کیا 23 مارچ واقعی یوم قراردادپاکستان ہے؟

23 مارچ کو یوم پاکستان کہنا پاکستان اور تاریخ کے ساتھ ایک گھناؤنا مذاق ہے۔ 23 مارچ کا قرارداد پاکستان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ اجلاس 22 مارچ کو شروع ہوا تھا اور قرارداد 24 مارچ کو منظور ہوئی۔

اصل کہانی یہ ہے کہ 1956 تک پاکستان کی حیثیت Dominion کی تھی جس کے گورنر جنرل کی تقرری ملکہ الزبتھ کے ذریعے ہوتی تھی کیونکہ پاکستان کا اپنا کوئی آئین نہ تھا یہاں تک کہ 23 مارچ 1956 کو پاکستان کا آئین منظور ہوا اور ہمارا پیارا ملک Dominion کی بجائے اسلامی جمہوریہ پاکستان کہلایا۔

اس دن کو Republic Day کے طور پر منایا جانے لگا یعنی وہ دن جب آئین کی رو سے پاکستان Dominion کی جگہ Republic بنا۔ پھر 7 اکتوبر 1958 کو جب جنرل ایوب خان آئین کو معطل کر کے مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بنے اور اگلے سال 23 مارچ آیا اور ایوب خان کو بتایا گیا کہ وہ آئین تو معطل ہے جسکی وجہ سے 23 مارچ منایا جاتا ہے لہٰذہ اب کیا کیا جائے؟ اس پر فیصلہ کیا گیا کہ ہر سال کیطرح 23 مارچ منایا تو جائے لیکن اسکی وجہ کوئی اور ڈھونڈ لی جائے، چنانچہ پاکستان کی تاریخ چھانی گئ اور قریب ترین وجہ قرارداد پاکستان کو 23مارچ کے Republic Day سے بدل دیا گیا۔۔

دہائیاں گزر گئیں آئین بحال ہو گیا جمہوری حکومتیں برسراقتدار رہیں لیکن کسی حکومت نے آئین پاکستان کی سالگرہ کو اس کی حیثیت واپس دلانے کی ہمت نہیں کی۔ آج بھی اس دن فوجی دستے بھاری بوٹوں کے ساتھ مارچ پاسٹ کرتے ہیں اور جمہوری حکومتوں کو انکی اوقات یاد دلاتے ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے