شوگر ٹیسٹ کے لیے کلائی کی پٹی ایجاد

سیؤل: خون میں شکر کی مقدار ناپنے کےلیے باریک سوئی سے خون کا ایک قطرہ بہا کر اس سے بلڈ شوگر کی مقدار معلوم کی جاتی ہے لیکن اب جنوبی کوریا کے ماہرین نے اس تکلیف کو دور کرتے ہوئے خون میں شکر کی مقدار ناپنے والی ایک کلائی پٹی تیار کی ہے جو پسینے کی مدد سے شوگر کی مقدار نوٹ کرتی ہے۔

سیئول میں واقع نیشنل یونیورسٹی برائے جنوبی کوریا کے ماہرین نے کلائی پر پہنی جانے والی پٹی (رسٹ بینڈ) بنائی ہے، معمولی تبدیلی کے بعد اس میں باریک سرنج نما سوئیاں بھی لگائی جاسکتی ہیں جو ضرورت کے تحت خون میں شکر کی بڑھتی ہوئی مقدار کو کم کرنے کی دوا بھی خارج کرسکتی ہے ۔

اس ایجاد پر تبصرہ کرتے ہوئے لندن اینڈوکرائن سینٹر کے ماہر ڈاکٹر پال جینکنس کہتے ہیں کہ ذیابیطس کنٹرول کرنے کی یہ دلچسپ کاوش ہے، اگر بڑے پیمانے پر آزمائش کے بعد یہ مفید ثابت ہوتی ہے تو اس سے مریضوں کو بہت فائدہ ہوگا، یہ پٹی روز روز انگلی چھیدنے والے تکلیف دہ عمل سے بھی چھٹکارا دلاسکتی ہے۔

اسے بازو کے اوپری حصہ پر باندھا جاتا ہے جو جلد سے چپکا رہتا ہے اور پسینے کے ذریعے خون میں شکر کی مقدار نوٹ کرتا ہے۔
حال ہی میں کئے گئے ایک چھوٹے مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ پٹی بلڈ شوگر کے معیاری ٹیسٹ کی طرح نتائج ظاہر کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ بلڈ شوگر کو معمول پر رکھنے کے لیے کتنی دوا کھانی چاہیے، پھر پٹی کو ہمیشہ پہننے کی ضرورت نہیں رہتی جب شوگر نوٹ کرنی ہو تو اسی وقت اسے باندھا جاتا ہے۔

ہمارے جسم میں پسینے بنانے والے 20 لاکھ غدود پائے جاتے ہیں جو ورزش اور آرام دونوں ہی صورتوں میں پسینہ بناتے رہتے ہیں۔ پسینے میں گلوکوز بھی خارج ہوتا ہے جو جسم میں شکر کی کیفیت درست انداز میں ظاہر کرتا رہتا ہے، درست ریڈنگ کے لیے اسے 15 منٹ پہننا پڑتا ہے اور ایک لیٹر کے دس لاکھویں حصے کے برابر پسینہ درکار ہوتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے