زرداری اور مولانا فضل الرحمان

جو لوگ کہتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمن اقتدار کے پیچھے بھاگتے ہیں انکی اطلاع کے لیے عرض ہے پچھلی بار مولانا سینٹ میں پیپلز پارٹی کے اتحادی تھے ، ڈپٹی چیئرمین اپنا بنوایا ، مگر اس بار پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دیا ، حالانکہ دوستی بھی زرداری سے ہے اور ماضی میں اتحادی بھی تھے ،

پھر کیا وجہ ہوئی کہ مولانا اپنے اتحادی اور دوست کو چھوڑ کر ہارنے والے شخص کیساتھ آ کر کھڑے ہو گئے ؟تعصب بھرا دل اور تعصب بھرا دماغ معلوم نہیں کیا جواب دے گا ؟

مگر سامنے کی بات یہ ہے کہ اس وقت زرداری صاحب کا انتخاب رضا ربانی جیسا جمہوریت پسند شخص تھا ، جب زرداری صاحب آزادانہ فیصلے کر رہے تھے تب مولانا ان کے ساتھ تھے ، اب زرداری صاحب نے کسی اور کو خوش کرنا چاہا تو مولانا ہارنے والے کیساتھ آ کر کھڑے ہو گئے ،

مولانا کی جمہوریت کیساتھ وابستگی شک و شبہ سے بالاتر ہے ، تاریخ لکھے گی جب بھٹو کی پارٹی بھٹو کے نظریے کو دفن کر رہی تھی اس وقت ایک مولوی جمہوریت کیساتھ کھڑا تھا ،

اور ہاں آج جماعت اسلامی نے بھی درست سمت میں کھڑے ہو کر اپنا قد اونچا کیا ہے ، جماعت کے پاس اگرچہ دو ووٹ تھے مگر اپنا وزن کہیں اور ڈالنے کی بجائے نون لیگ کے پلڑے میں ڈال کر عزت کمائی،

کچھ نادان جماعت کو منافقت کا طعنہ دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ کل تک تو جماعت نون لیگ کے خلاف تھی آج ساتھ کیسے دے دیا ؟

نقادوں سے میں پوچھ سکتا ہوں کہ عمران خان کی نیک نامی کہاں گئی ؟ آج کے فیصلے سے عمران خان کو کیا ملا ؟ کیا یہی تبدیلی تھی جس کے لیے نوجوانوں کو گمراہ کیا گیا ؟ اتنی جدوجہد کے بعد زرداری سے ہاتھ ملانا گناہ نہیں تو جماعت کا نواز شریف سے ہاتھ ملانا گناہ کیسے ہو گیا ؟ عمران عمر بھر کی کمائی لٹا دے تو کوئی بات نہیں جماعت اچھا فیصلہ کرے تو منافقت ؟ کیوں بھائی کیوں ؟

سوال عمران خان سے ہی نہیں بلکہ پیپلز پارٹی سے بھی ہے، کیا آج کے بعد پی پی بھٹو کا نعرہ لگا سکے گی ؟ کوئی زرداری صاحب سے پوچھے گا جناب آپ جو اینٹ سے اینٹ بجا رہے تھے یہ اینٹ جوڑنے کیوں لگ گئے ؟

عمران و زرداری سیاسی کزن بنیں کوئی بات نہیں جماعت و مولانا نواز شریف کا ساتھ دیں تو قیامت ہو گئی

حد ہے _

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے