پنجاب یونیورسٹی تصادم:32 طلبہ کو جامعہ کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری

جامعہ پنجاب کی انتظامیہ نے اسلامی جمعیت طلبہ (آئی جے ٹی) اور پختون کونسل کے درمیان ہونے والے تصادم کے دوران ہنگامہ آرائی کے الزام میں گرفتار 32 طلبہ کو شو کاز نوٹسز جاری کر دیے۔

جامعہ کے طلبہ امور کے ڈائریکٹر اور انضباطی کمیٹی کے سیکریٹری شاہد محمود گل نے تفصیلی چارج شیٹ کے ساتھ شو کاز نوٹسز طلبہ کے گھروں کے ساتھ ساتھ جیل پر بھی ارسال کر دیے جہاں وہ انسدادِ دہشت گردی عدالت کی حکم پر جسمانی اور جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 13 طلبہ کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جبکہ 183 طلبہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

خیال رہے جامعہ پنجاب میں ہنگامہ آرائی کے الزامات میں گرفتار ہونے والے تمام 196 طلبہ کا تعلق جامعہ پنجاب سے نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق طلبہ پر آئی جے ٹی اور پختون کونسل کے درمیان ہونے والے تصادم کے دوران جامعہ کی عزت و وقار کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا۔

علاوہ ازیں طلبہ پر یونیورسٹی کے الیکٹرکل انجینیئرنگ ڈپارٹمنٹ میں جامعہ کی املاک کو آگ لگانے اور نقصان پہنچانے، جامعہ میں انتشار پھیلانے اور طالبات میں ہنگامہ آرائی سے خوف و ہراس پھیلانے کا الزام ہے۔

طلبہ کو اپنے متعلقہ ڈپارٹمنٹس کے سربراہ کے ذریعے تین روز کے اندر اپنے دفاع میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا گیا جبکہ انضباطی کمیٹی قید میں موجود طلبہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے جیل کا دورہ بھی کرے گی۔

جامعہ پنجاب کے ترجمان نے بتایا کہ وہ واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے تمام قانونی امور مکمل کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انضباطی کمیٹی طلبہ کو اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع دے گی اور جو طلبہ اس واقعے میں بے گناہ پائے گئے ان کے خلاف کیسز کو ختم کر دیا جائے گا۔

شاہد گل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ شو کاز نوٹسز کی پہلی قسط ہے، ابھی 196 طلبہ کا ڈیٹا موصول ہوا ہے تاہم پنجاب یونیورسٹی کے طلبہ کی شناخت کے لیے جائزہ لیا جارہا ہے جس کے بعد شو کاز نوٹس کی اگلی قسط بقیہ طلبہ کو جاری کی جائے گی۔

خیال رہے کہ 22 جنوری کو پنجاب یونیورسٹی میں ایک طلبہ تنظیم کی جانب سے پروگرام منعقد کیا گیا جہاں دوسری طلبہ تنظیم نے دھاوا بول دیا جس کے بعد جامعہ میں ہنگامی آرائی ہوئی اور مشتعل طلبہ نے الیکٹرکل انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے کمرے کو نذر آتش کردیا تھا۔

ہنگامہ آرائی کے بعد جامعہ کا تدریسی عمل معطل ہوگیا تھا جبکہ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے طلبہ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 196 طلبہ کو گرفتار کر لیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے