یہ 62 ، 63 کیا ہے ؟

سپریم کورٹ کے پانج رکنی بینچ کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو پہلے نا اہل قرار دیا گیا پھر تاحیات نااہلی کا فیصلہ سنا دیا گیا . سابق وزیر اعظم نواز شریف سمیت کئی اراکین اسمبلی کو اس وجہ سے نااہل کیا گیا کہ وہ آئین کے آرٹیکل 62 ، اور 63 پر پورا نہیں اترتے تھے .

آئین پاکستان کے آرٹیکل 62 کے تحت کسی بھی امیدوار کا قومی اسمبلی کی رکنیت کے لیےکم ازکم 25 سال کا ہونا ضروری ہے . آئین پاکستان کی شق 62 کی رو سے کوئی ایسا شخص شوریٰ کا رکن منتخب ہونے کا اہل نہیں ہے جو پاکستان کا شہری نہ ہو،،امیدوار کے لیے ضروری ہے کہ وہ اچھے کردار کا حامل ہو۔۔ احکام اسلام سے انحراف نہ کرے ۔ اسلامی تعلیمات کا خاطر خواہ علم رکھتا ہو۔ اسلام کے مقرر کردہ فرائض کا پابند ہو۔ گناہِ کبیرہ کا ارتکاب نہ کیا ہو۔۔ سمجھدار، پارسا، ایماندار ، صادق اور امین ہو۔ کسی اخلاقی پستی میں ملوث ہونے یا جھوٹی گواہی دینے کے جُرم میں سزایافتہ نہ ہو۔ قیامِ پاکستان کے بعد ملک کی سالمیت کے خلاف یا نظریہ پاکستان کی مخالفت نہ کی ہو۔

62 ون جی میں نظریہ پاکستان اور ملکی سالمیت کیخلاف رائے رکھنے والا شخص بھی رکن رہنے کا اہل نہیں۔مسلح افواج اور عدلیہ کی تضحیک کرنے والا شخص بھی آرٹیکل تریسٹھ کے دائرے میں آئے گا۔ان میں بعض شقوں کا اطلاق غیر مسلموں پر نہیں ہوتا

آئینِ پاکستان کی شق 63 پارلیمنٹ کی رکنیت کیلئے نااہلیت کے بارے میں رہنمائی کرتی ہے ۔اس شق کے مطابق اگر کوئی فرد فاترالعقل ہو یا کسی مجاز عدالت کی طرف سے ایسے قرار دیا گیا ہو۔ ایسا شخص مجلسِ شوریٰ کے رکن کے طور پر منتخب ہونے یا چنے جانے کا اہل نہیں ہو گا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے