’بھارت نے جان بوجھ کر سرحدوں پر کشیدگی بڑھا دی‘

اسلام آباد: وزارت خارجہ نے سینیٹ میں ایک تحریری جواب میں الزام لگایا ہے کہ بھارت نے بین الاقوامی برادری کی مقبوضہ کشمیر کی خطرناک صورت حال سے توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر جان بوجھ کر کشیدگی بڑھا دی۔

سینیٹ میں پیش کیے گئے اپنے تحریری جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے جان بوجھ کر ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی بڑھا دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سال 2018 کے صرف 24 دنوں میں بھارتی افواج نے ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی جنگ بندی کی 170 مرتبہ خلاف ورزی کی اور بھارتی افواج کی ان خلاف ورزیوں کے نتیجے میں 11 بے گناہ شہری شہید اور 48 زخمی ہوئے۔

جواب میں کہا گیا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی رہنماؤں کے بلااشتعال بیانات سے علاقے کے امن کے لیے شدید خطرہ ہیں جبکہ پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت کا ملوث ہونا ایک حقیقت ہے۔

سینیٹ کو بتایا گیا کہ پاکستان کا مضبوط عقیدہ ہے کہ دونوں ممالک کی مسلسل جامع نتیجہ خیز بات چیت علاقے کے امن اور خوشحالی کے لیے اہم ہے۔

تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیاں بنیادی مسئلہ جموں کشمیر ہے تاہم حکومت پرامن اور دوستانہ ہمسائیگی کے وڑن کے ساتھ تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور پاکستان انڈیا کے ساتھ تمام بشمول جموں وکشمیر تنازعے کا حل چاہتا ہے۔

جواب میں مزید کہا گیا کہ بدقسمتی سے ہمارے دوستانہ تعلقات کا جواب انڈین سائڈ سے نہیں دیا گیا، اس میں کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کے 2015 کے دورہ پاکستان میں اتفاق ہوا تھا دوطرفہ بات چیت شروع کی جائے گی لیکن اس معاملے کو آگے نہیں بڑھایا گیا۔

وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی قابض افواج کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں تشویش کا باعث ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے