کیا موبائل فون کینسر کا باعث بنتے ہیں؟

عرصے سے ایسی رپورٹس سامنے آتی رہی ہیں کہ موبائل فون سے خارج ہونے والی شعاعیں کینسر کا خطرہ بڑھاتی ہیں اور اب امریکی محکمہ صحت نے اس کی کسی حد تک تصدیق کردی ہے۔

نیشنل انسٹیٹوٹ ہیلتھ کی تحقیق کے ابتدائی نتائج میں عندیہ دیا گیا ہے کہ موبائل فون سے خارج ہونے والی شعاعیں مخصوص اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔

اس تحقیق کے دوران اس طرح کی شعاعیں جو کہ موبائل فون سے خارج ہوتی ہیں، کا تجربہ چوہوں پر کیا گیا تو چھ فیصد کے دل میں کینسر تشکیل پانے لگا۔

یہ بنیادی طور پر دو ریسرچز تھیں جن میں موبائل فون ریڈی ایشن کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق میں انتباہ کیا گیا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ عام لوگوں میں موبائل فون کا استعمال کینسر کا خطرہ کتنا بڑھاتا ہے اور یہ شعبہ باعث تشویش ہے۔

گزشتہ دو سال کے دوران نیشن انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے نیشنل ٹوکسولوجی پروگرام کے محققین چوہوں کو مختلف اقسام کی موبائل فون ریڈیو فریکوئنسی ریڈی ایشن سے متاثر کرتے رہے۔

2016 میں تحقیق کے آغاز میں محققین نے ابتدائی ڈیٹا جاری کرتے ہوئے خبردار کیا کہ موبائل فون ریڈی ایشن اور کینسر کے درمیان ممکنہ تعلق موجود ہے۔

اسمارٹ فون اور دیگر وائرلیس ڈیوائسز نیٹ ورکس سے کنکٹ ہونے کے بعد اور انفارمیشن ٹرانسمیٹ کرنے کے دوران لو فریکوئنسی مائیکرو ویو ریڈی ایشن خارج کرتی ہیں ، یہ توانائی اتنی طاقتور نہیں جتنی الٹراوائلٹ ریڈی ایشن یا ایکسرے انرجی، مگر نئی رپورٹس نے ان شواہد کو تقویت دی ہے کہ مائیکرو ویو ریڈی ایشن بھی طبی خطرات کا باعث بن سکتی ہیں۔

اس تحقیق کے دوران چوہوں کو روزانہ 18 گھنٹے تک زیادہ سطح کی ریڈی ایشن سے متاثر کیا گیا۔

ماہرین نے خبردار کیا کہ ڈیوائسز سے خارج ہونے والی ریڈی ایشن کی سطح میں مسلسل اتار چڑھاﺅ زیادہ خطرے کا باعث بنتا ہے اور 2016 میں جو نتائج سامنے آئے تھے، اب تک کی تحقیق نے انہیں زیادہ ٹھوس کیا ہے۔

انہوں نے تحقیق کے آغاز اور آخر میں یہ دریافت کیا کہ چوہوں میں دل کے مقام پر رسولی کے کیسز سامنے آئے، تاہم دیگر اقسام کے کینسر کے واقعات زیادہ سامنے نہیں آئے۔

محققین کا کہنا تھا کہ چوہوں کے برعکس انسانی دل میں اس طرح کا کینسر عام نہیں مگر قلب کے عضلات ضرور موبائل فون ریڈی ایشن کا ہدف بن سکتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ نر چوہوں میں رسولی کی شرح زیادہ تھی کیونکہ ان کے جسم مادہ کے مقابلے میں زیادہ ریڈی ایشن جذب کرتے تھے جس کی وجہ ان کے جسموں کا زیادہ حجم تھا۔

محققین نے واضح کیا کہ چوہوں کو جس طرح کی ریڈی ایشن کا ہدف بنایا گیا اس کی سطح اس سے کہیں زیادہ تھی جس کا سامنا انسانوں کو موبائل فونز کے استعمال کے دوران ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی انسانوں پر اس کا تجزیہ نہیں کیا گیا مگر یہ قابل تشویش امر ہے اور اب ہم جانتے ہیں کہ موبائل فونز سے کینسر کے ممکنہ خطرات کا باعث بننے والا عناصر کیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے