زینب کے والدین عدالتی فیصلے سے مطمئن

قصور میں اغوا اور زیادتی کے بعد قتل ہونے والی زینب کے والدین نے مجرم عمران کو 4 بار سزائے موت کے عدالتی فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے آج مجرم عمران کو ننھی زینب کے اغوا، زیادتی اور قتل کے ساتھ ساتھ 7 اے ٹی اے کے تحت 4،4 مرتبہ سزائے موت سنائی ہے۔

دوسری جانب عمران کو زینب سے بدفعلی پر عمرقید اور 10 لاکھ روپے جرمانے جبکہ لاش کو گندگی کے ڈھیر پر پھینکنے پر7سال قید اور 10 لاکھ جرمانےکی سزا بھی سنائی گئی ہے۔

عدالتی فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والدین کا کہنا تھا کہ وہ ایسا فیصلہ چاہتے تھے کہ جسے پوری دنیا یاد رکھے۔

اس موقع پر زینب کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کا اب بھی مطالبہ ہے کہ جس مقام پر زینب کو اغواء کیا گیا مجرم کو اسی جگہ پر سر عام سزا دی جائے۔

دوسری جانب زینب کے چچا نے بھی عدالتی فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا۔

زینب کے بھائی کا کہنا تھا کہ ‘مجھے خوشی ہے کہ میری بہن کے قاتل کو سزا دی گئی جب کہ اب بھی مطالبہ سرعام پھانسی دینے کا ہے’۔

دوسری جانب قصور میں قتل ہونے والی بچیوں ایمان فاطمہ اور عائشہ کے والدین نے بھی میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ ‘یہ فیصلہ زینب کا ہے باقی سات بچیوں کا نہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم بھی یہی چاہتے ہیں کے مجرم عمران کو سر عام پھانسی دی جائے’۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے