جیو نیوز کے کارکنان کا مسئلہ

کل میرے دفتر کا ایک ساتھی بات کرتے کرتے خاصا تلخ ہو گیا، پہلے تو مجھے اس کا انداز سمجھ میں نہیں آیا کیونکہ اس کا انداز میرے لئیے نیا تھا۔ پوچھنے پر اس نے بتایا کہ کیونکہ دو مہینے سے لوگوں کی تنخواہ نہِں آئی ہے اور بحیثیت ٹیم لیڈر لوگ اپنی پریشانی لے کر ان کے پاس آتے ہیں ۔ اس کا کہنا تھا کہ ان کےحالات پروہ اپ سیٹ ہے کیونکہ وہ ان کے لئیے کچھ کر نہیں سکتا۔

تقریبا تین مہینے سے ہماری تنخواہیں نہیں آئی ہیں، جس کئی کوئی بھی وجہ ہو سکتی ہے لیکن نجانے کیوں جس سے بھی بات کریں، اس کا یہی ماننا ہے کہ کیونکہ جیو نواز شریف کو سپورٹ کرتا ہے اور فوج کو یہ بات پسند نہیں اس لئیے ، ان کے کہنے پر جیو کی نشریات بند کروا دی گئی ہیں۔ باوجود اس کے کہ میں خود متاثرین میں شامل ہوں ،،مجھے یہ بات ہضم نہیں ہوتی۔ پاکستانی فوج ہمارا فخر ہے اور اس کے پاس کرنے کے لئیے بہت بڑے اور اہم کام ہیں، اور یہ بڑی احمقانہ سی بات لگتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ،،جیوکومحض اس لئیے بند کرے گی کہ وہ ایسا سمجھتی ہے کہ جیو ایک سیاسی پارٹی کو سپورٹ کرتا ہے ؟واضح رہے کہ جیو نیوز کے ساتھ ساتھ جیو انٹرٹینمنٹ اور کھیلوں کا چینل، جیو سپر بھی تقریبا پورے ملک میں بند ہے جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ہماری فوج بارہا یہ بات واضح کر چکی ہےکہ وہ سیاسی منظر نامے میں کسی قسم کی دخل اندازی نہیں کرتی اور یہ میرا یقین ہے کہ فوج نے جب کہہ دیا ۔تو کہہ دیا۔۔ دنیا یہاں کی وہاں ہو جائے ، وہ اپنی بات پر قائم رہتی ہے۔

فوج کا اولین مقصد ملکی اور قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ جب کوئی ادارہ بند ہوتا ہے تو نقصان اور پریشانی، ادارے سے زیادہ اس کے ملازمین اور ان کے گھر والوں کو ہوتی ہے۔ تنخواہ نہ آنے کی وجہ سے ان کے بچوں کے اسکولوں کی فیسیں دینا مشکل ہو جاتا ہے، بڑوں کی دوائیوں اور علاج کا خرچ دشوار ہوجا تا ہے۔

اس سے زیادہ تکلیف دہ بات کیا ہو گی اپنے بچوں کی روز مرہ کی چھوٹی چھوٹی خواہشات کو خاموش کروانا پڑے۔ میں ایک خاتون ہوں اور اچھی طرح سمجھتی ہوں کہ ان حالات میں گھر کا بجٹ کس بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ مرد تو کام پر چلے جاتے ہیں لیکن تقاضا کرنے والے گھر آتے ہیں۔ ان تمام باتوں سے جو پریشانی گھر کی خواتین اور بچوں کو اٹھانی پڑتی ہے ، اسٹیبلشمنٹ کو یقینا اس کا اندازہ ہے اور یہ بات کم از کم میں تو نہیں مان سکتی کہ فوج کسی ادارے کو بند کر کے اس کے کے ملازمین اور گھر والوں کو ایسی کسی تکلیف میں مبتلا کرے گی ہاں یہ ضرور ممکن ہے کہ وہ لوگوں کو اس مشکل وقت سے نکالنے کے لئیے اپنا کردار ادا کرے۔
تو برائے مہربانی، لوگوں سے میری درخواست ہے کہ فوج کے بارے میں یہ تاثر دینے سے گریز کریں۔ جیو سمیت تمام میڈیا نے ہمیشہ افواج پاکستان کے کردار کو بھرپور انداز میں سراہا ہے۔ چاہے ملکی سلامتی کا معاملہ ہو یا دہشت گردی کے خلاف جنگ، دنیا کے سامنے دو ٹوک انداز میں اپنا واضح موقف رکھنے میں ہم نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے اور قوم کو ایک سوچ پر متحد رکھا، تو کیا وجہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ہمیں بند کرے گی؟؟

میری رائے میں فوج کا کردار انتہائی بڑا اور مثبت ہے ، وہ سیاست اور اداروں کوکنٹرول کرنے جیسے ادنیٰ کاموں میں خود کو نہیں الجھاتی۔ لیکن نجانے کیوں لوگ میری اس بات سے متفق نہیں ہوتے اورکبھی مجھے اسٹیبلشمنٹ کا حصہ ، توکبھی ہمدرد قراردیتے ہیں۔ میرے بارے میں رکھی جانے والی رائے کی میں زیادہ پرواہ نہیں رکھتی اور اسی لئیے سمجھ سکتی ہوں کہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کوئی ان کے بارے میں کیا رائے رکھتا ہے۔ لیکن میری ناقص رائے میں اب اس تاثر کو رد کرنا ضروری ہے کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ ان معمولی کاموں میں خود کو پھنساتی ہے۔ یہ اور بات ہے کہ جب ہم ہر طرف سے مایوس ہو جاتے ہیں تو مدد کے لئیے فوج کی طرف ہی دیکھتے ہیں۔ تو میں پھر فوج ہی سے درخواست کرسکتی ہوں کہ جیو کے ملازمین، گھر والوں، بچوں اور والدین کی مشکلات کو حل کرنے میں مدد کریں اور ہمیں کھلوائیں تاکہ ہماری مکمل تنخواہوں کی ادائیگی ممکن ہو سکے اور ہزاروں لوگوں کی نوکریاں اور ان کے بچوں کا مستقبل محفوظ رہے تاکہ ہم ملکی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے