خواب پورا ہوا : ملالہ آبدیدہ، سوشل میڈیا صارفین کے تائثرات

اسلام آباد: نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے وزیر اعظم ہاؤس میں تقریب کے دوران کہا 5 سال سے یہی خواب دیکھا کہ پاکستان واپس جاؤں۔

نوبل انعام یافتہ قوم کی بیٹی ملالہ یوسف زئی تقریباً ساڑھے پانچ سال بعد وطن واپس آئی ہیں، پاکستان واپسی پر انہوں نےشاہد خاقان عباسی سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی، ملالہ یوسفزئی کے اعزاز میں وزیر اعظم ہاؤس میں تقریب منعقد کی گئی جہاں ملالہ یوسفزئی خطاب کرتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور آبدیدہ ہوگئیں۔

تقریب سے خطاب کے دوران ملالہ نے کہا وطن واپس آکر بہت خوش ہوں، ابھی تک یقین نہیں آرہا کہ پاکستان میں ہوں، پانچ سال بعد پھر اپنے وطن اپنی مٹی پر قدم رکھے ہیں، میں زیادہ روتی نہیں ہوں لیکن آج پتہ نہیں کیوں ایساہوا۔ اس وقت 20 سال کی ہوں لیکن میں نے بہت کچھ دیکھ لیا ہے، 5 سال سے یہی خواب دیکھا کہ پاکستان واپس جاؤں۔

[pullquote]پاکستان میں تعلیم کےلیے کام کرنا چاہتی ہوں[/pullquote]

ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کی تعلیم کےلیے کام کرنا چاہتی ہوں، ہمیں بچوں کی تعلیم میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے کیونکہ آنے والی نسلیں ہی پاکستان کا مستقبل ہیں۔ تعلیم، صحت اورمعیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، تمام سیاسی جماعتوں کو ان معاملات پر ایک ہونا چاہیے۔ اگر میں چاہتی تو کبھی اپنا ملک نہ چھوڑتی۔ ملالہ نے کہا خواتین لیڈرزبن سکتی ہیں، خواتین کوتعلیم کے ذریعےخودمختار کرنا انتہائی ضروری ہے۔

[pullquote]ملالہ دنیا میں پاکستان کی نمائندگی کرتی ہیں، وزیراعظم[/pullquote]

اس موقع پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ملالہ کے اعزاز میں منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج ہمیں فخر ہے، ہماری بچی جس نے دنیا میں مقام حاصل کیا وہ گھر واپس آئی ہیں، ملالہ دنیا میں پاکستان کی نمائندگی کرتی ہیں، ملالہ نے بچوں کی تعلیم کیلئے کوششیں کی ہیں۔

ملالہ جب پاکستان سے گئیں تو بچی تھیں لیکن اب جب واپس آئی ہیں تو تاریخ کی مشہور لڑکی ہیں، ملالہ اب پاکستان کی عام شہری نہیں ہیں، جب ملالہ پاکستان سے گئی تھیں تو پاکستان میں دہشت گردی عروج پرتھی، ہم نے دہشت گردی کے خلاف ایک مشکل جنگ لڑی، ہم نے پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ کردیا ہے، دنیا جو مرضی سمجھے پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف بڑی جنگ لڑی اور آج بھی لڑرہےہیں۔ وزیر اعظم نے ملالہ کا خوش آمدید کہتے ہوئے کہا ’’ویلکم ہوم ملالہ‘‘۔

[pullquote] ملالہ یوسف زئی تقریر کے دوران آبدیدہ ہوگئیں[/pullquote]

[pullquote]ملالہ کی پاکستان واپسی، سوشل میڈیا صارفین خوشی سے نہال[/pullquote]

نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی تقریباً ساڑھے 5 سال بعد وطن واپس پہنچی جہاں انہوں نے اپنی خواتین کی تعلیم اور انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کے حوالے سے رکھی گئی ایک تقریب میں شرکت کی۔

ملالہ یوسف زئی اپنے والد ضیاء الدین کے ہمراہ نجی ایئر لائن کی پرواز ای کے 614 کے ذریعے اسلام آباد کے بینظیر انٹر نیشنل ایئرپورٹ پہنچیں۔

رپورٹس کے مطابق ملالہ یوسف زئی پاکستان میں 4 دن قیام کریں گی جس دوران وہ مختلف اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گی۔

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ان کی پاکستان آمد کا پہلے سے اعلان نہیں کیا گیا تھا، جس کے باعث سوشل میڈیا پر ان کے چاہنے والوں نے ان کی واپسی پر اپنی حیرانی اور خوشی کا اظہار کیا تھا۔

پاکستان ٹی وی اور فلم کی معروف اداکار ماہرہ خان نے ملالہ یوسف زئی کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر معروف اینکرپرسن ریحام خان نے ملالہ کو دعاؤں کے ساتھ پیار بھرا پیغام دیا۔

سوشل میڈیا صارف نے ملالہ کی اچانک پاکستان واپسی پر اپنی دلی خوشی کا اظہار کیا۔

ان کے مطابق لوگوں کا ماننا تھا کہ ملالہ کبھی پاکستان نہیں آئیں گی، تاہم ایسا نہ ہوا۔

جبکہ انہوں نے ملالہ کی پاکستان واپسی پر ان کی ہمت کو سراہا۔

کچھ صارفین نے اس دوران ان کی حفاظت کی دعائیں بھی کیں۔

انہوں نے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ ملالہ پر تنقید نہ کریں۔

انہوں نے ملالہ کو پسند نہ کرنے والوں کا ایک ویڈیو کے ذریعے مزاق بنایا۔

جبکہ کسی نے ملالہ کی واپسی کو انتہا پسندوں کی ایک اور ہار کا نام دیا۔

کئی صارفین ملالہ کی واپسی پر خاصے جذباتی بھی ہوگئے۔

[pullquote]ملالہ یوسف زئی کی ساڑھے 5 سال بعد پاکستان آمد[/pullquote]

پاکستان میں خواتین کی تعلیم اور انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کرنے والی نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی ساڑھے 5سال بعد وطن واپس پہنچ گئیں۔

ملالہ یوسف زئی اپنے والد ضیاء الدین کے ہمراہ فلائٹ نمبر ای کے 614 کے ذریعے اسلام آباد پہنچیں جبکہ اپنے دورہ پاکستان کے دوران وہ جمعرات کو وزیر اعظم آفس میں تقریب میں شرکت کریں گی۔

رپورٹس کے مطابق ملالہ یوسف زئی پاکستان میں 4 دن قیام کریں گی جس دوران وہ مختلف اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گی۔

یاد رہے کہ ملالہ یوسف زئی کو 2012 میں سوات میں اسکول سے واپسی پر حملہ کرکے زخمی کردیا گیا تھا، اُس وقت ان کی عمر صرف 15 برس تھی، انھیں خواتین کی تعلیم کے لیے آواز اٹھانے پر نشانہ بنایا گیا تھا۔

ملالہ یوسف زئی کو ابتدائی طور پر پاکستان میں ہی طبی امداد دی گئی تھی تاہم بعد میں انھیں برطانیہ کے ہسپتال میں منتقل کردیا گیا تھا۔

2014 میں ملالہ کو صرف 17 سال کی عمر میں امن کے نوبیل انعام سے نوازا گیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے