتھ مل کر وسیع تر حکومت سازی کے لیے باقاعدہ مذاکرات شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس پیشرفت کے نتیجے میں جرمنی میں حکومت سازی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ اتوار کے دن جرمن شہر بون میں سوشل ڈیمویٹک پارٹی کے ایک اجلاس میں 362 ارکان نے وسیع تر مخلوط حکومت کے لیے مذاکرات شروع کرنے کے حق میں ووٹ دیا جب کہ 279 نے اس کی مخالفت کی۔ توقع ہے کہ اب جرمنی میں نئی حکومت قائم کرنے کی خاطر باقاعدہ مذاکرات آئندہ ہفتے سے شروع کر دیے جائیں گے۔

[pullquote]افغانستان میں پرتشدد واقعات میں 31 ہلاکتیں[/pullquote]

افغانستان کے مغربی صوبے ہرات کی پولیس کے مطابق سڑک کنارے نصب ایک بم کے پھٹنے سے کم از کم بارہ افراد ہلاک ہو گئے۔ ہرات صوبے کے گلران ضلع میں ایک بس اس بم کے پھٹنے سے پوری طرح تباہ ہو گئی۔ تیرہ افراد زخمی بھی ہوئے۔ اس بم حملے کی ذمہ داری تاحال کسی بھی عسکری گروپ نے قبول نہیں کی۔ اسی طرح صوبے فراہ میں بھی سڑک کنارے نصب ایک بم پھٹنے سے صوبائی پولیس کا نائب سربراہ ہلاک اور چار دیگر پولیس اہلکار زخمی بھی ہو گئے۔ اُدھر بلخ صوبے کی پولیس کے نائب سربراہ جنرل عبدالرزاق قادری نے بتایا کہ ایک مکان پر عسکریت پسندوں کے حملے میں حکومت نواز ملیشیا کے اٹھارہ افراد مارے گئے ہیں۔ فراہ اور بلخ میں کیے گئے حملوں کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی ہے۔

[pullquote]کابل ہوٹل حملہ، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ[/pullquote]

ہفتے کے دن کابل کے ایک ہوٹل میں ہوئے ایک حملے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ کا امکان ہے۔ اتوار کے دن مقامی نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ اس دہشت گردی کے نتیجے میں 43 افراد مارے گئے، جن میں متعدد غیر ملکی بھی ہیں۔ تاہم وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق اس کارروائی میں چار افغان جبکہ چودہ غیر ملکی افراد ہلاک ہوئے۔ طالبان باغیوں نے اس خونریز حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

[pullquote]عوامی جمہوریہ کانگو میں حکومت مخالف مظاہرے، پانچ افراد ہلاک[/pullquote]

عوامی جمہوریہ کانگو میں سکیورٹی فورسز کے ایک کریک ڈاؤن کے نتیجے میں کم ازکم پانچ مظاہرین ہلاک جبکہ 33 زخمی ہو گئے ہیں۔ حکومت نے بتایا ہے کہ دارالحکومت کنساشا میں غیر قانونی طور پر مظاہرہ کرنے والے یہ افراد صدر جوزف کابیلا کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اگرچہ مظاہرے ملک بھر میں جاری ہیں تایم یہ تمام ہلاکتیں دارالحکومت میں ہوئیں۔ اس افریقی ملک میں تعینات اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطابق اس دوران تقریبا ستر مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا۔

[pullquote]ترک کارروائی ’دہشت گردی کی معاونت‘ کے مترداف ہے، شامی صدر[/pullquote]

شامی صدر بشار الاسد نے ترک فوج کی طرف سے شامی علاقے عفرین میں کرد باغیوں کے خلاف شروع کیے جانے والے فوجی آپریشن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عسکری کارروائی ’دہشت گردی کے تعاون‘ کے مترادف ہے۔ ترک فوج اتوار کی صبح شامی باغیوں کی مدد سے عفرین میں داخل ہو گئی۔ شامی صدر کا الزام ہے کہ ترکی شام میں دہشت گردوں کو تعاون فراہم کرتا ہے۔ ادھر ترکی نے کہا ہے کہ ملکی سالمیت کی خاطر شام میں یہ کارروائی ناگزیر تھی۔

[pullquote]برف کا تودہ گرنے سے پانچ ترک فوجی مارے گئے[/pullquote]

ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں برف کا تودہ گرنے کے نتیجے میں پانچ فوجی مارے گئے ہیں۔ ترک فوج نے اتوار کے دن بتایا کہ اس حادثے کی وجہ سے فوجی کارروائی میں شریک بارہ زخمی بھی ہوئے۔ یہ فوجی صوبہ بٹلس میں ہیزان کے مقام پر کردستان ورکرز پارٹی کے جنگجوؤں کے خلاف ایک کارروائی میں مصروف تھے۔

[pullquote]عفرین میں ترک فوج کی کارروائی، فرانس کا شدید ردعمل[/pullquote]

شام میں ترک افواج کی براہ راست کارروائی پر فرانس نے سلامتی کونسل کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ انہوں نے اپنے ترک ہم منصب سے یہ کارروائی فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فرانس کا کہنا ہے کہ غوطہ، ادلب اور عفرین میں جاری جنگ بندی کی خاطر سلامتی کونسل کو فوری قدم اٹھانا چاہیے۔ ترک فوج نے بروز ہفتہ شامی علاقے عفرین میں کارروائی شروع کی تھی جبکہ اتوار کے دن ترکی کی بری افواج بھی شام میں داخل ہو گئیں۔

[pullquote]متحد عراق کے حق میں ہیں، ایرانی صدر[/pullquote]

ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت عراق کے اتحاد کی خاطر کردوں سے تعلقات مزید بہتر بنانا چاہتی ہے۔ روحانی نے یہ بیان کرد رہنما بارزانی کے دورہ ایران کے دوران دیا۔ گزشتہ برس پچیس ستمبر کو آزادی سے متعلق متنازعہ ریفرنڈم کے بعد بارزانی کا یہ پہلا دورہ ایران تھا۔ کئی ممالک کی طرح تہران حکومت نے بھی اس ریفرنڈم کی مخالفت کی تھی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق حسن روحانی نے عراق کے اتحاد کے لیے کردوں کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

[pullquote]یمن میں گیارہ ملین افراد کو ہنگامی مدد کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ[/pullquote]

اقوام متحدہ نے یمن میں انسانی بحرانی صورتحال سے نمٹنے کی خاطر تین بلین ڈالر کی امدادی رقوم کی اپیل جاری کر دی ہے۔ اس جنگ زدہ عرب ملک میں خانہ جنگی، قحط اور ہیضے کی وبا کی وجہ سے ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے اتوار کے دن کہا کہ یمن کے 11.3 ملین افراد کو زندہ رہنے کی خاطر فوری اور ہنگامی مدد کی ضرورت ہے۔ مارچ سن دو ہزار پندرہ میں سعودی عسکری اتحاد کارروائی کے بعد سے اس ملک میں نو ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

[pullquote]دو ریاستی حل واحد راستہ ہے، اردن کے بادشاہ[/pullquote]

اردن کے بادشاہ عبداللہ نے امریکی نائب صدر مائیک پینس سے کہا ہے کہ دو ریاستی حل ہی اسرائیلی۔ فلسطینی تنازعے کا خاتمہ ممکن بنا سکتا ہے۔ اردن کا دورہ کرنے والے امریکی نائب صدر سے ملاقات میں انہوں نے واشنگٹن کی طرف سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر تحفظات کا اظہار بھی کیا۔ اس موقع پر پینس نے عبداللہ سے کہا کہ اگر فریقین متفق ہیں تو امریکا بھی دو ریاستی حل کی حمایت کرے گا۔ پینس نے اپنے چار روزہ دورہ مشرق وسطیٰ کے پہلے دن بروز ہفتہ مصری دارالحکومت قاہرہ میں صدر السیسی سے بھی ملاقات کی تھی۔ ان کے اس دورے کی اگلی منزل اسرائیل ہو گی۔

[pullquote]پوپ کی پیرو کے دورے کی اختتامی مصروفیات[/pullquote]

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی رہنما پوپ فرانسس لاطینی امریکی ملک پیرو کے دورے پر ہیں۔ وہ آج شام میں اپنا سات روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد واپس ویٹیکن روانہ ہو جائیں گے۔ اس دورے کی ابتداء انہوں نے چلی سے کی تھی۔ ان ملکوں میں قیام کے دوران پوپ نے ایمزون کے جنگلات میں انتہائی اندرون ایک علاقے جا کر وہاں کی مقامی آبادی سے ملاقاتیں بھی کیں۔ اُن کے دورے کی آخری دعائیہ تقریب پیرو کے دارالحکومت لیما میں منعقد ہو گی۔ جس میں ہزاروں عقیدت مندوں کی شرکت متوقع ہے۔ اپنے دورے کے آخری دن پوپ کیتھولک چرچ سے منسلک مقامی مذہبی شخصیات سے ملاقات کے بعد لیما ہی میں قائم مقدس مسیحی زیارات کا دورہ بھی کریں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے