میں نے”عالم بلاگ” میں جانے کا فیصلہ کیوں کیا ؟؟؟

ایک دن بیٹھا کچھ سوچ رہا تھا کہ میرے دوست ڈاکٹر اسد علی صافی جنہوں نے دو برس قبل جرمنی سے آرٹیفیشل انٹیلی جنس میں پی ایچ ڈی کی ہے ،انہوں نے کہا کہ تمھیں بلاگ لکھنا چاہیے اور بے لاگ لکھنا چاہیے۔

ڈاکٹر اسد اگر مجھے مشورہ نہ دیتے تو کیا میں بلاگ نہ لکھتا ،اس بارے میں ،میں نے ابھی تک سوچا نہیں ،کیونکہ سوچنے کے لیے دماغ خرچ کرنا پڑتا ہے اور میرے پاس اتنا فالتو دماغ نہیں کہ میں خواہ مخواہ سوچتا رہوں ۔

میں سوچنے کے بجائے سونے کو زیادہ اہمیت دیتا ہوں ۔

ویسے بھی ایک مشہور روایت ہے کہ زاہد کی شب بھر کی عبادت سے عالم کی نیند زیادہ فضلیت والی ہے ۔

میں کافی عرصے سے اس روایت کے مختلف پہلوؤں پرغور کرتا رہا

اس غور کے بعد میں اس نتیجے تک پہنچا کہ

زاہد کی عبادت سے تو کسی کا کوئی نقصان نہیں ہوتا

تاہم عالم کی ایک تقریر سے جو معاشرے میں آگ پھیلتی ہے ،اس کا اندازہ لگانا بھی کوئی آسان کام نہیں ۔

اسی لیے عالم کی نیند کو افضل قرار دیا گیا ہے ۔

نہ جاگے گا

نہ تقریر کرے گا

نہ آگے لگےگی

یوں معاشرہ فتنہ و فساد سے بچ جائے گا

اورعالم کی نیند فضلیت کی حامل بن جائے گی

بچپن میں مجھے نماز فجر کے بعد نیند کی عادت تھی

ایک روز قبلہ والد محترم نے مجھے کہا کہ

نماز پڑھ کر سونا ٹھیک نہیں

میں نےعرض کی کہ

آپ کے صاحبزادے نے

الصلوة خیر من النوم

سے دو نتیجے نکالے ہیں

ایک نماز نیند سے بہتر ہے

اوردوسرا

نماز کے بعد اگر کوئی چیز بہتر ہے

تو وہ نیند ہے

تو میں سوچنے سے زیادہ سو نے کو باعث فضلیت سمجھتا ہوں

تاہم بغیر سوچے سمجھے بلاگ لکھنا بھی کوئی کھیل نہیں

جس طرح لوگ دوسروں کے جذبات اور احساس سے کھیل جاتے ہیں

جس کا جی چاہتا ہے لوگوں کی عزت اچھال دیتا ہے

جس کا جی چاہتا ہے انسانوں کے جنگل میں دنگل سجا لیتا ہے

مجھے ایسا کچھ نہیں کرنا

نہ میں مومن وچ مسیتاں، نہ میں وچ کفر دیاں ریتاں
نہ میں پاکاں وچ پلیتاں، نہ میں موسیٰ نہ فرعون
کی جانڑاں میں کونڑ

مجھے تو بس

آپ کی سماعتوں میں اپنی شرارتوں سے گدگدی کرنی ہے

آپ کو محبت کی آغوش سے آشنا کرنا ہے

میں آپ کو روزانہ گلیوں ،بازاروں ،مسجدوں اور دفتروں میں دیکھتا رہتا ہوں

میں ایوان اقتدار میں آپ کے نمائندوں کو بھی دیکھتا رہتا ہوں ،

میں آپ کے اور ان کے چہروں کو پڑھتا رہتا ہوں

تو میں نے سوچا کہ میری تحریر کہیں چھپے یا نہ چھپے

یہاں تو کھپے ہی کھپے

اسی لیے اب مجھے بلاگ لکھنا ہے ۔

میرے بلاگ آپ کی محبتوں کے منتظر رہیں گے

امید ہے کہ آپ اپنا فیڈ بیک ضرور دیں گے

……………

بہت شکریہ

والسلام

آپکا

سبوخ سید
جونئیر صحافی (مقامی)

29 مارچ 2015 کو شام لکھی گئی تحریر

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے