محفل رقص میں شرکت سے انکار پر ڈانسر قتل

خیبرپختونخوا کے شہر مردان میں محفل رقص میں شرکت سے انکار پر ملزمان نے مقامی ڈانسر کو قتل کردیا۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے مقامی ڈانسر سنبل خان کو ان کے گھر میں ہی قتل کیا۔

خیال رہے کہ سنبل خان مردان سمیت صوبے کے دیگر اضلاع اور شہروں میں بھی ڈانسنگ شوز، اسٹیج پروگرامات و نجی تقریبات میں پرفارمنس کرتی تھیں۔

سنبل خان پارٹی میں شرکت سے انکار پر قتل کی جانے والی پاکستان کی پہلی ڈانسر یا اسٹیج اداکارہ نہیں، اس سے قبل بھی مقامی اداکاراؤں کو پروگرامات میں شرکت سے انکار یا مطالبات پورے نہ کیے جانے پر قتل کیے جانے کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔

سنبل خان سے قبل اگست 2015 میں خیبرپختونخوا کے شہر نوشہرہ میں پشتو کی معروف گلوکارہ مسرت شاہین کو بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

اس سے پہلے جون 2014 میں پشاور میں ہی پشتو گلوکارہ گلناز کو بھی قتل کردیا گیا تھا، انہیں بھی گھر میں گھس کر اہل خانہ کے سامنے قتل کیا گیا تھا۔

اسی طرح جون 2012 میں بھی پشاور میں پشتو کی گلوکارہ غزالہ جاوید کو بھی سابق شوہر نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے گھر میں گھس کر قتل کردیا تھا، غزالہ جاوید نے معروف گلوکار رحیم شاہ سمیت دیگر گلوکاروں کے ساتھ بھی گانے گائے تھے۔

مردان پولیس نے بتایا کہ سنبل خان کو 3 ملزمان نے گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ڈانسر کو قتل کرنے والے تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی گئی۔

ذرائع کے مطابق ڈانسر کو ہلاک کرنے والے جن 3 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، ان میں ایک معطل پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ اسٹیج اداکاراؤں و ڈانسر کے خلاف حملے زیادہ تر صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں پیش آتے رہتے ہیں، مئی 2016 میں پنجاب کے شہر ساہیوال کے علاقے عارف والا پل میں بیوٹیشن اور جزوقتی اسٹیج اداکارہ پر تیزاب پھینک دیا گیا تھا۔

خیبر پختونخوا کی طرح پنجاب میں بھی دسمبر 2016 میں لاہور میں اسٹیج اداکارہ قسمت بیگ کو بھی فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا ان کے قتل سے متعلق کہنا تھا کہ اسٹیج اداکارہ قسمت بیگ کو اس کے پروموٹر نے پیشہ وارانہ حسد کے نتیجے میں قتل کرایا اور مبینہ طور پر دونوں کے درمیان قریبی تعلقات بھی تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے