مساجد، امام بارگاہوں میں منتخب کردہ موضوعات پر وعظ کی ہدایت

اسلام آباد: شہر کی مساجد اور امام بارگاہوں میں جمعے میں ضلعی انتظامیہ کے منظور شدہ موضوع پر وعظ ہوگا جس کی باقاعدہ مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے شہر کی مساجد اور امام بارگاہوں میں منظور شدہ موضوع پر وعظ کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اقدامات کی تیاری شروع کردی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ فیصلے پر عملدرآمد کے لیے مختلف مکاتب فکر اور عبادگاہوں کے ذمہ داران کو ضلعی انتظامیہ کے ساتھ اجلاس کے لیے طلب کیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ کے فیصلے پر متعدد مذہبی اسکالرز، ذمہ داران اور رہنماؤں نے تحفظات کا اظہار کیا اور موقف اختیار کیا متعدد مساجد اور امام بارگاہوں کی نگرانی خود محکمہ اوقاف کے پاس ہے جن کا کسی انڈمنسٹریشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

تاہم بعدازاں متفقہ طور پر فیصلہ سامنے آیا کہ مساجد اور امام بارگاہوں میں ضلعی انتظامیہ کا تصدیق شدہ موضوع پر ہی وعظ کیا جائےگا جس پر اسکالرز اور مذہبی رہنماؤں نے آمادگی کا اظہار کیا۔

ضلعی انتظامیہ کے ایک ذمہ دار نے بتایا کہ کمیٹی میں ضلعی انتظامیہ، محکمہ اوقاف سمیت تمام مکاتب فکر کے علماء شامل تھے جنہوں نے مشترکہ طور پر لائحہ عمل سے متعلق امور پر تفصیلی بحث کی اور 35 موضوعات پر مشتمل فہرست مرتب کرلی گئی جس پر مساجد اور امام بارگاہوں کے خطیب وعظ دینے کے پابند ہوں گے۔

اسکالرز یا مذہبی رہنما فراہم کردہ فہرست میں سے موضوع کا انتخاب کرکے متعلقہ حکام سے منظوری طلب کرنے کے پابند ہوں گے ۔

دوسری جانب محکمہ اوقاف اور کیپیٹل ایڈمنسٹریشن پولیس کی اسپیشل برانچ کی مدد سے وعظ کا جائزہ لیں گے۔

اس حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا کہ اسلام آباد چیف کمشنر کی خصوصی ہدایت پر جمعے میں وعظ سے متعلق ضابطہ اخلاق ترتیب دینے کا عمل شروع ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ منتخب موضوعات پر وعظ کے دوران متعلقہ حکام مانیٹرنگ کا سخت رویہ اختیار کریں گے تاکہ مسجد یا امام بارگاہوں کے لاؤڈ اسپیکر سے کسی بھی شخص، مسلک یا مذہب کے لیے کوئی نفرت یا تضحیک آمیز جملے ادا نہ کیے جائیں۔

محکمہ اوقاف اسلام آباد کے ڈائریکٹر سید جاوید مظفر نے بتایا کہ محکمہ اوقاف اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جمعے میں وعظ کے لیے تحریر شدہ متن جاری کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے کیونکہ اسلام آباد میں ہزاروں عبادت گاہیں ہیں جنہیں تحریر شدہ متن پہنچانا نا مکمن ہے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دارالحکومت میں مساجد اور امام بارگاہوں کی مجموعی تعداد 980 ہے جس میں سے 89 کی نگرانی ضلعی انتظامیہ کے سپرد ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ منتخب کردہ 35 موضوعات میں دین اسلام کے پانچ ستون سمیت اہلِ بیعت اور بنیادی حقوق پر مشتمل ہیں۔

سید جاوید مظفر نے بتایا کہ کمیٹی ایک ہفتے میں قوائد و ضوابط ترتیب دے گی جس پر علمدرآمد کا مرحلہ جلد شروع ہو جائےگا۔

مسجد خلفائے راشدین کے خطیب مولانا نصیر احمد فاروقی نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے جمعے میں تحریر شدہ متن پر وعظ دینے کا مطالبہ کیا لیکن علماء نے متفقہ طور پر حکام کی تجویز مسترد کردی۔

انہوں نے کہا کہ وعظ کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے جو ضابطہ اخلاق مرتب کرے گی جس پر تمام علماء تعاون کریں گے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے