منگل : 6 فروری 2018 ، آج کی اہم ترین عالمی خبروں پر مشتمل آئی بی سی اردو کا خصوصی بلیٹن

[pullquote]امریکی فورسز منبج سے نکل جائیں، ایردوآن کا انتباہ[/pullquote]
ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے امریکا کو متنبہ کیا ہے کہ وہ شامی شہر منبج سے اپنی فورسز نکال لے کیونکہ ترک فوج اس حکمت عملی کے حوالے سے اہمیت کے حامل شہر تک اپنا آپریشن وسیع کر دیں گی۔ ایردوآن نے کُرد عسکریت پسند گروپ پیپلز پروٹیکشن یونٹس YPG اور اس گروپ کے سیاسی وِنگ ڈیموکریٹک یونین پارٹی کی منبج میں موجودگی کی ذمہ داری واشنگٹن پر عائد کی۔ ترکی ان گروپوں کو دہشت گرد قرار دیتا ہے۔ ترکی نے 20 جنوری سے ترک سرحد کے قریب شام کے شمال مغربی شہر عفرین میں کُرد عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔

[pullquote]کابل میں دو ٹن دھماکا خیز مواد سے بھرا ٹرک پکڑ لیا گیا[/pullquote]
افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس نے دارالحکومت کابل کے مشرقی حصے میں ایک ٹرک اپنے قبضے میں لیا ہے جس پر دو ٹن دھماکا خیز مواد موجود تھا۔ ایک انٹیلیجنس اہلکار نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ یہ ٹرک شہر کے مشرقی علاقے کارتہ نو سے قبضے میں لیا گیا۔ اس اہلکار کے مطابق ٹرک سے ملنے والی دستاویزات سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ ٹرک پاکستان سے آیا تاہم اس بارے میں ابھی مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

[pullquote]نسوانی ختنوں کے خلاف عالمی دن[/pullquote]
آج دنیا بھر میں ’’فی میل جینیٹل میوٹی لیشن‘‘ یا نسوانی ختنوں کے خلاف ’زیرو ٹالیرنس‘ یا بالکل برداشت نہ کرنے کے عنوان سے عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس رسم کے خلاف بین الاقوامی دن منانے کا سلسلہ در اصل اقوام متحدہ کی اس مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد بچیوں اور خواتین کو نسوانی ختنوں سے بچانا اور دنیا بھر سے اس رسم کا خاتمہ کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کے صحت کے حوالے سے ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں 120 سے 140 ملین خواتین ’نسوانی ختنوں‘ کا شکار ہو چکی ہیں جبکہ ہر سال تین ملین بچیاں اس کا شکار ہو جانے کے خطرے سے دوچار رہتی ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق یہ رسم انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے علاوہ طبی حوالے سے انتہائی پیچیدہ مسائل کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ اس عالمی ادارے کی طرف سے ’فی میل جینی ٹل میوٹیلیشن‘ کے لیے مکمل عدم برداشت کی مہم کا آغاز چھ فروری 2003ء کو کیا گیا تھا۔

[pullquote]شامی علاقے غوطہ میں بمباری کے نتجے میں ہلاکتوں کی تعداد 33 ہو گئی[/pullquote]
شام میں باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی غوطہ کے علاقے میں شامی فورسز کی بمباری کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 33 ہو گئی ہے۔ یہ بات شامی خانہ جنگی پر نظر رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کی طرف سے بتائی گئی ہے۔ آبزرویٹری کے مطابق محاصرے میں آئے ہوئے اس علاقے کے مختلف مقامات پر شامی فورسز کی بمباری کے باعث 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہیں۔

[pullquote]امریکا کی طرف سے طالبان کے خلاف فضائی حملوں میں اضافہ[/pullquote]
امریکا نے افغانستان کے شمالی حصے میں طالبان کے خلاف فضائی حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ امریکی فوج کے ایک بیان کے مطابق امریکی فورسز نے افغانستان کے شمال مشرقی حصے میں طالبان کے ایک تربیتی مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔ اس بیان کے مطابق چین اور تاجکستان کی سرحد کے قریب واقع اس مرکز کو طالبان حملوں کی تربیت اور منصوبہ بندی کے لیے استعمال کرتے تھے۔ امریکی بمبار طیاروں نے افغان فوج کی چُرائی گئی ان گاڑیوں کو بھی تباہ کر دیا ہے جنہیں بم دھماکوں میں استعمال کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا تھا۔

[pullquote]بِٹ کوائن چھ ہزار ڈالر سے بھی نیچے[/pullquote]
بِٹ کوائن کی قیمت رواں برس کے دوران نصف سے بھی کم ہو چکی ہے۔ اس کریپٹو کرنسی کی قیمت آج منگل کو مزید 13 فیصد کمی کے ساتھ چھ ہزار امریکی ڈالرز سے بھی نیچے آ گئی۔ گزشتہ برس دسمبر میں ڈیجیٹل کرنسی بِٹ کوائن کی قیمت ریکارڈ 20 ہزار ڈالرز تک پہنچ گئی تھی۔ گزشتہ برس نومبر کے بعد سے بِٹ کوائن کی یہ قیمت کم ترین قیمت ہے۔

[pullquote]انسانوں اور بندروں پر تجربے غیر اخلاقی ہیں، یورپی کمیشن[/pullquote]
یورپی کمیشن نے انسانوں اور بندروں کو گاڑیوں سے خارج ہونے والی مضر صحت گیسوں کے تجربے کے لیے استعمال کرنے کے واقعات میں کارساز صنعت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ یورپی یونین کی تجارتی منڈیوں سے متعلق ادارے نے اس طریقہ کار کو غیر اخلاقی قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جانوروں پر اس قسم کے تجربے کو روکنے کے لیے یورپی یونین کے پاس فی الحال کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ یہ تجربے جرمن کار ساز اداروں فوکس ویگن، بی ایم ڈبلیو، ڈائملر اور بوش کی جانب سے قائم کیے جانے والے ایک یورپی تحقیقی مرکز کی جانب سے 2007ء میں کیے گئے تھے۔

[pullquote]بھارتی زیر انتظام کشمیر میں عسکریت پسند پولیس کی حراست سے فرار[/pullquote]
بھارتی زیر انتظام کشمیر میں مسلح افراد نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر کے ان کے قبضے سے ایک عسکریت پسند کو چھڑا لیا۔ بھارتی پولیس کے افسر غلام حسن بھٹ کے مطابق اس واقعے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے ایک بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔ تاہم حملہ آور چھڑائے گئے عسکریت پسند سمیت فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ بھارتی پولیس کے مطابق لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند کو پولیس نے 2015ء میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس اہلکار اس عسکریت پسند کو طبی معائنے کے لیے ہسپتال لے جا رہے تھے جب یہ حملہ کیا گیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے